الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْفَضَائِلِ انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل 5. باب بَيَانِ مَثَلِ مَا بُعِثَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْهُدَى وَالْعِلْمِ: باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جو ہدایت اور علم لے کر آئے ہیں اس کی مثال۔
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مثال اس کی جو اللہ نےمجھ کو دیا ہدایت اور علم، ایسی ہے جیسے مینہ برسا زمین پر، اس میں کچھ حصہ ایسا تھا جس نے پانی کو چوس لیا، اور چارا اور بہت سا سبزہ جمایا، اور کچھ حصہ اس کا کڑا سخت تھا، اس نے اس پانی کو سمیٹ رکھا، پھر اللہ تعالیٰ نے لوگوں کو فائدہ پہنچایا اس سے، لوگوں نے اس سے پیا اور پلایا اور چرایا (بخاری کی روایت میں «زَرَعُوْا» ہے یعنی کھیتی کی اس سے) اور کچھ حصہ اس کا چٹیل میدان ہے نہ تو پانی کو روکے، نہ گھاس اگائے، (جیسے چکنی چٹان کہ پانی لگا اور چل دیا)۔ تو یہ مثال ہے اس کی جس نے اللہ کے دین کو سمجھا اور اللہ نے اس کو فائدہ دیا اس چیز سے جو مجھ کو عطا فرمائی، اس نے آپ بھی جانا اور اوروں کو بھی سکھایا۔ اور جس نے اس طرف سر نہ اٹھایا (یعنی توجہ نہ کی) اور اللہ کی ہدایت کو قبول نہ کیا جس کو میں دے کر بھیجا گیا۔“
|