الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْفَضَائِلِ انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل 34. باب فِي أَسْمَائِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ناموں کا بیان۔
سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں محمد ہوں (یعنی سراہا ہوا اچھی خصلتوں والا) اور احمد ہوں اور ماحی یعنی میری وجہ سے اللہ تعالیٰ کفر کو مٹائے گا اور حاشر ہوں یعنی حشر کئے جائیں گے لوگ میرے قدم پر (یعنی میری نبوت پر کیونکہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا) اور عاقب ہوں۔“ یعنی میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے۔
سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے کئی نام ہیں، محمد، احمد اور ماحی، میری وجہ سے اللہ تعالیٰ کفر کو محو کرے گا اور میں حاشر ہوں لوگ میرے دین پر اٹھیں گے اور میں عاقب ہوں، یعنی میرے بعد کوئی پیغمبر نہیں ہے۔ اور اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام رؤف اور رحیم رکھا۔
زہری سے انہی اسناد کے ساتھ مروی ہے۔ اور شعیب و معمر کی حدیث میں ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا۔ حدیث میں ہے کہ میں نے زہری سے کہا: عاقب کے کیا معنی ہیں؟ انہوں نے جواب دیا: وہ ذات جس کے بعد کوئی نبی نہ ہو۔ اور حدیث معمر و عقیل میں الفاظ کا اختلاف ہے۔
سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے کئی نام ہم سے بیان کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں ہوں اور احمد اور مقفی (یعنی عاقب) اور حاشر اور نبی التوبۃ اور نبی الرحمۃ۔“ (کیونکہ توبہ اور رحمت کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ساتھ لے کر آئے)۔
|