الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَد الشَّامِیِّینَ
576. حَدِيثُ مِخْنَفِ بْنِ سُلَيْمٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 17889
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن ابي عدي ، عن ابن عون ، عن ابي رملة ، قال: حدثناه مخنف بن سليم ، قال: ونحن مع النبي صلى الله عليه وسلم وهو واقف بعرفات، فقال:" يا ايها الناس ، إن على كل اهل بيت او على كل اهل بيت في كل عام اضحاة وعتيرة. قال: تدرون ما العتيرة؟" قال ابن عون فلا ادري ما ردوا. قال:" هذه التي يقول الناس الرجبية" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ أَبِي رَمْلَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنَاهُ مِخْنَفُ بْنُ سُلَيْمٍ ، قَالَ: وَنَحْنُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ وَاقِفٌ بِعَرَفَاتٍ، فَقَالَ:" يَا أَيُّهَا النَّاسُ ، إِنَّ عَلَى كُلِّ أَهْلِ بَيْتٍ أَوْ عَلَى كُلِّ أَهْلِ بَيْتٍ فِي كُلِّ عَامٍ أَضْحَاةً وَعَتِيرَةً. قَالَ: تَدْرُونَ مَا الْعَتِيرَةُ؟" قَالَ ابْنُ عَوْنٍ فَلَا أَدْرِي مَا رَدُّوا. قَالَ:" هَذِهِ الَّتِي يَقُولُ النَّاسُ الرَّجَبِيَّةُ" .
حضرت مخنف بن سلیم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اس وقت موجود تھے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میدان عرفات میں وقوف کیا ہوا تھا اور فرما رہے تھے اے لوگو! ہر سال ہر گھرانے پر قربانی اور عتیرہ واجب ہے، راوی نے پوچھا جانتے ہو کہ عتیرہ سے کیا مراد ہے؟ ابن عون کہتے ہیں کہ مجھے نہیں معلوم کہ انہوں نے کیا جواب دیا، بہرحال! انہوں نے خود ہی فرمایا یہ وہی قربانی ہے جسے لوگ رحبیہ بھی کہتے ہیں۔ فائدہ: ابتداء میں زمانہ جاہلیت سے ماہ رجب میں قربانی کی رسم چلی آرہی تھی، اسے عتیرہ اور رحبیہ کہا جاتا تھا، بعد میں اس کی ممانعت ہو کر صرف عیدا الاضحی کے موقع پر قربانی کا حکم باقی رہ گیا۔

حكم دارالسلام: حسن لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة أبى رملة

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.