الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب البيوع
خرید و فروخت کے ابواب
77. باب في النَّهْيِ عَنْ كَسْبِ الْحَجَّامِ:
سینگی یا پچھنے لگانے کی اجرت سے ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2657
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا وهب بن جرير، حدثنا هشام، عن يحيى، عن إبراهيم بن عبد الله بن قارظ: ان السائب بن يزيد حدثه: ان رافع بن خديج حدثه: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال: "كسب الحجام خبيث، ومهر البغي خبيث، وثمن الكلب خبيث".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَارِظٍ: أَنَّ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ حَدَّثَهُ: أَنَّ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ حَدَّثَهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ: "كَسْبُ الْحَجَّامِ خَبِيثٌ، وَمَهْرُ الْبَغِيِّ خَبِيثٌ، وَثَمَنُ الْكَلْبِ خَبِيثٌ".
سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سینگی لگانے والے کی کمائی بری ہے (یعنی سینگی لگانے کی اجرت لینا برا ہے) اور فاحشہ عورت کی کمائی خبیث ہے، اور کتے کی قیمت لینا برا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2663]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2282]، [مسلم 1568، وليس فيه ذكر كسب الحجام]، [أبوداؤد 3421]، [ترمذي 1275]، [ابن حبان 5152]، [شرح معاني الآثار 52/4]، [الحاكم 42/2]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2656)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ پچھنا لگوانے کی اجرت خبیث، اور زانیہ عورت اور کتے کی قیمت بھی خبيث ہے یعنی حرام ہے، جس کا ذکر حدیث رقم (2604) میں گذر چکا ہے۔
البتہ سینگی یا پچھنے کی اجرت لینے کے بارے میں تفصیل ہے، وہ یہ کہ یہاں خبیث سے مراد حرام نہیں بلکہ صرف کراہیت محسوس ہوتی ہے، اور اگر حرام ہوتی تو خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیوں پچھنا لگوانے کی اجرت دیتے، جیسا کہ آگے آرہا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.