الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ
1088. حَدِيثُ رَجُلٍ مِنْ بَنِي أَسَدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 23648
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، عن سفيان ، عن زيد بن اسلم ، عن عطاء بن يسار ، عن رجل من بني اسد، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " لا يسال رجل وله اوقية او عدلها، إلا سال إلحافا" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي أَسَدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لَا يَسْأَلُ رَجُلٌ وَلَهُ أُوقِيَّةٌ أَوْ عَدْلُهَا، إِلَّا سَأَلَ إِلْحَافًا" .
بنو اسد کے ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس شخص کے پاس ایک اوقیہ چاندی یا اس کے برابر کچھ موجود ہو اور وہ پھر بھی کسی سے سوال کرے تو اس نے الحاف کے ساتھ (لگ لپٹ کر) سوال کیا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.