الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث1201 سے 1400
844. مَثَلُ الْمُؤْمِنِينَ فِي تَوَادِّهِمْ وَتَرَاحُمِهِمْ
آپس میں پیار محبت کرنے اور رحمت و مہربانی کرنے میں مومنوں کی مثال
حدیث نمبر: 1366
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1366 - اخبرنا عبد الرحمن بن عمر البزاز، ابنا ابو سعيد احمد بن محمد بن الاعرابي، ثنا محمد بن عثمان بن ابي شيبة، ثنا منجاب، ثنا ابو عامر الاسدي، ثنا موسى بن عبد الملك بن عمير، عن ابيه، قال سمعت النعمان بن بشير، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «مثل المؤمنين في توادهم وتراحمهم كمثل الجسد إذا اشتكى بعضه تداعى سائره بالسهر والحمى» 1366 - أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الْبَزَّازُ، أبنا أَبُو سَعِيدٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْأَعْرَابِيِّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي شَيْبَةَ، ثنا مِنْجَابٌ، ثنا أَبُو عَامِرٍ الْأَسَدِيُّ، ثنا مُوسَى بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَثَلُ الْمُؤْمِنِينَ فِي تَوَادِّهِمْ وَتَرَاحُمِهِمْ كَمَثَلِ الْجَسَدِ إِذَا اشْتَكَى بَعْضُهُ تَدَاعَى سَائِرُهُ بِالسَّهَرِ وَالْحُمَّى»
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آپس میں پیار محبت کرنے اور رحمت و مہربانی کرنے میں مومنوں کی مثال جسم کی مانند ہے جب اس (جسم) کا کوئی حصہ تکلیف میں مبتلا ہوتا ہے تو سارا جسم بیداری اور بخار میں مبتلا رہتا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح، أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6011، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1599، 2586، والحميدي فى «مسنده» برقم: 943، 944، 945، 947، وشعب الايمان: 7203، وأحمد فى «مسنده» برقم: 18638»
حدیث نمبر: 1367
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1367 - انا ابو القاسم عبد الرحمن بن محمد الادفوي، انا ابو الطيب احمد بن سليمان الجريري إجازة، نا ابو جعفر الطبري، نا ابن حميد، وابو وكيع، قالا: نا جرير، عن الاعمش، عن الشعبي، عن النعمان بن بشير، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: «إنما مثل المؤمنين في توادهم وتراحمهم كالجسد إذا اشتكى منه شيئا تداعى له سائر الجسد بالسهر والحمى» 1367 - أنا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْأُدْفُوِيُّ، أنا أَبُو الطَّيِّبِ أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْجُرَيْرِيُّ إِجَازَةً، نا أَبُو جَعْفَرٍ الطَّبَرِيُّ، نا ابْنُ حُمَيْدٍ، وَأَبُو وَكِيعٍ، قَالَا: نا جَرِيرٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا مَثَلُ الْمُؤْمِنِينَ فِي تَوَادِّهِمْ وَتَرَاحُمِهِمْ كَالْجَسَدِ إِذَا اشْتَكَى مِنْهُ شَيْئًا تَدَاعَى لَهُ سَائِرُ الْجَسَدِ بِالسَّهَرِ وَالْحُمَّى»
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک آپس میں پیار محبت کرنے اور رحمت و مہربانی کرنے میں مومنوں کی مثال جسم کی مانند ہے جب اس کی کوئی چیز تکلیف میں مبتلا ہوتی ہے تو سارا جسم بیداری اور بخار میں مبتلا ہو جاتا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح، أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6011، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1599، 2586، والحميدي فى «مسنده» برقم: 943، 944، 945، 947، وشعب الايمان: 7203، وأحمد فى «مسنده» برقم: 18638»
حدیث نمبر: 1368
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1368 - انا محمد بن الحسين النيسابوري، انا القاضي ابو طاهر، نا موسى بن هارون، نا جعفر بن حميد، نا الوليد بن ابي ثور، عن عبد الملك بن عمير، عن النعمان بن بشير، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «إنما مثل المسلمين في تواصلهم وتراحمهم والذي جعل الله بينهم كمثل الجسد إذا وجع بعضهم وجع كله بالسهر والحمى» 1368 - أنا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ النَّيْسَابُورِيُّ، أنا الْقَاضِي أَبُو طَاهِرٍ، نا مُوسَى بْنُ هَارُونَ، نا جَعْفَرُ بْنُ حُمَيْدٍ، نا الْوَلِيدُ بْنُ أَبِي ثَوْرٍ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّمَا مِثْلُ الْمُسْلِمِينَ فِي تَوَاصُلِهِمْ وَتَرَاحُمِهِمْ وَالَّذِي جَعَلَ اللَّهُ بَيْنَهُمْ كَمَثَلِ الْجَسَدِ إِذَا وَجِعَ بَعْضُهُمْ وَجِعَ كُلُّهُ بِالسَّهَرِ وَالْحُمَّى»
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلاشبہ مسلمانوں کا آپس میں تعلق قائم رکھنے اور رحمت و مہربانی کرنے میں اور (اس چیز میں) جو الله نے ان کے درمیان مقرر کر دی ہے مثال جسم کی مانند ہے جب اس کا کوئی حصہ تکلیف میں مبتلا ہوتا ہے تو سارا جسم بیداری اور بخار میں مبتلا ہو جاتا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، جز من حديث لوين: 108، معجم الشيوخ: 417»
وليد بن ابی ثور ضعیف ہے۔

وضاحت:
تشریح: -
مطلب یہ ہے کہ جس طرح جسم کا جب کوئی حصہ دکھتا ہے تو اس دکھ سے سارا جسم متاثر ہوتا ہے، جسم کے محض ایک حصہ میں تکلیف ہونے کی وجہ سے پورا جسم تکلیف میں مبتلا ہو جاتا ہے اسی طرح دنیا بھر کے مسلمانوں کو بھی چاہیے کہ رنگ ونسل کے بھید و بھاؤ، زبان و ثقافت کے اختلاف و تفاوت اور ذات قبائل، علاقہ اور اپنے ہر طرح کے اختلافات مٹا کر ایک جسم کی مانند ہو جائیں کہ اگر کسی مسلمان کو کوئی گزند پہنچے تو سارے مسلمان اس کے دکھ درد میں شریک ہوں اور سب مل کر اس کی تکلیف و مصیبت کو دور کرنے کی تدبیر کریں۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.