الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْفَضَائِلِ
انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل
The Book of Virtues
13. باب حُسْنِ خُلُقِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 6011
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا سعيد بن منصور ، وابو الربيع ، قالا: حدثنا حماد بن زيد ، عن ثابت البناني ، عن انس بن مالك ، قال: " خدمت رسول الله صلى الله عليه وسلم عشر سنين، والله ما قال لي افا قط، ولا قال لي لشيء، لم فعلت كذا، وهلا فعلت كذا "، زاد ابو الربيع: ليس مما يصنعه الخادم، ولم يذكر قوله: والله.حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ ، وَأَبُو الرَّبِيعِ ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: " خَدَمْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشْرَ سِنِينَ، وَاللَّهِ مَا قَالَ لِي أُفًّا قَطُّ، وَلَا قَالَ لِي لِشَيْءٍ، لِمَ فَعَلْتَ كَذَا، وَهَلَّا فَعَلْتَ كَذَا "، زَادَ أَبُو الرَّبِيعِ: لَيْسَ مِمَّا يَصْنَعُهُ الْخَادِمُ، وَلَمْ يَذْكُرْ قَوْلَهُ: وَاللَّهِ.
‏‏‏‏ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کی دس برس تک، اللہ کی قسم کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ کو اف نہ کہا تھا (اف ایک زجر کا کلمہ ہے عرب کی زبان میں) اور نہ کبھی یہ کہا تو نے یہ کام کیوں کیا یا یہ کام کیوں نہ کیا , جو خادم کو کرنا چاہیے تھا۔
حدیث نمبر: 6012
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه شيبان بن فروخ ، حدثنا سلام بن مسكين ، حدثنا ثابت البناني ، عن انس ، بمثله.وحَدَّثَنَاه شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، حَدَّثَنَا سَلَّامُ بْنُ مِسْكِينٍ ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ ، عَنْ أَنَسٍ ، بِمِثْلِهِ.
‏‏‏‏ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مذکورہ حدیث کی طرح روایت ہے۔
حدیث نمبر: 6013
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه احمد بن حنبل ، وزهير بن حرب جميعا، عن إسماعيل، واللفظ لاحمد، قالا: حدثنا إسماعيل بن إبراهيم ، حدثنا عبد العزيز ، عن انس ، قال: لما قدم رسول الله صلى الله عليه وسلم المدينة، اخذ ابو طلحة بيدي، فانطلق بي إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: " يا رسول الله، إن انسا غلام كيس، فليخدمك، قال: فخدمته في السفر والحضر، والله ما قال لي لشيء صنعته، لم صنعت هذا هكذا، ولا لشيء لم اصنعه، لم لم تصنع هذا هكذا ".وحَدَّثَنَاه أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ جَمِيعًا، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، وَاللَّفْظُ لِأَحْمَدَ، قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ، أَخَذَ أَبُو طَلْحَةَ بِيَدِي، فَانْطَلَقَ بِي إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ أَنَسًا غُلَامٌ كَيِّسٌ، فَلْيَخْدُمْكَ، قَالَ: فَخَدَمْتُهُ فِي السَّفَرِ وَالْحَضَرِ، وَاللَّهِ مَا قَالَ لِي لِشَيْءٍ صَنَعْتُهُ، لِمَ صَنَعْتَ هَذَا هَكَذَا، وَلَا لِشَيْءٍ لَمْ أَصْنَعْهُ، لِمَ لَمْ تَصْنَعْ هَذَا هَكَذَا ".
‏‏‏‏ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نے میرا ہاتھ پکڑا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے گئے، اور عرض کیا: یا رسول اللہ! انس ہوشیار لڑکا ہے وہ آپ کی خدمت میں رہے گا، سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا: پھر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کی سفر اور حضر میں۔ اللہ کی قسم! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی چیز کو جو میں نے کی یہ نہ فرمایا: تو نے کیوں کی اور جس کو نہ کیا اس کے لیے یہ نہیں فرمایا: تو نے کیوں نہیں کیا۔
حدیث نمبر: 6014
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابن نمير ، قالا: حدثنا محمد بن بشر ، حدثنا زكرياء ، حدثني سعيد وهو ابن ابي بردة ، عن انس ، قال: " خدمت رسول الله صلى الله عليه وسلم، تسع سنين، فما اعلمه قال لي قط: لم فعلت كذا وكذا، ولا عاب علي شيئا قط ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ ، حَدَّثَنِي سَعِيدٌ وَهُوَ ابْنُ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: " خَدَمْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، تِسْعَ سِنِينَ، فَمَا أَعْلَمُهُ قَالَ لِي قَطُّ: لِمَ فَعَلْتَ كَذَا وَكَذَا، وَلَا عَابَ عَلَيَّ شَيْئًا قَطُّ ".
