الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ
979. حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ السَّعْدِيِّ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 22324
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسحاق بن عيسى ، حدثنا يحيى بن حمزة ، عن عطاء الخراساني ، حدثني ابن محيريز ، عن عبد الله بن السعدي رجل من بني مالك بن حسل , انه قدم على النبي صلى الله عليه وسلم في ناس من اصحابه، فقالوا له: احفظ رحالنا، ثم تدخل , وكان اصغر القوم، فقضى لهم حاجتهم، ثم قالوا له: ادخل , فدخل، فقال:" حاجتك؟" قال: حاجتي تحدثني انقضت الهجرة؟ فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " حاجتك خير من حوائجهم، لا تنقطع الهجرة ما قوتل العدو" .حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عِيسَى ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ ، عَنْ عَطَاءٍ الْخُرَاسَانِيِّ ، حَدَّثَنِي ابْنُ مُحَيْرِيزٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ السَّعْدِيِّ رَجُلٍ مِنْ بَنِي مَالِكِ بْنِ حِسْلٍ , أَنَّهُ قَدِمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَاسٍ مِنْ أَصْحَابِهِ، فَقَالُوا لَهُ: احْفَظْ رِحَالَنَا، ثُمَّ تَدْخُلُ , وَكَانَ أَصْغَرَ الْقَوْمِ، فَقَضَى لَهُمْ حَاجَتَهُمْ، ثُمَّ قَالُوا لَهُ: ادْخُلْ , فَدَخَلَ، فَقَالَ:" حَاجَتُكَ؟" قَالَ: حَاجَتِي تُحَدِّثُنِي أَنْقَضَتْ الْهِجْرَةُ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " حَاجَتُكَ خَيْرٌ مِنْ حَوَائِجِهِمْ، لَا تَنْقَطِعُ الْهِجْرَةُ مَا قُوتِلَ الْعَدُوُّ" .
حضرت عبداللہ بن سعدی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے ان کے ساتھیوں نے ان سے کہا کہ ہماری سواریوں کا خیال رکھو، تم بعد میں چلے جانا کیونکہ وہ لوگوں میں سب سے چھوٹے تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سب کی ضروریات پوری کردیں، پھر ان کے ساتھیوں نے انہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیج دیا، جب وہ حاضر ہوئے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے بھی ان کی ضرورت پوچھی انہوں نے کہا کہ میری ضرورت یہ ہے کہ آپ مجھے یہ بتادیں کہ کیا ہجرت ختم ہوگئی ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہاری ضرورت ان سب کی ضرورت سے بہتر ہے جب تک دشمن سے قتال جاری رہے گا اس وقت تک ہجرت ختم نہیں ہوگی۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد قوي

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.