الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث1201 سے 1400
828. أَسْرَعُ الدُّعَاءِ إِجَابَةً دَعْوَةُ غَائِبٍ لِغَائِبٍ
سب سے جلد قبول ہونے والی دعا غائب کی غائب کے لیے دعا ہے
حدیث نمبر: 1328
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1328 - اخبرنا إسماعيل بن رجاء العسقلاني، ابنا محمد بن محمد القيسراني، ثنا الخرائطي، ثنا الحسن بن عرفة، ثنا محمد بن يزيد، عن عبد الرحمن بن زياد، عن ابي عبد الرحمن الحبلي، عن عبد الله بن عمرو، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «اسرع الدعاء إجابة دعوة غائب لغائب» 1328 - أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ رَجَاءٍ الْعَسْقَلَانِيُّ، أبنا مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقَيْسَرَانِيُّ، ثنا الْخَرَائِطِيُّ، ثنا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَسْرَعُ الدُّعَاءِ إِجَابَةً دَعْوَةُ غَائِبٍ لِغَائِبٍ»
سیدنا عبد الله بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے جلد قبول ہونے والی دعا غائب کی غائب کے لیے دعا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه أبو داود: 1535، والترمذي: 1980، الادب المفرد: 623»
عبدالرحمٰن بن زیادضعیف ہے۔
حدیث نمبر: 1329
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1329 - انا ابو القاسم عبد الرحمن بن محمد الادفوي، نا ابو الطيب، احمد بن سليمان الجريري إجازة، نا ابو جعفر الطبري، قال: حدثني علي بن سعيد الكندي، نا فرات بن تمام، عن الاوزاعي، عن عبد الله بن يزيد، عن عبد الله بن عمرو، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «اسرع الدعاء إجابة دعوة غائب لغائب» 1329 - أنا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْأُدْفُوِيُّ، نا أَبُو الطَّيِّبِ، أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْجُرَيْرِيُّ إِجَازَةً، نا أَبُو جَعْفَرٍ الطَّبَرِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ سَعِيدٍ الْكِنْدِيُّ، نا فُرَاتُ بْنُ تَمَامٍ، عَنِ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «أَسْرَعُ الدُّعَاءِ إِجَابَةً دَعْوَةُ غَائِبٍ لِغَائِبٍ»
سیدنا عبد الله بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: سب سے جلد قبول ہونے والی دعا غائب کی غائب کے لیے دعا ہے۔

تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، فرات بن تمام کی توثیق نہیں ملی، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔
حدیث نمبر: 1330
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1330 - انا ابو القاسم يحيى بن علي الصواف، انا احمد بن محمد الخياش، نا إسحاق، هو ابن إبراهيم بن يونس، نا ابو كريب، نا المحاربي، عن الإفريقي، عن عبد الله بن يزيد، عن عبد الله بن عمرو، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يقول: «إن اسرع الدعاء إجابة دعوة غائب لغائب» 1330 - أنا أَبُو الْقَاسِمِ يَحْيَى بْنُ عَلِيٍّ الصَّوَّافُ، أنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْخَيَّاشُ، نا إِسْحَاقُ، هُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ يُونُسَ، نا أَبُو كُرَيْبٍ، نا الْمُحَارِبِيُّ، عَنِ الْإِفْرِيقِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ: «إِنَّ أَسْرَعَ الدُّعَاءِ إِجَابَةً دَعْوَةُ غَائِبٍ لِغَائِبٍ»
سیدنا عبد الله بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے جلد قبول ہونے والی دعا غائب کی غائب کے لیے دعا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه أبو داود: 1535، والترمذي: 1980، الادب المفرد: 623»
عبدالرحمٰن بن زیادضعیف ہے۔

وضاحت:
فائدہ: -
صفوان بن عبد الله بن صفوان۔ جن کے نکاح میں درداء بنت ابی درداء تھیں۔ بیان کرتے ہیں کہ میں ملک شام میں اپنے سسرال کے پاس آیا تو مجھے ام درداء گھر میں ملی لیکن ابودرداء نہ ملے۔ ام درداء نے مجھے کہا: کیا تمہارا اس سال حج کرنے کا ارادہ ہے؟ میں نے کہا: ہاں۔ انہوں نے کہا: اللہ تعالیٰ سے ہمارے لیے بھی دعائے خیر کرنا کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: بے شک مسلمان بندے کی دعا اپنے بھائی کے حق میں پیٹھ پیچھے قبول ہوتی ہے، اس کے سر کے پاس ایک فرشتہ مقرر ہوتا ہے جب بھی یہ اپنے بھائی کے لیے دعائے خیر کرتا ہے تو فرشتہ کہتا ہے: آمین اور تیرے لیے بھی اس کی مثل ہو۔ صفوان کہتے ہیں کہ اس کے بعد بازار میں مجھے ابودرداء مل گئے تو انہوں نے اس طرح کہا: اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث بیان کی۔ [مسلم: 2733، الادب المفرد: 625]

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.