الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب البيوع
خرید و فروخت کے ابواب
39. باب في صَاعِ الْمَدِينَةِ وَمُدِّهَا:
مدینہ کے صاع اور مد (پیمانوں) کا بیان
حدیث نمبر: 2611
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو محمد الحنفي المدني، حدثنا مالك، عن إسحاق بن عبد الله بن ابي طلحة، عن انس بن مالك: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: "اللهم بارك لهم في مكيالهم، وبارك لهم في صاعهم ومدهم" يعني: المدينة.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ الْحَنَفِيُّ الْمَدَنِيُّ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاق بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "اللَّهُمَّ بَارِكْ لَهُمْ فِي مِكْيَالِهِمْ، وَبَارِكْ لَهُمْ فِي صَاعِهِمْ وَمُدِّهِمْ" يَعْنِي: الْمَدِينَةَ.
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی: اے اللہ! ان کے پیمانوں میں برکت دے، ان کے صاع اور مد میں برکت دے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد اہلِ مدینہ تھے۔

تخریج الحدیث: «لم يحكم عليه المحقق، [مكتبه الشامله نمبر: 2617]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2130]، [مسلم 1368]، [ابن حبان 3746]، [مشكل الآثار 97/2]، [التمهيد لابن عبدالبر 278/1]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2610)
صاع اور مد اناج، غلے کو مانپنے کے پیمانے ہیں جو آج بھی سعودی عرب میں معروف ومشہور ہیں۔
اس دعا کا مقصد یہ تھا کہ الله تعالیٰ اہلِ مدینہ کی تجارت میں برکت دے اور خوشحالی نصیب فرما، اور بھی متعدد دعائیں مدینہ اور اہلِ مدینہ کے لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیں جو قبول ہوئیں، اور آج مدینہ منورہ مکہ مکرمہ ہی کی طرح منبع اسلام اور خیر و برکت کا نمونہ بنا ہوا ہے، اور الله تعالیٰ حرمین شریفین کو ہمیشہ قائم دائم رکھے، اور اپنی برکتوں و رحمتوں کا یہاں نزول فرماتا رہے، اور ہمیشہ یہاں امن و امان رہے، سب کو مامون و محفوظ رکھے، آمین۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: لم يحكم عليه المحقق

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.