الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث1201 سے 1400
857. إِذَا نَصَحَ الْعَبْدُ لِسَيِّدِهِ وَأَحْسَنَ عِبَادَةَ رَبِّهِ كَانَ لَهُ الْأَجْرُ مَرَّتَيْنِ
جب غلام اپنے مالک کی خیر خواہی کرے اور اپنے رب کی اچھے طریقے سے عبادت کرے تو اس کے لیے دہرا اجر ہے
حدیث نمبر: 1400
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1400 - اخبرنا قاضي القضاة ابو العباس احمد بن محمد السعدي، ابنا القاضي ابو الطاهر محمد بن احمد الذهبي، ثنا ابو احمد يعني ابن عبدوس، ثنا ابو بكر يعني ابن ابي شيبة، ثنا ابن نمير، وابو اسامة، عن عبيد الله، عن نافع، عن ابن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «إذا نصح العبد لسيده واحسن عبادة ربه كان له الاجر مرتين» 1400 - أَخْبَرَنَا قَاضِي الْقُضَاةِ أَبُو الْعَبَّاسِ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ السَّعْدِيُّ، أبنا الْقَاضِي أَبُو الطَّاهِرِ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الذَّهَبِيُّ، ثنا أَبُو أَحْمَدَ يَعْنِي ابْنَ عَبْدُوسٍ، ثنا أَبُو بَكْرٍ يَعْنِي ابْنَ أَبِي شَيْبَةَ، ثنا ابْنُ نُمَيْرٍ، وَأَبُو أُسَامَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا نَصَحَ الْعَبْدُ لِسَيِّدِهِ وَأَحْسَنَ عِبَادَةَ رَبِّهِ كَانَ لَهُ الْأَجْرُ مَرَّتَيْنِ»
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب غلام اپنے مالک کی خیر خواہی کرے اور اپنے رب کی اچھے طریقے سے عبادت کرے تو اس کے لیے دہرا اجر ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2550، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1664، بخاري: 2550 ومالك فى «الموطأ» برقم: 1739، وأبو داود فى «سننه» برقم: 5169، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4764»
حدیث نمبر: 1401
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1401 - اخبرنا علي بن موسى السمسار، ثنا ابو زيد محمد بن احمد المروزي، ابنا محمد بن يوسف الفربري، ابنا محمد بن إسماعيل البخاري، ثنا مسدد، ثنا يحيى بن سعيد، عن عبيد الله بن عمر، قال: حدثني نافع، عن عبد الله بن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، وذكره، وفيه «كان له اجره مرتين» 1401 - أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مُوسَى السِّمْسَارُ، ثنا أَبُو زَيْدٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْمَرْوَزِيُّ، أبنا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الْفَرَبْرِيُّ، أبنا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْبُخَارِيُّ، ثنا مُسَدَّدٌ، ثنا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: حَدَّثَنِي نَافِعٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَذَكَرَهُ، وَفِيهِ «كَانَ لَهُ أَجْرُهُ مَرَّتَيْنِ»
سیدنا عبدالله بن عمر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی اور اس میں تھا: اس کے لیے اس کا دہرا اجر ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2550، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1664، بخاري: 2550 ومالك فى «الموطأ» برقم: 1739، وأبو داود فى «سننه» برقم: 5169، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4764»
حدیث نمبر: 1402
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1402 - حدثنا نصر بن عبد العزيز الفارسي، لفظا من كتابه، انا احمد بن محمد الصوفي، نا الحسين بن إسماعيل، نا فضل بن سهل، نا محمد بن بشر، نا عبيد الله بن عمر، عن نافع، عن ابن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «إذا نصح العبد لسيده واحسن عبادة ربه كان له الاجر مرتين» 1402 - حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْفَارِسِيُّ، لَفْظًا مِنْ كِتَابِهِ، أنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصُّوفِيُّ، نا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، نا فَضْلُ بْنُ سَهْلٍ، نا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، نا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا نَصَحَ الْعَبْدُ لِسَيِّدِهِ وَأَحْسَنَ عِبَادَةَ رَبِّهِ كَانَ لَهُ الْأَجْرُ مَرَّتَيْنِ»
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب غلام اپنے مالک کی خیر خواہی کرے اور اپنے رب کی اچھے طریقے سے عبادت کرے تو اس کے لیے دہرا اجر ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2550، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1664، بخاري: 2550 ومالك فى «الموطأ» برقم: 1739، وأبو داود فى «سننه» برقم: 5169، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4764»
حدیث نمبر: 1403
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1403 - حدثنا ابو النعمان تراب بن عمر، انا المؤمل بن يحيى، انا احمد بن محمد بن عبد العزيز، انا يحيى بن عبد الله بن بكير، نا مالك، عن نافع، عن عبد الله بن عمر، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «إن العبد إذا نصح لسيده واحسن عبادة الله فله اجره مرتين» 1403 - حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ تُرَابُ بْنُ عُمَرَ، أنا الْمُؤَمَّلُ بْنُ يَحْيَى، أنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، أنا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُكَيْرٍ، نا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّ الْعَبْدَ إِذَا نَصَحَ لِسَيِّدِهِ وَأَحْسَنَ عِبَادَةَ اللَّهِ فَلَهُ أَجْرُهُ مَرَّتَيْنِ»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلاشبہ جب غلام اپنے مالک کی خیر خواہی کرے اور اچھے طریقے سے اللہ کی عبادت کرے تو اس کے لیے اس کا دہرا اجر ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2550، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1664، بخاري: 2550 ومالك فى «الموطأ» برقم: 1739، وأبو داود فى «سننه» برقم: 5169، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4764»

وضاحت:
تشریح: -
ان احادیث میں اس مسلمان غلام کی فضیلت بیان فرمائی گئی ہے جو ہر وقت اپنے مالک کا خیر خواہ رہتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اچھے طریقے سے اپنے رب کی عبادت بھی کرتا ہے۔ مالک کی خیر خواہی کا مطلب ہے کہ پوری دیانت داری کے ساتھ اس کا کام کرے اور اس کے مال و اسباب کی حفاظت کرے۔ اللہ تعالیٰ ٰ کی عبادت سے مراد اسلام کے احکام و فرائض کی پابندی کرنا ہے۔ ایسے نیک اور فرمانبردار غلام ولونڈی کے لیے اللہ تعالیٰ کے ہاں دہرا اجر ہے۔ یعنی ایک اجر اپنے مالک کی خیر خواہی کا اور ایک اپنے رب کی عبادت کرنے کا۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: غلام کے لیے کیا ہی خوب ہے کہ اللہ اسے اس حال میں فوت کرے کہ وہ اپنے رب کی اچھے طریقے سے عبادت بھی کرتا ہو اور اپنے مالک کی اطاعت بھی اچھے طریقے سے کرتا ہو، کیا خوب ہے اس کے لیے۔ [بخاري: 2549]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مملوک غلام کے لیے جو اپنے مالک کی خیر خواہی اور اپنے رب کی عبادت کرنے والا ہو دہرا اجر ہے۔ اور اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں ابوہریرہ کی جان ہے، اگر اللہ کی راہ میں جہاد، حج اور والدہ کے ساتھ نیکی کرنے کا مسئلہ نہ ہوتا تو میں غلام ہونے کی حالت میں مرنا پسند کرتا۔ [بخاري: 2548] اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ غلام جو اپنے رب کی اچھے طریقے سے عبادت کرتا ہے اور اپنے مالک کے جو اس پر خیر خواہی اور فرمانبرداری کے حقوق ہیں انہیں ادا کرتا ہے تو اس کے لیے وہرا اجر ہے۔ [بخاري: 2551]

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.