الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْفَضَائِلِ
انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل
The Book of Virtues
40. باب فَضَائِلِ عِيسَى عَلَيْهِ السَّلاَمُ:
باب: سیدنا عیسی علیہ السلام کی بزرگی کا بیان۔
Chapter: The Virtues Of Eisa, Peace Be Upon Him
حدیث نمبر: 6130
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني حرملة بن يحيي ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، ان ابا سلمة بن عبد الرحمن اخبره، ان ابا هريرة ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " انا اولى الناس بابن مريم، الانبياء اولاد علات، وليس بيني وبينه نبي ".حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَهُ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " أَنَا أَوْلَى النَّاسِ بِابْنِ مَرْيَمَ، الْأَنْبِيَاءُ أَوْلَادُ عَلَّاتٍ، وَلَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ نَبِيٌّ ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں سب سے زیادہ عیسی علیہ السلام کے قریب ہوں، اور پیغمبر سب علاتی بھائی کی طرح ہیں، (کہ شریعت کے اصول ایک ہیں اور فروع میں اختلاف ہے) اور میرے اور ان کے بیچ میں کوئی نبی نہیں ہوا۔
حدیث نمبر: 6131
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابو داود عمر بن سعد ، عن سفيان ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي سلمة ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " انا اولى الناس بعيسى، الانبياء ابناء علات، وليس بيني وبين عيسى نبي ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ عُمَرُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَنَا أَوْلَى النَّاسِ بِعِيسَى، الْأَنْبِيَاءُ أَبْنَاءُ عَلَّاتٍ، وَلَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَ عِيسَى نَبِيٌّ ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں سب سے زیادہ عیسی علیہ السلام کے قریب ہوں، اور پیغمبر سب علاتی بھائی کی طرح ہیں، (کہ شریعت کے اصول ایک ہیں اور فروع میں اختلاف ہے) اور میرے اور ان کے بیچ میں کوئی نبی نہیں ہوا۔
حدیث نمبر: 6132
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، حدثنا معمر ، عن همام بن منبه ، قال: هذا ما حدثنا ابو هريرة ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر احاديث منها، وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " انا اولى الناس بعيسى ابن مريم، في الاولى والآخرة، قالوا: كيف يا رسول الله؟ قال: الانبياء إخوة من علات، وامهاتهم شتى، ودينهم واحد، فليس بيننا نبي ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَنَا أَوْلَى النَّاسِ بِعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ، فِي الْأُولَى وَالْآخِرَةِ، قَالُوا: كَيْفَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: الْأَنْبِيَاءُ إِخْوَةٌ مِنْ عَلَّاتٍ، وَأُمَّهَاتُهُمْ شَتَّى، وَدِينُهُمْ وَاحِدٌ، فَلَيْسَ بَيْنَنَا نَبِيٌّ ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں سب سے زیادہ نزدیک ہوں عیسی علیہ السلام سے دنیا اور آخرت دونوں جگہوں میں۔ لوگوں نے کہا: یا رسول اللہ! یہ کیسے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پیغمبر ایک باپ کے بیٹوں کی طرح ہیں (اور مائیں الگ الگ) دین ان کا ایک ہے اور میرے اور ان کے بیچ میں کوئی اور نبی نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 6133
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبد الاعلى ، عن معمر ، عن الزهري ، عن سعيد ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " ما من مولود يولد، إلا نخسه الشيطان، فيستهل صارخا من نخسة الشيطان، إلا ابن مريم وامه "، ثم قال ابو هريرة: اقرءوا إن شئتم: وإني اعيذها بك وذريتها من الشيطان الرجيم سورة آل عمران آية 36.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَا مِنْ مَوْلُودٍ يُولَدُ، إِلَّا نَخَسَهُ الشَّيْطَانُ، فَيَسْتَهِلُّ صَارِخًا مِنْ نَخْسَةِ الشَّيْطَانِ، إِلَّا ابْنَ مَرْيَمَ وَأُمَّهُ "، ثُمَّ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: اقْرَءُوا إِنْ شِئْتُمْ: وَإِنِّي أُعِيذُهَا بِكَ وَذُرِّيَّتَهَا مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ سورة آل عمران آية 36.
