الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب البيوع
خرید و فروخت کے ابواب
15. باب فِي: «الْبَيِّعَانِ بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا» :
خرید و فروخت کرنے والوں کو جب تک جدا نہ ہوں اختیار ہے
حدیث نمبر: 2583
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا سعيد بن عامر، عن سعيد، عن قتادة، عن صالح ابي الخليل، عن عبد الله بن الحارث، عن حكيم بن حزام: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: "البيعان بالخيار ما لم يتفرقا فإن صدقا وبينا، بورك لهما في بيعهما، وإن كذبا وكتما، محق بركة بيعهما".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ صَالِحٍ أَبِي الْخَلِيلِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "الْبَيِّعَانِ بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا فَإِنْ صَدَقَا وَبَيَّنَا، بُورِكَ لَهُمَا فِي بَيْعِهِمَا، وَإِنْ كَذَبَا وَكَتَمَا، مُحِقَ بَرَكَةُ بَيْعِهِمَا".
سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خریدنے اور بیچنے والوں کو اس وقت تک (بیع ختم کردینے کا) اختیار ہے جب کہ دونوں جدا نہ ہوں، پھر اگر دونوں نے سچائی سے کام لیا اور ہر بات صاف صاف بتا دی تو ان کی تجارت (بیع شراء) میں برکت ہوگی، لیکن اگر دونوں نے جھوٹ بولی اور کوئی بات چھپا رکھی تو ان کی خرید و فروخت میں برکت ختم کردی جائے گی۔

تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 2589]»
اس روایت کی سند سعید بن عامر کی وجہ سے ضعیف ہے، لیکن دوسری صحیح اسانید سے بھی مروی ہے اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2079]، [مسلم 1532]، [أبوداؤد 3459]، [ابن حبان 4904]، [معرفة السنن و الآثار للبيهقي 10965]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2582)
اس حدیث میں تجارت کے بہترین اصول بیان کئے گئے ہیں، اور بتایا گیا ہے کہ سوداگروں کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے مال کا حسن و قبح سب ظاہر کر دیں تاکہ خریدنے والے کو بعد میں شکایت کا موقع نہ ملے، اور بائع و مشتری نہ جھوٹ بولیں نہ جھوٹی قسم کھائیں کیونکہ اس سے ان کی برکت جاتی رہے گی۔
اس سے سچائی کی فضیلت اور جھوٹ کی برائی بھی معلوم ہوئی۔
اس حدیث میں خیار یا اختیار کی بات ذکر کی گئی ہے اور اس کی دو صورتیں یہاں ظاہر ہوتی ہیں: ایک تو خیارِ مجلس یعنی جب تک جدا نہ ہوں بائع اور مشتری دونوں کو خریدنے یا بیچنے کا، یا اس بیع کو توڑ دینے کا حق حاصل ہوگا۔
دوسرا خیارِ شرط ہے اور وہ یہ کہ دونوں یہ شرط کر لیں کہ اتنی مدت تک سودے کا باقی رکھنے یا واپس کرنے کا اختیار رہے گا، اگر خریدار اس کو واپس کرنا چاہے تو فروخت کرنے والے کو بغیر کسی حیلہ و حجت کے واپس لینا ہوگا۔
اس کے علاوہ بھی خیار کی اور کئی صورتیں ہیں جو بائع اور مشتری کے درمیان طے ہو جائیں، مثلاً یہ کہ سامان میں کوئی عیب ہوا تو وا پس کرنا ہوگا، یا یہ کہ جو چیز یا جانور پسند ہوگا لے لوں گا باقی واپس کر دوں گا، تو ان صورتوں میں ان شروط کو پورا کرنا ہوگا۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:
حدیث نمبر: 2584
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو الوليد، حدثنا شعبة، عن قتادة، بإسناده مثله.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ.
اس سند سے بھی مثلِ سابق حدیث مروی ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف سعيد بن عامر لم يذكر بين من سمعوا سعيد بن أبي عروبة قديما ولكن الحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2590]»
تخریج اور شرح اوپر گذر چکی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف سعيد بن عامر لم يذكر بين من سمعوا سعيد بن أبي عروبة قديما ولكن الحديث متفق عليه

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.