الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَد الشَّامِیِّینَ
577. حَدِيثُ رَجُلٍ مِنْ بَنِي الدِّيلِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 17890
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يعقوب ، حدثنا ابي ، عن ابن إسحاق ، قال: حدثني عمران بن ابي انس ، عن حنظلة بن علي الاسلمي ، عن رجل من بني الديل، قال: صليت الظهر في بيتي، ثم خرجت باباعر لي لاصدرها إلى الراعي، فمررت برسول الله صلى الله عليه وسلم وهو يصلي بالناس الظهر، فمضيت، فلم اصل معه، فلما اصدرت اباعري ورجعت، ذكر ذلك لرسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال لي: " ما منعك يا فلان ان تصلي معنا حين مررت بنا؟" قال: فقلت: يا رسول الله، إني قد كنت صليت في بيتي. قال:" وإن" .حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ ابْنِ إِسْحَاقَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي عِمْرَانُ بْنُ أَبِي أَنَسٍ ، عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ عَلِيٍّ الْأَسْلَمِيِّ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي الدِّيلِ، قَالَ: صَلَّيْتُ الظُّهْرَ فِي بَيْتِي، ثُمَّ خَرَجْتُ بِأَبَاعِرَ لِي لِأُصْدِرَهَا إِلَى الرَّاعِي، فَمَرَرْتُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُصَلِّي بِالنَّاسِ الظُّهْرَ، فَمَضَيْتُ، فَلَمْ أُصَلِّ مَعَهُ، فَلَمَّا أَصْدَرْتُ أَبَاعِرِي وَرَجَعْتُ، ذُكِرَ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لِي: " مَا مَنَعَكَ يَا فُلَانُ أَنْ تُصَلِّيَ مَعَنَا حِينَ مَرَرْتَ بِنَا؟" قَالَ: فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي قَدْ كُنْتُ صَلَّيْتُ فِي بَيْتِي. قَالَ:" وَإِنْ" .
بنو دیل کے ایک آدمی سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے ظہر کی نماز اپنے گھر میں پڑھی اور اپنے اونٹوں کو لے کر نکلا تاکہ چرواہوں کے حوالے کر دوں، راستے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے میرا گذر ہوا جو لوگوں کو نماز ظہر پڑھا رہے تھے، میں وہاں سے گذر گیا تھے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو علم ہوا تو فرمایا تمہیں ہمارے ساتھ نماز پڑھنے سے کس چیز نے روکا تھا؟ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! صلی اللہ علیہ وسلم میں اپنے گھر میں نماز پڑھ چکا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگرچہ تم نماز پڑھ چکے تھے (پھر بھی تمہیں نفلی نماز کی نیت سے شریک ہونا چاہئے تھا)

حكم دارالسلام: إسناده حسن

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.