الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
كتاب المناسك
اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
طوافِ زیارت کی اہمیت
حدیث نمبر: 323
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا وکیع، نا مسعر، عن عبدالملك بن میسرة، عن طاؤوس قال: ما رأیت ابن عباس یخالفه احد فترکه حتی یقرره، فخالف جابر بن عبداللٰه فی المرأة تحیض بعد ما تطوف یوم النحر، فقال ابن عباس: تنفر، فارسلوا الٰی امراة کان اصابها ذٰلك، یعنی علٰی عهد رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم، فوافقت ابن عباس.اَخْبَرَنَا وَکِیْعٌ، نَا مِسْعَرٌ، عَنْ عَبْدِالْمَلِكِ بْنِ مَیْسَرَةَ، عَنْ طَاؤُوْسٍ قَالَ: مَا رَأَیْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ یُخَالِفُهٗ اَحَدٌ فَتَرَکَهٗ حَتَّی یُقَرِّرَهٗ، فَخَالَفَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِاللّٰهِ فِی الْمَرْأَةِ تَحِیْضُ بَعْدَ مَا تَطُوْفُ یَوْمَ النَّحْرِ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: تَنْفِرُ، فَاَرْسَلُوْا اِلٰی اِمْرَاَةٍ کَانَ اَصَابَهَا ذٰلِكَ، یَعْنِی عَلٰی عَهْدِ رَسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ، فَوَافَقَتِ ابْنَ عَبَّاسٍ.
طاؤس رحمہ اللہ نے بیان کیا: میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کو نہیں دیکھا کہ کوئی ان کی مخالفت کرتا ہو اور انہوں نے اسے چھوڑ دیا ہو حتیٰ کہ وہ اس سے اقرار کراتے، پس سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے اس عورت کے مسئلے میں اختلاف کیا ہے جسے قربانی والے دن (دس ذوالحجہ) کے طواف کے بعد حیض آ جائے، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: وہ کوچ کر جائے گی، پس انہوں نے اس عورت کے پاس پیغام بھیجا جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں یہ صورت درپیش آئی تھی، تو اس خاتون نے ابن عباس رضی اللہ عنہما کے موقف سے موافقت کی۔

تخریج الحدیث: «مصنف ابن شيبه: 174/3. اسناده صحيح»
حدیث نمبر: 324
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا عبدالرزاق، نا معمر، عن ابی طاؤوس، عن ابیه، عن ابن عباس قال: امر الناس ان یکون آخر عهدهم بالبیت الا انه خفف عن المرأة الحائض۔ قال ابن عباس: نقول تطوف بالبیت، حتی یکون آخر عهدهم بالبیت.اَخْبَرَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، نَا مَعْمَرٌ، عَنْ اَبِیْ طَاؤُوْسٍ، عَنْ اَبِیْهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: اُمِرَ النَّاسُ اَنْ یَّکُوْنَ آخِرُ عَهْدِهِمْ بِالْبَیْتِ اِلَّا اَنَّهٗ خَفَّفَ عَنِ الْمَرْأَةِ الْحَائِضِ۔ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: نَقُوْلُ تَطُوْفُ بِالْبَیْتِ، حَتَّی یَکُوْنَ آخِرُ عَهْدِهِمْ بِالْبَیْتِ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا: لوگوں کو حکم دیا گیا کہ ان کا آخری وقت بیت اللہ کے پاس (طواف وداع میں) گزرے، البتہ یہ کہ حائضہ عورت سے تخفیف برتی گئی ہے، البتہ یہ کہ حائضہ سے تخفیف برتی گئی ہے، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا، ہم کہتے ہیں: وہ بیت اللہ کا طواف کرے گی (کیونکہ حدیث ہے) حتیٰ کہ ان کا آخری وقت بیت اللہ کے پاس گزرے۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الحج، باب طواف الوداع، رقم: 1755، سنن دارمي، رقم: 1933. مسند احمد: 370/1»
حدیث نمبر: 325
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا ابن طاؤوس، وقال ابی: اختلف ابن عباس، وزید بن ثابت فی المرأة تصدر قبل ان تطوف بالبیت، وهی حائض، قال ابن عباس: تنفر، وقال زید: لا تخریج حتٰی تطوف بالبیت، فدخل زید علٰی عائشة، فسالها فقالت: تنفر، فخرج زید وهو یتبسم، ویقول: ما الامر الا علٰی ما قد قلت.اَخْبَرَنَا ابْنُ طَاؤُوْسٍ، وَقَالَ اَبِیْ: اِخْتَلَفَ ابْنُ عَبَّاسٍ، وَزَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ فِی الْمَرْأَةِ تَصْدُرُ قَبْلَ اَنْ تَطُوْفَ بِالْبَیْتِ، وَهِیَ حَائِضٌ، قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: تَنْفِرُ، وَقَالَ زَیْدٌ: لَا تَخْرِیْجُ حَتّٰی تَطُوْفَ بِالْبَیْتِ، فَدَخَلَ زَیْدٌ عَلٰی عَائِشَةَ، فََسَأَلَهَا فَقَالَتْ: تَنْفِرُ، فَخَرَجَ زَیْدٌ وَهُوَ یَتَّبَسَمُ، وَیَقُوْلُ: مَا الْاَمْرُ اِلَّا عَلٰی مَا قَدْ قُلْتَ.
طاؤس رحمہ اللہ نے بیان کیا: سیدنا ابن عباس اور زید بن ثابت رضی اللہ عنہما کے درمیان حائضہ عورت کے طواف وداع کیے بغیر کوچ کر جانے کے بارے میں اختلاف ہو گیا، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: وہ کوچ کر جائے گی، سیدنا زید رضی اللہ عنہ نے فرمایا: وہ کوچ نہیں کرے گی حتیٰ کہ وہ بیت اللہ کا طواف کرے۔ پس سیدنا زید رضی اللہ عنہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئے اور ان سے مسئلہ دریافت کیا، تو انہوں نے فرمایا: وہ کوچ کر جائے گی، سیدنا زید رضی اللہ عنہ مسکراتے ہوئے باہر تشریف لائے اور فرما رہے تھے، مسئلہ ویسے ہی ہے جیسے آپ (سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما) نے کہا: تھا (کہ کوچ کر جائے گی)۔

تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الحج، باب وجوب طواف الوداع الخ، رقم: 1328. مسند احمد: 348/1. سنن كبري بيهقي: 153/5. مسند الشافعي، رقم: 625»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.