الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ
1121. حَدِيثُ قَيْسِ بْنِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 23840
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يزيد بن هارون ، انبانا سفيان الثوري ، عن سلمة بن كهيل ، عن القاسم بن مخيمرة ، عن ابي عمار ، قال: سالت قيس بن سعد عن صدقة الفطر، فقال:" امرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم قبل ان تنزل الزكاة، ثم نزلت الزكاة، فلم ننه عنها، ولم نؤمر بها، ونحن نفعله" . وسالته عن صوم عاشوراء، فقال: " امرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم قبل ان ينزل رمضان، ثم نزل رمضان، فلم نؤمر به، ولم ننه عنه، ونحن نفعله" .حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُخَيْمِرَةَ ، عَنْ أَبِي عَمَّارٍ ، قَالَ: سَأَلْتُ قَيْسَ بْنَ سَعْدٍ عَنْ صَدَقَةِ الْفِطْرِ، فَقَالَ:" أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ أَنْ تَنْزِلَ الزَّكَاةُ، ثُمَّ نَزَلَتْ الزَّكَاةُ، فَلَمْ نُنْهَ عَنْهَا، وَلَمْ نُؤْمَرْ بِهَا، وَنَحْنُ نَفْعَلُهُ" . وَسَأَلْتُهُ عَنْ صَوْمِ عَاشُورَاءَ، فَقَالَ: " أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ أَنْ يَنْزِلَ رَمَضَانُ، ثُمَّ نَزَلَ رَمَضَانُ، فَلَمْ نُؤْمَرْ بِهِ، وَلَمْ نُنْهَ عَنْهُ، وَنَحْنُ نَفْعَلُهُ" .
حضرت قیس بن سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ زکوٰۃ کا حکم نازل ہونے سے پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صدقہ فطر کی ادائیگی کا حکم دیتے تھے جب زکوٰۃ کا حکم نازل ہوگیا تو ہمیں اس سے منع کیا گیا اور نہ حکم دیا گیا البتہ ہم اسے ادا کرتے رہے اور ماہ رمضان کے روزوں کا حکم نازل ہونے سے پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں یوم عاشورہ کا روزہ رکھنے کا حکم دیا تھا جب ماہ رمضان کے روزوں کا حکم نازل ہوا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں عاشورہ کا روزہ رکھنے کا حکم دیا اور نہ ہی روکا البتہ ہم خود ہی رکھتے رہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 23841
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا حسن بن موسى ، حدثنا ابن لهيعة ، حدثنا يزيد بن ابي حبيب ، ان قيس بن سعد بن عبادة ، قال: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " من شدد سلطانه بمعصية الله، اوهن الله كيده يوم القيامة" .حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ ، أَنَّ قَيْسَ بْنَ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ ، قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ شَدَّدَ سُلْطَانَهُ بِمَعْصِيَةِ اللَّهِ، أَوْهَنَ اللَّهُ كَيْدَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ" .
حضرت قیس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص اللہ کی نافرمانی پر اپنے حکمران کو درست قرار دیتا ہے قیامت کے دن اللہ اس کی تدبیر کو کمزور کر دے گا۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف ابن لهيعة، ولانقطاعه بين يزيد بن أبى حبيب و قيس بن سعد
حدیث نمبر: 23842
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن سعيد ، عن شعبة ، ومحمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن عمرو بن مرة ، عن ابن ابي ليلى ، ان سهل بن حنيف ، وقيس بن سعد ، كانا قاعدين بالقادسية فمروا بجنازة، فقاما، فقيل: إنما هو من اهل الارض! فقالا: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم مروا عليه بجنازة فقام، فقيل له: إنه يهودي! فقال:" اليست نفسا" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ ، عَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى ، أَنَّ سَهْلَ بْنَ حُنَيْفٍ ، وَقَيْسَ بْنَ سَعْدٍ ، كَانَا قَاعِدَيْنِ بِالْقَادِسِيَّةِ فَمَرُّوا بِجِنَازَةٍ، فَقَامَا، فَقِيلَ: إِنَّمَا هُوَ مِنْ أَهْلِ الْأَرْضِ! فَقَالَا: إِنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرُّوا عَلَيْهِ بِجِنَازَةٍ فَقَامَ، فَقِيلَ لَهُ: إِنَّهُ يَهُودِيٌّ! فَقَالَ:" أَلَيْسَتْ نَفْسًا" .
