الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب البيوع
خرید و فروخت کے ابواب
60. باب في النَّهْيِ عَنْ لُقَطَةِ الْحَاجِّ:
حاجی کی گر پڑی چیز اٹھانے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2636
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا معاذ بن هانئ من اهل البصرة، حدثنا حرب بن شداد، حدثنا يحيى بن ابي كثير، حدثنا ابو سلمة، حدثنا ابو هريرة انه عام فتحت مكة، قام رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: "إن الله حبس عن مكة الفيل، وسلط عليهم رسول الله صلى الله عليه وسلم والمؤمنين، الا وإنها لم تحل لاحد قبلي ولا تحل لاحد بعدي، الا وإنها ساعتي هذه حرام لا يختلى خلاها، ولا يعضد شجرها ولا تلتقط ساقطتها إلا لمنشد".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ هَانِئٍ مِنْ أَهْلِ الْبَصْرَةِ، حَدَّثَنَا حَرْبُ بْنُ شَدَّادٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ أَنَّهُ عَامَ فُتِحَتْ مَكَّةُ، قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: "إِنَّ اللَّهَ حَبَسَ عَنْ مَكَّةَ الْفِيلَ، وَسَلَّطَ عَلَيْهِمْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْمُؤْمِنِينَ، أَلَا وَإِنَّهَا لَمْ تَحِلَّ لِأَحَدٍ قَبْلِي وَلَا تَحِلُّ لِأَحَدٍ بَعْدِي، أَلَا وَإِنَّهَا سَاعَتِي هَذِهِ حَرَامٌ لَا يُخْتَلَى خَلَاهَا، وَلَا يُعْضَدُ شَجَرُهَا وَلَا تُلْتَقَطُ سَاقِطَتُهَا إِلَّا لِمُنْشِدٍ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ فتح مکہ کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور فرمایا: اللہ تعالیٰ نے ہاتھیوں کو مکہ سے روک دیا تھا، لیکن اپنے رسول اور مسلمانوں کے لئے اس کو فتح کرادیا۔ دیکھو! یہ مکہ مجھ سے پہلے کسی کے لئے حلال نہیں ہوا تھا (یعنی مکہ میں لڑائی کرنا) اور نہ میرے بعد کسی کے لئے حلال ہوگا۔ سنو! اس وقت سے پھر مکہ (میں لڑائی) حرام ہے، نہ یہاں کے کانٹے کاٹے جائیں، نہ درخت کاٹے جائیں، نہ یہاں کی کوئی گری پڑی چیز اٹھائی جائے سوائے اس شخص کے جو اس کا اعلان کرے، یعنی جس کا ارادہ اس چیز کو اس کے مالک تک پہنچانے کا ہو، صرف وہی گری پڑی چیز اٹھا سکتا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2642]»
يہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 112، 2434]، [مسلم 1355]، [أبوداؤد 2017]، [ترمذي 1405]، [أبويعلی 5954]، [ابن حبان 3715]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2635)
اس حدیث میں ہاتھیوں سے مراد یمن کے حکمران ابرہہ کا لشکر ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کے سال ہاتھی لیکر کعبہ کو ڈھانے آئے تھے لیکن الله تعالیٰ نے ابابیل کے ذریعہ انہیں ہلاک کردیا۔
پورا قصہ سورہ الفیل کی تفسیر میں دیکھئے۔
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مکہ میں قتل و غارتگری منع ہے، حتیٰ کہ وہاں کا کانٹا اور خودرو پیڑ پودے بھی نہیں کاٹے جاسکتے ہیں۔
ہاں جو گھاس اور پیڑ پودے انسان کے لگائے ہوئے ہوں انہیں کاٹنے کی اجازت ہے۔
اسی طرح وہاں حاجی (اور غیر حاجی) کسی کی بھی گری پڑی چیز اٹھانا بھی حرام ہے، حتیٰ کہ چپل وغیرہ بھی نہیں، ہاں اٹھا کر پولیس یا «مكتب خاص بالمفقودات» کے حوالے کرنا درست ہے۔
بعض لوگ گری پڑی چیز کیا حجاج کرام کے سامان کی چوری کر لیتے ہیں، یہ بہت بڑا گناہ ہے جس کی بڑی کڑی سزا ہے۔
الله تعالیٰ لوگوں کو ہدایت دے، اور مسلمانوں کی جان و مال، عزت و آبرو کی حفاظت کی توفیق بخشے، آمین۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح والحديث متفق عليه

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.