1222 - اخبرنا ابو محمد عبد الرحمن بن عمر البزاز، ثنا ابو الحسن، احمد بن بهزاد، ثنا بكار بن قتيبة القاضي، ثنا ابو المطرف بن ابي الوزير، ثنا عبد الرحمن بن ابي الموال، عن ابن ابي عمرة، عن ابي سعيد الخدري، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «خير المجالس اوسعها» 1222 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الْبَزَّازُ، ثنا أَبُو الْحَسَنِ، أَحْمَدُ بْنُ بُهْزَادٍ، ثنا بَكَّارُ بْنُ قُتَيْبَةَ الْقَاضِي، ثنا أَبُو الْمُطَرِّفِ بْنُ أَبِي الْوَزِيرِ، ثنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الْمَوَالِ، عَنِ ابْنِ أَبِي عَمْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «خَيْرُ الْمَجَالِسِ أَوْسَعُهَا»
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بہترین مجلسیں وہ ہیں جو کشادہ ہوں۔“
1223 - واخبرنا ابو محمد عبد الرحمن بن عمر، ابنا احمد بن إبراهيم بن جامع السكري، ثنا علي عبد العزيز، ثنا عبد الله بن مسلمة، هو ابن قعنب، ثنا عبد الرحمن بن ابي الموال، عن عبد الرحمن بن ابي عمرة الانصاري، قال: اوذن ابو سعيد بجنازة في قومه، فكانه تخلف حتى اخذ الناس مجالسهم، ثم جاء فلما رآه القوم تسربوا عنه، فقام بعضهم ليجلس في مجلسه، فقال: الا اني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «خير المجالس اوسعها، ثم تنحى فجلس في مكان واسع» 1223 - وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَامِعٍ السُّكَّرِيُّ، ثنا عَلِيُّ عَبْدُ الْعَزِيزِ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، هُوَ ابْنُ قَعْنَبٍ، ثنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الْمَوَالِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ الْأَنْصَارِيِّ، قَالَ: أُوذِنَ أَبُو سَعِيدٍ بِجِنَازَةٍ فِي قَوْمِهِ، فَكَأَنَّهُ تَخَلَّفَ حَتَّى أَخَذَ النَّاسُ مَجَالِسَهُمْ، ثُمَّ جَاءَ فَلَمَّا رَآهُ الْقَوْمُ تَسَرَّبُوا عَنْهُ، فَقَامَ بَعْضُهُمْ لِيَجْلِسَ فِي مَجْلِسِهِ، فَقَالَ: أَلَا أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «خَيْرُ الْمَجَالِسِ أَوْسَعُهَا، ثُمَّ تَنَحَّى فَجَلَسَ فِي مَكَانٍ وَاسِعٍ»
عبد الرحمٰن بن ابى عمرہ انصاری کہتے ہیں کہ سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کو ان کی قوم میں ایک جنازے کی اطلاع دی گئی وہ (اس سے) لیٹ ہو گئے یہاں تک کہ لوگ اپنی اپنی جگہ پر بیٹھ چکے تھے پھر وہ آئے جب لوگوں نے انہیں آتے دیکھا تو (اپنی جگہ سے) ان کے لیے بٹنے لگے، چنانچہ ان میں سے بعض کھڑے ہو گئے تا کہ وہ ان کی جگہ پر بیٹھ جائیں، تب انہوں نے فرمایا: سنو! بے شک میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے: ”بہترین مجلسیں وہ ہیں جو کشادہ ہوں۔“ پھر وہ ایک طرف ہٹ کر کھلی جگہ میں بیٹھ گئے۔
وضاحت: تشریح: - ان احادیث میں مجلسوں کو کشادہ رکھنے کی ترغیب دلائی گئی ہے تا کہ ہر آنے والے کو مجلس میں بیٹھنے کی جگہ مل سکے اور تنگی محسوس نہ ہو کیونکہ مجلس اگر تنگ ہوگی تو بیٹھنے والے گھٹن اور تنگی محسوس کریں گے لیکن اگر کشادہ ہو تو راحت اور سکون محسوس کریں گے۔ علاوہ ازیں باہر سے آکر بیٹھنے والے کے لیے بھی کوئی دشواری نہ ہوگی اور نہ ہی گفتگو متاثر ہوگی۔