‏‏‏‏ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کی نو برس تک۔ میں نہیں جانتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی مجھ سے فرمایا ہو، یہ کام تو نے کیوں کیا اور نہ عیب کیا میرا کبھی۔
حدیث نمبر: 6015
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني ابو معن الرقاشي زيد بن يزيد ، اخبرنا عمر بن يونس ، حدثنا عكرمة وهو ابن عمار ، قال: قال إسحاق : قال انس : " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم، من احسن الناس خلقا، فارسلني يوما لحاجة، فقلت: والله لا اذهب وفي نفسي ان اذهب، لما امرني به نبي الله صلى الله عليه وسلم، فخرجت حتى امر على صبيان وهم يلعبون في السوق، فإذا رسول الله صلى الله عليه وسلم، قد قبض بقفاي من ورائي، قال: فنظرت إليه وهو يضحك، فقال: يا انيس، اذهبت حيث امرتك، قال، قلت: نعم، انا اذهب يا رسول الله،حَدَّثَنِي أَبُو مَعْنٍ الرَّقَاشِيُّ زَيْدُ بْنُ يَزِيدَ ، أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ وَهُوَ ابْنُ عَمَّارٍ ، قَالَ: قَالَ إِسْحَاق : قَالَ أَنَسٌ : " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مِنْ أَحْسَنِ النَّاسِ خُلُقًا، فَأَرْسَلَنِي يَوْمًا لِحَاجَةٍ، فَقُلْتُ: وَاللَّهِ لَا أَذْهَبُ وَفِي نَفْسِي أَنْ أَذْهَبَ، لِمَا أَمَرَنِي بِهِ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَخَرَجْتُ حَتَّى أَمُرَّ عَلَى صِبْيَانٍ وَهُمْ يَلْعَبُونَ فِي السُّوقِ، فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَدْ قَبَضَ بِقَفَايَ مِنْ وَرَائِي، قَالَ: فَنَظَرْتُ إِلَيْهِ وَهُوَ يَضْحَكُ، فَقَالَ: يَا أُنَيْسُ، أَذَهَبْتَ حَيْثُ أَمَرْتُكَ، قَالَ، قُلْتُ: نَعَمْ، أَنَا أَذْهَبُ يَا رَسُولَ اللَّهِ،
‏‏‏‏ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب لوگوں سے زیادہ ملنسار تھے، ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ایک کام پر جانے کو کہا: میں نے کہا: اللہ کی قسم میں نہیں جاؤں گا لیکن میرے دل میں یہی تھا کہ جاؤں (لڑکپن کے قاعدے پر میں نے ظاہر میں انکار کیا) جس کام کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم حکم دیتے ہیں، آخر میں نکلا یہاں تک کہ مجھ کو لڑکے ملے جو بازار میں کھیل رہے تھے، اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیچھے سے آ کر میری گردن تھامی۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف دیکھا، آپ ہنس رہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے انیس! (یہ تصغیر ہے انس رضی اللہ عنہ کی، پیار سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا) تو وہاں گیا جہاں میں نے حکم دیا تھا؟ میں عرض کیا: جی ہاں جاتا ہوں یا رسول اللہ۔
حدیث نمبر: 6016
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال انس: " والله لقد خدمته تسع سنين، ما علمته قال لشيء صنعته، لم فعلت كذا وكذا، او لشيء تركته، هلا فعلت كذا وكذا ".قَالَ أَنَسٌ: " وَاللَّهِ لَقَدْ خَدَمْتُهُ تِسْعَ سِنِينَ، مَا عَلِمْتُهُ قَالَ لِشَيْءٍ صَنَعْتُهُ، لِمَ فَعَلْتَ كَذَا وَكَذَا، أَوْ لِشَيْءٍ تَرَكْتُهُ، هَلَّا فَعَلْتَ كَذَا وَكَذَا ".
‏‏‏‏ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ کی قسم! میں نے نو برس تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کی مجھے یاد نہیں کہ کسی کام کے لیے جس کو میں نے کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا ہو: تو نے ایسا کیوں کیا یا کسی کام کو میں نے نہ کیا ہو اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہو: کیوں نہیں کیا۔
حدیث نمبر: 6017
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا شيبان بن فروخ ، وابو الربيع ، قالا: حدثنا عبد الوارث ، عن ابي التياح ، عن انس بن مالك ، قال: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم احسن الناس خلقا ".وحَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، وَأَبُو الرَّبِيعِ ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ النَّاسِ خُلُقًا ".
‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب لوگوں سے زیادہ اچھی عادت رکھتے تھے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.