الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب البيوع
خرید و فروخت کے ابواب
76. باب في النَّهْيِ عَنْ كَسْبِ الأَمَةِ:
لونڈی کی کمائی سے باز رہنے کا بیان
حدیث نمبر: 2656
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا سهل بن حماد، حدثنا شعبة، حدثنا محمد بن جحادة، عن ابي حازم، عن ابي هريرة، قال:"نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن كسب الإماء".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَةَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:"نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ كَسْبِ الْإِمَاءِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لونڈیوں کی (زنا کی) کمائی سے منع فرمایا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأبو حازم هو: سلمان الأشجعي مولى عزة، [مكتبه الشامله نمبر: 2662]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ ابوحازم کا نام سلمان اشجعی (مولی عزہ) ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2283]، [أبوداؤد 3425]، [ابن حبان 5158]، [حلية الأولياء 163/7]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2655)
عہدِ جاہلیت میں لوگ اپنی لونڈیوں سے حرام کمائی حاصل کرتے اور ان سے بالجبر پیشہ کراتے تھے۔
اسلام نے نہایت سختی کے ساتھ اس سے روکا اور ایسی کمائی کو لقمۂ حرام قرار دیا ہے۔
قرآن پاک میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: « ﴿وَلَا تُكْرِهُوا فَتَيَاتِكُمْ عَلَى الْبِغَاءِ إِنْ أَرَدْنَ تَحَصُّنًا لِتَبْتَغُوا عَرَضَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا .....﴾ [النور: 33] » ترجمہ: تمہاری جو لونڈیاں پاک دامن رہنا چاہتی ہیں انہیں دنیاوی فائدے کی غرض سے زنا کاری پر مجبور نہ کرو۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وأبو حازم هو: سلمان الأشجعي مولى عزة

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.