الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
نماز کی تخفیف کا مزید بیان
حدیث نمبر: 1134
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
عن عثمان بن ابي العاص قال: آخر ما عهد إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إذا اممت قوما فاخف بهم الصلاة» . رواه مسلم وفي رواية له: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال له: «ام قومك» . قال: قلت يا رسول الله إني اجد في نفسي شيئا. قال: «ادنه» . فاجلسني بين يديه ثم وضع كفه في صدري بين ثديي ثم قال: «تحول» . فوضعها في ظهري بين كتفي ثم قال: «ام قومك فمن ام قوما فليخفف فإن فيهم الكبير وإن فيهم المريض وإن فيهم الضعيف وإن فهيم ذاالحاجة فإذا صلى احدكم وحده فليصل كيف شاء» عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ قَالَ: آخِرُ مَا عَهِدَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا أَمَمْتَ قَوْمًا فَأَخِفَّ بِهِمُ الصَّلَاةَ» . رَوَاهُ مُسْلِمٌ وَفِي رِوَايَةٍ لَهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ: «أُمَّ قَوْمَكَ» . قَالَ: قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَجِدُ فِي نَفْسِي شَيْئًا. قَالَ: «ادْنُهْ» . فَأَجْلَسَنِي بَيْنَ يَدَيْهِ ثُمَّ وَضَعَ كَفَّهُ فِي صَدْرِي بَيْنَ ثَدْيَيَّ ثُمَّ قَالَ: «تَحَوَّلْ» . فَوَضَعَهَا فِي ظَهْرِي بَيْنَ كَتِفَيَّ ثُمَّ قَالَ: «أُمَّ قَوْمَكَ فَمَنْ أَمَّ قَوْمًا فَلْيُخَفِّفْ فَإِنَّ فيهم الْكَبِير وَإِن فيهم الْمَرِيض وَإِن فيهم الضَّعِيف وَإِن فهيم ذاالحاجة فَإِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ وَحْدَهُ فَلْيُصَلِّ كَيْفَ شَاءَ»
عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی مجھے آخری وصیت یہ تھی: جب تم لوگوں کی امامت کراؤ تو انہیں ہلکی نماز پڑھاؤ۔ مسلم۔ انہی سے مروی ایک روایت ہے کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں فرمایا: اپنی قوم کی امامت کراؤ۔ وہ بیان کرتے ہیں، میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! میں اپنے دل میں کچھ وسوسہ پاتا ہوں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: قریب ہو جاؤ۔ آپ نے مجھے اپنے سامنے بٹھا لیا، پھر آپ نے اپنا ہاتھ میری چھاتی پر رکھ دیا، پھر فرمایا: پہلو بدلو۔ پھر آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنا ہاتھ میرے کندھوں کے درمیان میری پشت پر رکھا، پھر فرمایا: اپنی قوم کی امامت کراؤ، جو شخص کسی قوم کی امامت کرائے تو وہ ہلکی نماز پڑھائے، کیونکہ ان میں بوڑھے ہوتے ہیں، ان میں مریض ہوتے ہیں، ان میں ضعیف ہوتے ہیں، اور ان میں کوئی حاجت مند ہوتے ہیں، جب تم میں سے کوئی اکیلا نماز پڑھے تو پھر جیسے چاہے پڑھے۔ رواہ مسلم۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه مسلم (187/ 468) و الرواية الثانية لمسلم (186/ 468)»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.