حضرت سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ اور قیس بن سعد رضی اللہ عنہ ایک مرتبہ قادسیہ میں بیٹھے ہوئے تھے اسی اثناء میں کچھ لوگ ایک جنازہ لے کر گذرے یہ دونوں کھڑے ہوگئے کسی نے کہا کہ یہ اسی علاقے کے رہنے والوں میں سے تھا انہوں نے فرمایا کہ ایک مرتبہ کچھ لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے ایک جنازہ لے کر گذرے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوگئے کسی نے کہا کہ یہ تو یہودی تھا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا وہ انسان نہیں تھا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1312، م: 961
حدیث نمبر: 23843
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا وكيع ، حدثنا سفيان ، عن سلمة بن كهيل ، عن القاسم بن مخيمرة ، عن ابي عمار الهمداني ، عن قيس بن سعد ، قال:" امرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم بصدقة الفطر قبل ان تنزل الزكاة، فلما نزلت الزكاة لم يامرنا ولم ينهنا، ونحن نفعلها" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُخَيْمِرَةَ ، عَنْ أَبِي عَمَّارٍ الْهَمْدَانِيِّ ، عَنْ قَيْسِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ:" أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِصَدَقَةِ الْفِطْرِ قَبْلَ أَنْ تَنْزِلَ الزَّكَاةُ، فَلَمَّا نَزَلَتْ الزَّكَاةُ لَمْ يَأْمُرْنَا وَلَمْ يَنْهَنَا، وَنَحْنُ نَفْعَلُهَا" .
حضرت قیس بن سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ زکوٰۃ کا حکم نازل ہونے سے پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صدقہ فطر کی ادائیگی کا حکم دیا تھا جب زکوٰۃ کا حکم نازل ہوا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں صدقہ فطر ادا کرنے کا حکم دیا اور نہ ہی روکا البتہ ہم خود ہی ادا کرتے رہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 23844
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا وكيع ، حدثنا ابن ابي ليلى ، عن محمد بن عبد الرحمن بن سعد بن زرارة ، عن محمد بن شرحبيل ، عن قيس بن سعد ، قال: اتانا النبي صلى الله عليه وسلم، فوضعنا له غسلا فاغتسل، ثم اتيناه بملحفة ورسية، فاشتمل بها، فكاني انظر إلى اثر الورس على عكنه، ثم اتيناه بحمار ليركب، فقال: " صاحب الحمار احق بصدر حماره" فقلنا: يا رسول الله، فالحمار لك .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي لَيْلَى ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدِ بْنِ زُرَارَةَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ شُرَحْبِيلَ ، عَنْ قَيْسِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ: أَتَانَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَوَضَعْنَا لَهُ غُسْلًا فَاغْتَسَلَ، ثُمَّ أَتَيْنَاهُ بِمِلْحَفَةٍ وَرْسِيَّةٍ، فَاشْتَمَلَ بِهَا، فَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى أَثَرِ الْوَرْسِ عَلَى عُكَنِهِ، ثُمَّ أَتَيْنَاهُ بِحِمَارٍ لِيَرْكَبَ، فَقَالَ: " صَاحِبُ الْحِمَارِ أَحَقُّ بِصَدْرِ حِمَارِهِ" فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَالْحِمَارُ لَكَ .
حضرت قیس بن سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے یہاں تشریف لائے ہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے غسل کا پانی رکھا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے غسل کیا پھر ہم اس سے رنگا ہو ایک لحاف لے کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے جسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اوپر لپیٹ لیا اس کے نشانات جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیٹ کی سلوٹوں پر پڑے تو اس کا منظر اب تک میری نگاہوں کے سامنے ہے پھر ہم سواری کے لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک گدھا لے کر آئے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سواری کا مالک آگے بیٹھنے کا زیادہ حقدار ہے ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ! پھر یہ سواری آپ ہی کی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف من أجل ابن أبى ليلى، ومحمد بن شرحبيل مجهول

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.