الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ
1007. حَدِيثُ أَبِي هَاشِمِ بْنِ عُتْبَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 22496
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا معاوية بن عمرو ، حدثنا زائدة ، عن منصور ، عن شقيق ، حدثنا سمرة بن سهم ، قال: نزلت على ابي هاشم بن عتبة وهو طعين، فدخل عليه معاوية يعوده، فبكى، فقال له معاوية: ما يبكيك؟ اوجع يشتزك ام على الدنيا؟ فقد ذهب صفوها , فقال: على كل لا، ولكن رسول الله صلى الله عليه وسلم عهد إلي عهدا، فوددت اني اتبعته، إن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لعلك ان تدرك اموالا تقسم بين اقوام، وإنما يكفيك من جمع المال خادم ومركب في سبيل الله تعالى" , فوجدت فجمعت.حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ شَقِيقٍ ، حَدَّثَنَا سَمُرَةُ بْنُ سَهْمٍ ، قَالَ: نَزَلْتُ عَلَى أَبِي هَاشِمِ بْنِ عُتْبَةَ وَهُوَ طَعِينٌ، فَدَخَلَ عَلَيْهِ مُعَاوِيَةُ يَعُودُهُ، فَبَكَى، فَقَالَ لَهُ مُعَاوِيَةُ: مَا يُبْكِيكَ؟ أَوَجَعٌ يَشْتَزُّكَ أَمْ عَلَى الدُّنْيَا؟ فَقَدْ ذَهَبَ صَفْوُهَا , فَقَالَ: عَلَى كُلٍّ لَا، وَلَكِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَهِدَ إِلَيَّ عَهْدًا، فَوَدِدْتُ أَنِّي اتَّبَعْتُهُ، إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَعَلَّكَ أَنْ تُدْرِكَ أَمْوَالًا تُقْسَمُ بَيْنَ أَقْوَامٍ، وَإِنَّمَا يَكْفِيكَ مِنْ جَمْعِ الْمَالِ خَادِمٌ وَمَرْكَبٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ تَعَالَى" , فَوَجَدْتُ فَجَمَعْتُ.
سمرہ بن سہم رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں حضرت ابو ہاشم بن عتبہ رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا جنہیں نیزے کے زخم لگے ہوئے تھے کہ ایک دن حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ بھی ان کی عیادت کے لئے ان کے پاس آئے حضرت ابو ہاشم رضی اللہ عنہ رونے لگے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا آپ کیوں رو رہے ہیں؟ کسی جگہ درد ہو رہا ہے یا دنیا کی زندگی مزید چاہتے ہیں؟ انہوں نے فرمایا دونوں میں سے کوئی بات بھی نہیں ہے البتہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے ایک وعدہ لیا تھا کاش! میں نے اسے پورا کیا ہوتا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا ہوسکتا ہے کہ تمہیں اتنا مال و دولت عطاء ہو جو بہت سی اقوام میں تقسیم کیا جاسکے لیکن مال جمع کرنے میں تمہارے لئے ایک خادم اور اللہ کے راستہ میں جہاد کے لئے ایک سواری ہی کافی ہونی چاہئے لیکن اب میں دیکھ رہا ہوں کہ میں نے بہت سا مال جمع کرلیا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة حال سمرة بن سهم

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.