الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب البيوع
خرید و فروخت کے ابواب
62. باب في مَنِ اقْتَطَعَ مَالَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ بِيَمِينِهِ:
جھوٹی قسم کھا کر کسی مسلمان کا مال مار لینے کا بیان
حدیث نمبر: 2639
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا احمد بن يعقوب الكوفي، عن إسماعيل بن جعفر، عن العلاء، عن معبد بن كعب السلمي، عن اخيه عبد الله بن كعب، عن ابي امامة: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال: "من اقتطع حق امرئ مسلم بيمينه، فقد اوجب الله له النار، وحرم عليه الجنة"، فقال له رجل: وإن كان شيئا يسيرا يا رسول الله؟. قال:"وإن قضيبا من اراك".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَعْقُوبَ الْكُوفِيُّ، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ جَعْفَرٍ، عَنْ الْعَلَاءِ، عَنْ مَعْبَدِ بْنِ كَعْبٍ السَّلَمِيِّ، عَنْ أَخِيهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ: "مَنِ اقْتَطَعَ حَقَّ امْرِئٍ مُسْلِمٍ بِيَمِينِهِ، فَقَدْ أَوْجَبَ اللَّهُ لَهُ النَّارَ، وَحَرَّمَ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ"، فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ: وَإِنْ كَانَ شَيْئًا يَسِيرًا يَا رَسُولَ اللَّهِ؟. قَالَ:"وَإِنْ قَضِيبًا مِنْ أَرَاكٍ".
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص (جھوٹی) قسم کھا کر کسی مسلمان کا حق لے لے تو الله تعالیٰ نے اس کے لئے دوزخ واجب کر دی اور جنت اس پر حرام کر دی، اس صحابی نے عرض کیا: چاہے تھوڑی سی چیز ہوتب بھی؟ فرمایا: چاہے پیلو کے درخت کی ایک ٹہنی ہی ہو۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2645]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 137]، [نسائي 5434]، [ابن ماجه 2324]، [أبويعلی 5114]، [ابن حبان 5087]، [الحميدي 95]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2638)
جھوٹی قسم کھانا بذاتِ خود سخت گناہ ہے۔
پھر جھوٹی قسم کھا کر کسی کا مال غصب کرنا یہ اور بھی بڑا گناہ ہے، اور مسلمان و غیر مسلمان کی اس میں کوئی قید نہیں، گرچہ اس حدیث میں جہنم کے واجب ہونے اور جنّت کے حرام ہونے کو مسلمان کے مال کے ساتھ ذکر کیا گیا ہے لیکن یہ حکم عام ہے، کسی کا بھی مال ہڑپ کرنا بلا حق و جواز کے حرام ہے اور اپنے مسلمان بھائی کا مال ہڑپ کرنا اور زیادہ بڑا گناہ ہے، اور اس مال کی کوئی حد مقرر نہیں کی گئی، بلکہ تھوڑی سی بھی وہ چیز ہو تب بھی لینا، قبضہ کرنا حرام ہے۔
واللہ اعلم۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 2640
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عبد الله بن سعيد، حدثنا ابو اسامة، عن الوليد بن كثير، عن محمد بن كعب بن مالك , انه سمع اخاه عبد الله بن كعب بن مالك يحدث: ان ابا امامة الحارثي حدثه انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم......... فذكر نحوه.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ كَثِيرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ , أَنَّهُ سَمِعَ أَخَاهُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ يُحَدِّثُ: أَنَّ أَبَا أُمَامَةَ الْحَارِثِيَّ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ......... فَذَكَرَ نَحْوَهُ.
سیدنا ابوامامہ حارثی رضی اللہ عنہ سے اس سند سے بھی مثلِ سابق حدیث مروی ہے۔ ترجمہ اوپر گذر چکا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2646]»
تخریج اوپرگذر چکی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.