الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْفَضَائِلِ
انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل
The Book of Virtues
35. باب عِلْمِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِاللَّهِ تَعَالَى وَشِدَّةِ خَشْيَتِهِ:
باب: اللہ تعالیٰ کا سب سے زیادہ علم اور سب سے زیادہ خوف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہے۔
Chapter: His Knowledge Of Allah And His Great Fear Of Him
حدیث نمبر: 6109
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا زهير بن حرب ، حدثنا جرير ، عن الاعمش ، عن ابي الضحى ، عن مسروق ، عن عائشة ، قالت: " صنع رسول الله صلى الله عليه وسلم امرا فترخص فيه، فبلغ ذلك ناسا من اصحابه، فكانهم كرهوه وتنزهوا عنه، فبلغه ذلك، فقام خطيبا، فقال: ما بال رجال بلغهم عني امر ترخصت فيه، فكرهوه وتنزهوا عنه، فوالله لانا اعلمهم بالله، واشدهم له خشية ".حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي الضُّحَى ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمْرًا فَتَرَخَّصَ فِيهِ، فَبَلَغَ ذَلِكَ نَاسًا مِنْ أَصْحَابِهِ، فَكَأَنَّهُمْ كَرِهُوهُ وَتَنَزَّهُوا عَنْهُ، فَبَلَغَهُ ذَلِكَ، فَقَامَ خَطِيبًا، فَقَالَ: مَا بَالُ رِجَالٍ بَلَغَهُمْ عَنِّي أَمْرٌ تَرَخَّصْتُ فِيهِ، فَكَرِهُوهُ وَتَنَزَّهُوا عَنْهُ، فَوَاللَّهِ لَأَنَا أَعْلَمُهُمْ بِاللَّهِ، وَأَشَدُّهُمْ لَهُ خَشْيَةً ".
‏‏‏‏ ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک کام کیا اور اس کو جائز رکھا۔ یہ خبر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض صحابہ کو پہنچی، انہوں نے اس کام کو برا جانا اور اس سے بچے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم ہوا تو کھڑے ہوئے خطبہ پڑھنے کو اور فرمایا: کیا حال ہے لوگوں کا ان کو خبر پہنچی کہ میں نے ایک کام کی اجازت دی، پھر انہوں نے اس کو برا جانا اور اس سے بچے، اللہ کی قسم میں تو سب سے زیادہ اللہ کو جانتا ہوں، اور سب سے زیادہ اللہ سے ڈرتا ہوں۔ (تو میری پیروی کرنا، اور میری راہ پر چلنا یہی تقویٰ اور پرہیزگاری ہے، اور بےفائدہ نفس پر بار ڈالنا اور مباح سے بچنا اس کی اباحت میں شک کرنا منع ہے)۔
حدیث نمبر: 6110
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو سعيد الاشج ، حدثنا حفص يعني ابن غياث . ح وحدثناه إسحاق بن إبراهيم ، وعلي بن خشرم ، وقالا: اخبرنا عيسى بن يونسكلاهما، عن الاعمش ، بإسناد جرير نحو حديثه.حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ ، حَدَّثَنَا حَفْصٌ يَعْنِي ابْنَ غِيَاثٍ . ح وحَدَّثَنَاه إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَعَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، وقَالَا: أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَكِلَاهُمَا، عَنْ الْأَعْمَشِ ، بِإِسْنَادِ جَرِيرٍ نَحْوَ حَدِيثِهِ.
‏‏‏‏ اعمش سے جریر کی سند کے موافق اسی طرح کی حدیث مروی ہے۔
حدیث نمبر: 6111
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو كريب ، حدثنا ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن مسلم ، عن مسروق ، عن عائشة ، قالت: " رخص رسول الله صلى الله عليه وسلم في امر، فتنزه عنه ناس من الناس، فبلغ ذلك النبي صلى الله عليه وسلم، فغضب حتى بان الغضب في وجهه، ثم قال: ما بال اقوام يرغبون عما رخص لي فيه، فوالله لانا اعلمهم بالله، واشدهم له خشية ".وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ مُسْلِمٍ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " رَخَّصَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَمْرٍ، فَتَنَزَّهَ عَنْهُ نَاسٌ مِنَ النَّاسِ، فَبَلَغَ ذَلِكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَغَضِبَ حَتَّى بَانَ الْغَضَبُ فِي وَجْهِهِ، ثُمَّ قَالَ: مَا بَالُ أَقْوَامٍ يَرْغَبُونَ عَمَّا رُخِّصَ لِي فِيهِ، فَوَاللَّهِ لَأَنَا أَعْلَمُهُمْ بِاللَّهِ، وَأَشَدُّهُمْ لَهُ خَشْيَةً ".
‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کام کے کرنے کے بارے میں رخصت عطا فرمائی۔ تو لوگوں (صحابہ رضی اللہ عنہم) میں سے کچھ لوگ اس سے بچنے لگے۔ جب یہ بات نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم غصہ میں آ گئے یہاں تک کہ آپ کے چہرہ اقدس پر غصہ کے اثرات نمایاں ہو گئے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان لوگوں کا کیا حال ہے کہ جس کام کے کرنے کی میں اجازت دیتا ہوں وہ لوگ اس سے اعراض کرتے ہیں، اللہ کی قسم! میں سب سے زیادہ اللہ کو جانتا ہوں اور میں ہی سب سے زیادہ اس سے ڈرنے والا ہوں۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.