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی بچہ ایسا نہیں جس کو شیطان کو نچا نہ مارے، وہ چلاتا ہے اس کے کونچنے سے مگر مریم علیھا السلام کا بچہ اور اس کی ماں مریم علیھا السلام (یعنی عیسی علیہ السلام اور مریم علیہا السلام کہ ان کو شیطان کونچا نہ دے سکا) پھر کہا: سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے، اگر چاہو تم یہ آیت پڑھو (مریم علیہا السلام کی ماں اور عمران کی بی بی نے کہا) «وَإِنِّي أُعِيذُهَا بِكَ وَذُرِّيَّتَهَا مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ» (آل عمران:۳۶) میں پناہ میں دیتی ہوں اس بچہ کو اور اس کی اولاد کو شیطان مردود سے۔
حدیث نمبر: 6134
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنيه محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر . ح وحدثني عبد الله بن عبد الرحمن الدارمي ، حدثنا ابو اليمان ، اخبرنا شعيب جميعا، عن الزهري بهذا الإسناد، وقالا: يمسه حين يولد، فيستهل صارخا من مسة الشيطان إياه، وفي حديث شعيب: من مس الشيطان.وحَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ . ح وحَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ جَمِيعًا، عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَقَالَا: يَمَسُّهُ حِينَ يُولَدُ، فَيَسْتَهِلُّ صَارِخًا مِنْ مَسَّةِ الشَّيْطَانِ إِيَّاهُ، وَفِي حَدِيثِ شُعَيْبٍ: مِنْ مَسِّ الشَّيْطَانِ.
‏‏‏‏ زہری سے انہی اسناد کے تحت مروی ہے اور اس میں یہ ہےکہ جس وقت بچہ پیدا ہوتا ہے شیطان اس کو چھوتا ہے وہ روتا ہے چلا کر اس کے چھونے سے۔
حدیث نمبر: 6135
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني ابو الطاهر ، اخبرنا ابن وهب ، حدثني عمرو بن الحارث ، ان ابا يونس سليما مولى ابي هريرة حدثه، عن ابي هريرة ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، انه قال: " كل بني آدم يمسه الشيطان يوم ولدته امه، إلا مريم، وابنها ".حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، أَنَّ أَبَا يُونُسَ سُلَيْمًا مَوْلَى أَبِي هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " كُلُّ بَنِي آدَمَ يَمَسُّهُ الشَّيْطَانُ يَوْمَ وَلَدَتْهُ أُمُّهُ، إِلَّا مَرْيَمَ، وَابْنَهَا ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر آدمی کو شیطان چھوتا ہے جس دن اس کی ماں اس کو جنتی ہے، مگر مریم علیہا السلام اور اس کے بیٹے کو شیطان نے نہیں چھوا۔
حدیث نمبر: 6136
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا شيبان بن فروخ ، اخبرنا ابو عوانة ، عن سهيل ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " صياح المولود حين يقع نزغة من الشيطان ".حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ سُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " صِيَاحُ الْمَوْلُودِ حِينَ يَقَعُ نَزْغَةٌ مِنَ الشَّيْطَانِ ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بچہ پیدا ہوتے وقت جو چلاتا ہے یہ ایک کونچا ہے شیطان کا۔
حدیث نمبر: 6137
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، حدثنا معمر ، عن همام بن منبه ، قال: هذا ما حدثنا ابو هريرة ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر احاديث منها، وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " راى عيسى ابن مريم، رجلا يسرق، فقال له عيسى: سرقت، قال: كلا، والذي لا إله إلا هو، فقال عيسى: آمنت بالله، وكذبت نفسي ".حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " رَأَى عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ، رَجُلًا يَسْرِقُ، فَقَالَ لَهُ عِيسَى: سَرَقْتَ، قَالَ: كَلَّا، وَالَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ، فَقَالَ عِيسَى: آمَنْتُ بِاللَّهِ، وَكَذَّبْتُ نَفْسِي ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عیسی بن مریم علیہ السلام نے ایک شخص کو دیکھا چوری کرتے ہوئے، آپ نے اس سے فرمایا: تو نے چوری کی؟ وہ بولا: ہرگز نہیں، قسم اس کی جس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، میں نے چوری نہیں کی۔ عیسی علیہ السلام نے فرمایا: میں ایمان لایا اللہ پر اور میں نے جھٹلایا اپنے تئیں (یعنی مجھ ہی سے غلطی ہوئی ہو گی جب تو قسم کھاتا ہے تو تو ہی سچا ہے)۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.