الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْفَضَائِلِ انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل 7. باب ذِكْرِ كَوْنِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمَ النَّبِيِّينَ: باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خاتم النبیین ہونا۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری مثال اور پیغمبروں کی مثال ایسی ہے، جیسے ایک شخص نے ایک محل بنایا نہایت عمدہ اورخوبصورت۔ لوگ اس کے گرد پھرنے لگے اور کہنے لگے: ہم نے اس سے بہتر عمارت نہیں دیکھی مگر ایک اینٹ کی جگہ خالی ہے، اور میں وہی اینٹ ہوں۔“ (جس سے نبوت کا محل پورا ہو گیا اب دوسرا کوئی نبی نیا میرے بعد نہ ہو گا)۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری مثال اور دوسرے پیغمبروں کی مثال جو مجھ سے پہلے ہو چکے ایسی ہے جیسے کسی شخص نے کئی گھر بنائے اور ان کی زیبائش کی، آرائش دی اور پورا کیا، مگر ایک کونے پر ایک اینٹ کی جگہ چھوڑ دی، اب لوگ اس کے گرد پھرنے لگے، اور ان کو وہ عمارت پسند آئی، وہ کہنے لگے، مکان والے سے: تو نے ایک اینٹ یہاں رکھ دی ہوتی، تو تیری عمارت پوری ہو جاتی۔“ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ اینٹ میں ہوں۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری مثال اور دوسرے پیغمبروں کی مثال جو مجھ سے پہلے ہو چکے ایسی ہے جیسے کسی شخص نے کئی گھر بنائے۔ اور ان کی زیبائش کی، آرائش کی اور مکمل کیا۔ مگر ایک کونے پر ایک اینٹ کی جگہ چھوڑ دی۔ اب لوگ اس کے گرد گھومنے لگے۔ ان کو وہ عمارت پسند آئی، وہ مکان والے سے کہنے لگے: تو نے ایک اینٹ یہاں رکھ دی ہوتی تو تیری عمارت مکمل ہو جاتی۔“ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس میں یہ ہے کہ ”میں وہ اینٹ ہوں اور میں خاتم الانبیاء ہوں۔“
سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری مثال اور پہلے نبیوں کی مثال۔“ پھر مذکورہ حدیث کی طرح بیان کیا۔
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری مثال اور دوسرے پیغمبروں کی مثال اس شخص کی مثال ہے، جس نے ایک گھر بنایا، اس کو پورا کیا اور تمام کیا، پر ایک اینٹ کی جگہ چھوڑ دی۔ لوگوں نے اس کے اندر جانا شروع کیا، اور لگے تعجب کرنے اور کہنے لگے: کاش! یہ اینٹ بھی خالی نہ ہوتی۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں اس اینٹ کی جگہ ہوں، میں آیا اور پیغمبروں کو ختم کر دیا۔“
سلیم سے انہی اسناد کے ساتھ اس کی مثل روایت ہے اور اس میں پورا کی بجائے آرائش دیا ہے۔
|