الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
كتاب المناسك
اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
صفا و مروہ کے درمیان رمل کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 335
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا جریر، عن لیث، عن عطاء وطاؤوس، عن ابن عباس قال: انما رمل رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم بالبیت، وبالصفا والمروة لیراه المشرکون، لان المشرکین تحدثوا ان بمحمد وباصحابه جهدا، فرمل لیریهم ذٰلك.اَخْبَرَنَا جَرِیْرٌ، عَنْ لَیْثٍ، عَنْ عَطَاءٍ وَطَاؤُوْسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: اِنَّمَا رَمَلَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَیْتِ، وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ لِیَرَاهٗ الْمُشْرِکُوْنَ، لِاَنَّ الْمُشْرِکِیْنَ تَحَدَّثُوْا اَنَّ بِمُحَمَّدٍ وَبِاَصْحَابِهِ جُهْدًا، فَرَمَلَ لِیُرِیَهُمْ ذٰلِكَ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیت اللہ کا طواف کرتے وقت اور صفا و مروہ کی سعی کرتے وقت رمل فرمایا: (آپ تیز تیز چلے) تاکہ مشرک آپ کو دیکھ سکیں، کیونکہ مشرکوں نے کہا: تھا محمد (صلی اللہ علیہ والہ وسلم) اور آپ کے ساتھی کمزور ہو گئے ہیں (اور انہیں مدینہ منورہ کی آب و ہوا نے کمزور کر دیا ہے) پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمل فرمایا، تاکہ آپ انہیں اپنی قوت دکھا سکیں۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الحج، باب ماجاء فى السعي بين الصفاء والمروة، رقم: 1649. مسلم، كتاب الحج، باب استحباب الرمل فى الطواف الخ، رقم: 1266. سنن ترمذي، رقم: 863. سنن نسائي، رقم: 2979. مسند احمد: 221/1»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.