الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْفَضَائِلِ انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل 24. باب صِفَةِ شَعْرِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصِفَاتِهِ وَحِلْيَتِهِ باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بالوں کی تعریف اور آپ کے حلیہ کا بیان۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، اہل کتاب یعنی یہود اور نصاریٰ اپنے بالوں کو پیشانی پر چھوڑ دیتے تھے لٹکتے ہوئے، (یعنی مانگ نہیں نکالتے تھے) اور مشرک مانگ نکالتے تھے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اہل کتاب کے طریق پر چلنا درست رکھتے تھے جس مسئلہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کوئی حکم نہ ہوتا (یعنی بہ نسبت مشرکین کے اہل کتاب بہتر ہیں، تو جس باب میں کوئی حکم نہ آتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اہل کتاب کی موافقت اس باب میں اختیار کرتے) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی پیشانی پر بال لٹکانے لگے، بعد اس کے آپ صلی اللہ علیہ وسلم مانگ نکالنے لگے۔
ابن شہاب نے بھی اسی طرح کی حدیث بیان کی ہے۔
|