الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
مسنَد الشَّامِیِّینَ 518. حَدِیث اَبِی اِبرَاهِیمَ الاَنصَارِیِّ، عن اَبِیهِ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حضرت ابو ابراہیم رحمہ اللہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز جنازہ پڑھتے تو یہ دعاء فرماتے تھے کہ اے اللہ ہمارے زندہ اور فوت شدہ بڑوں اور بچوں، مردوں اور عورتوں اور موجودہ و غائب سب کی بخشش فرما۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، أبو إبراهيم وأبوه لا يعرفان، وقد اختلف فيه على يحيى بن أبى كثير
حضرت ابوابراہیم رحمہ اللہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز جنازہ پڑھتے تو یہ دعاء فرماتے تھے کہ اے اللہ ہمارے زندہ اور فوت شدہ بڑوں اور بچوں، مردوں اور عورتوں اور موجودہ و غائب سب کی بخشش فرما۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، كسابقه
حضرت ابوابراہیم رحمہ اللہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز جنازہ پڑھتے تو یہ دعاء فرماتے تھے کہ اے اللہ ہمارے زندہ اور فوت شدہ بڑوں اور بچوں، مردوں اور عورتوں اور موجودہ و غائب سب کی بخشش فرما۔
گزشتہ حدیث میں ایک دوسری سند سے یہ اضافہ بھی منقول ہے کہ اے اللہ! ہم میں سے جسے زندگی عطاء فرما، اسلام پر عطاء فرما اور جسے موت عطاء فرما اسے ایمان پر عطا فرما۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وإسناد الموصول ضعيف، أبو إبراهيم وأبوه لا يعرفان، وأما المرسل فرجاله ثقات
حضرت ابو ابراہیم رحمہ اللہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز جنازہ پڑھتے تو یہ دعاء فرماتے تھے کہ اے اللہ ہمارے زندہ اور فوت شدہ بڑوں اور بچوں، مردوں اور عورتوں اور موجودہ و غائب سب کی بخشش فرما۔ گزشتہ حدیث میں ایک دوسری سند سے یہ اضافہ بھی منقول ہے کہ اے اللہ! ہم میں سے جسے زندگی عطاء فرما، اسلام پر عطاء فرما اور جسے موت عطاء فرما اسے ایمان پر عطا فرما۔
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حكم دارالسلام: إسناد الموصول منهما رجاله ثقات، لكن اختلف فيه على يحيى بن أبى كثير
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف، أبو إبراهيم وأبوه لا يعرفان
|