الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
تعدیل ارکان کا اہتمام
حدیث نمبر: 804
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن رفاعة بن رافع قال: جاء رجل فصلى في المسجد ثم جاء فسلم على النبي صلى الله عليه وسلم فقال النبي صلى الله عليه وسلم: «اعد صلاتك فإنك لم تصل» . فقال: علمني يا رسول الله كيف اصلي؟ قال: «إذا توجهت إلى القبلة فكبر ثم اقرا بام القرآن وما شاء الله ان تقرا فإذا ركعت فاجعل راحتيك على ركبتيك ومكن ركوعك وامدد ظهرك فإذا رفعت فاقم صلبك وارفع راسك حتى ترجع العظام إلى مفاصلها فإذا سجدت فمكن السجود فإذا رفعت فاجلس على فخذك اليسرى ثم اصنع ذلك في كل ركعة وسجدة حتى تطمئن. هذا لفظ» المصابيح. ورواه ابو داود مع تغيير يسير وروى الترمذي والنسائي معناه. وفي رواية للترمذي قال: «إذا قمت إلى الصلاة فتوضا كما امرك الله به ثم تشهد فاقم فإن كان معك قرآن فاقرا وإلا فاحمد الله وكبره وهلله ثم اركع» وَعَن رِفَاعَة بن رَافع قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ فَصَلَّى فِي الْمَسْجِدِ ثُمَّ جَاءَ فَسَلَّمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَعِدْ صَلَاتَكَ فَإِنَّكَ لَمْ تُصَلِّ» . فَقَالَ: عَلِّمْنِي يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ أُصَلِّي؟ قَالَ: «إِذَا تَوَجَّهَتْ إِلَى الْقِبْلَةِ فَكَبِّرْ ثُمَّ اقْرَأْ بِأُمِّ الْقُرْآنِ وَمَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَقْرَأَ فَإِذَا رَكَعَتْ فَاجْعَلْ رَاحَتَيْكَ عَلَى رُكْبَتَيْكَ وَمَكِّنْ رُكُوعَكَ وَامْدُدْ ظَهْرَكَ فَإِذَا رَفَعْتَ فَأَقِمْ صُلْبَكَ وَارْفَعْ رَأْسَكَ حَتَّى تَرْجِعَ الْعِظَامُ إِلَى مَفَاصِلِهَا فَإِذَا سَجَدْتَ فَمَكِّنِ السُّجُودَ فَإِذَا رَفَعْتَ فَاجْلِسْ عَلَى فَخِذِكَ الْيُسْرَى ثُمَّ اصْنَعْ ذَلِكَ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ وَسَجْدَةٍ حَتَّى تَطْمَئِنَّ. هَذَا لَفَظُ» الْمَصَابِيحِ. وَرَوَاهُ أَبُو دَاوُدُ مَعَ تَغْيِيرٍ يَسِيرٍ وَرَوَى التِّرْمِذِيُّ وَالنَّسَائِيُّ مَعْنَاهُ. وَفِي رِوَايَةٍ لِلتِّرْمِذِيِّ قَالَ: «إِذَا قُمْتَ إِلَى الصَّلَاةِ فَتَوَضَّأْ كَمَا أَمَرَكَ اللَّهُ بِهِ ثُمَّ تَشَهَّدْ فَأَقِمْ فَإِنْ كَانَ مَعَكَ قُرْآنٌ فَاقْرَأْ وَإِلَّا فَاحْمَدِ اللَّهَ وَكَبِّرْهُ وَهَلله ثمَّ اركع»
رفاعہ بن رافع بیان کرتے ہیں، ایک آدمی آیا، اس نے مسجد میں نماز پڑھی، پھر بنی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو سلام کیا تو نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نماز دوبارہ پڑھو، کیونکہ تم نے نماز نہیں پڑھی۔ اس نے عرض کیا، اللہ کے رسول! مجھے سکھا دیں کہ میں کیسے نماز پڑھوں؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم قبلہ رخ ہو جاؤ تو اللہ اکبر کہو، پھر سورۂ فاتحہ اور جو چاہو سورت پڑھو، جب (رکوع سے) اٹھو تو کمر سیدھی کرو اور سر اٹھاؤ حتیٰ کہ ہڈیاں اپنے جوڑوں میں واپس آ جائیں، جب سجدہ کرو تو خوب اچھی طرح سجدہ کرو، جب (سجدہ سے) اٹھو تو بائیں ران پر بیٹھو، پھر ہر رکوع و سجود میں ایسے ہی کرو حتیٰ کہ اطمینان ہو جائے۔ یہ مصابیح کے الفاظ ہیں، امام ابوداؤد نے کچھ تبدیلی کے ساتھ اسے روایت کیا ہے، امام ترمذی اور امام نسائی نے اسی معنی میں روایت کیا ہے، اور ترمذی کی روایت میں ہے: فرمایا: جب تم نماز کا ارادہ کرو تو اللہ کی تعلیم و حکم کے مطابق وضو کرو پھر کلمہ شہادت پڑھو، (بعض نے کہا: اذان دو) پھر اقامت کہو، اگر تمہیں قرآن یاد ہو تو قرآن پڑھو، ورنہ الحمد للہ، اللہ اکبر اور لا الہ الا اللہ پڑھو اور پھر رکوع کرو۔ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد و الترمذی و النسائی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده حسن، رواه أبو داود (859) والترمذي (302 وقال: حديث حسن.) والنسائي (193/2 ح 1054) [وصححه ابن خزيمة (638) و ابن حبان (484)]»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.