الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث1201 سے 1400
769. خَيْرُ الصَّدَقَةِ مَا كَانَ عَنْ ظَهْرِ غِنًى
بہترین صدقہ وہ ہے جس کے بعد آدمی غنی رہے
حدیث نمبر: 1227
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1227 - اخبرنا عبد الرحمن بن عمر الصفار، ابنا احمد بن إبراهيم بن جامع، ثنا علي بن عبد العزيز، ثنا ابو نعيم، ثنا عمرو، يعني ابن عثمان، قال: سمعت موسى بن طلحة، يذكر عن حكيم بن حزام، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «خير الصدقة عن ظهر غنى، واليد العليا خير من اليد السفلى، وابدا بمن تعول» 1227 - أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الصَّفَّارُ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَامِعٍ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ثنا أَبُو نُعَيْمٍ، ثنا عَمْرٌو، يَعْنِي ابْنَ عُثْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ مُوسَى بْنَ طَلْحَةَ، يَذْكُرُ عَنْ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «خَيْرُ الصَّدَقَةِ عَنْ ظَهْرِ غِنًى، وَالْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنَ الْيَدِ السُّفْلَى، وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ»
سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بہترین صدقہ وہ ہے جس کے بعد آدمی غنی رہے اور اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے اور جن کی تو عیال داری کرتا ہے (صدقہ و خیرات) ان سے شروع کر۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم: 1034، وأحمد فى «مسنده» برقم: 15551، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2463، والدارمي: 1693، والحميدي فى «مسنده» برقم: 563،والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2142، 6099»
حدیث نمبر: 1228
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1228 - اخبرنا ابو الحسن علي بن موسى السمسار بدمشق، ثنا ابو زيد محمد بن احمد المروزي، ابنا محمد بن يوسف الفربري، ثنا محمد بن إسماعيل البخاري، ثنا موسى بن إسماعيل، ثنا وهيب، ثنا هشام، عن ابيه، عن حكيم بن حزام، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «اليد العليا خير من اليد السفلى، وابدا بمن تعول، وخير الصدقة ما كان عن ظهر غنى، ومن يستعفف يعفه الله، ومن يستغن يغنه الله» 1228 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِيُّ بْنُ مُوسَى السِّمْسَارُ بِدِمَشْقَ، ثنا أَبُو زَيْدٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْمَرْوَزِيُّ، أبنا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الْفَرَبْرِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْبُخَارِيُّ، ثنا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، ثنا وَهَيْبٌ، ثنا هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنَ الْيَدِ السُّفْلَى، وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ، وَخَيْرُ الصَّدَقَةِ مَا كَانَ عَنْ ظَهْرِ غِنًى، وَمَنْ يَسْتَعْفِفْ يُعِفَّهُ اللَّهُ، وَمَنْ يَسْتَغْنِ يُغْنِهِ اللَّهُ»
سیدنا حکیم بن حزم رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے اور جن کی تو عیال داری کرتا ہے (صدقہ و خیرات) ان سے شروع کر اور بہترین صدقہ وہ ہے جس کے بعد آدمی غنی رہے اور جو کوئی بچے گا اللہ اسے بچائے گا اور جو شخص مستغنی رے گا اللہ اسے غنی کر دے گا۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1427، 1472، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1034، 1035، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3220، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2463، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1690، والحميدي فى «مسنده» برقم: 563، والطبراني فى «الكبير» برقم: 3078، وأحمد فى «مسنده» برقم: 15551، 15555»
حدیث نمبر: 1229
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1229 - وانا منير بن احمد، نا الحسن بن مسلم الطرائفي، انا محمد بن عبد الله بن عبد الحكم، نا انس بن عياض، عن هشام، عن ابيه، عن حكيم بن حزام، انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «اليد العليا خير من اليد السفلى، وليبدا احدكم بمن يعول، وخير الصدقة ما كان عن ظهر غنى، ومن يستعفف يعفه الله، ومن استغنى اغناه الله» 1229 - وأنا مُنِيرُ بْنُ أَحْمَدَ، نا الْحَسَنُ بْنُ مُسْلِمٍ الطَّرَائِفِيُّ، أنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ، نا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «الْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنَ الْيَدِ السُّفْلَى، وَلْيَبْدَأْ أَحَدُكُمْ بِمَنْ يَعُولُ، وَخَيْرُ الصَّدَقَةِ مَا كَانَ عَنْ ظَهْرِ غِنًى، وَمَنْ يَسْتَعْفِفْ يُعِفَّهُ اللَّهُ، وَمَنِ اسْتَغْنَى أَغْنَاهُ اللَّهُ»
سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے اور تم میں سے ہر شخص کو چاہیے کہ جن کی وہ عیال داری کرتا ہے (صدقہ وخیرات) ان سے شروع کرے اور بہترین صدقہ وہ ہے جس کے بعد آدمی غنی رہے اور جو کوئی بچے گا اللہ اسے بچائے گا اور جو شخص مستغنی رہے گا اللہ اسے غنی کر دے گا۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1427، 1472، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1034، 1035، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3220، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2463، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1690، والحميدي فى «مسنده» برقم: 563، والطبراني فى «الكبير» برقم: 3078، وأحمد فى «مسنده» برقم: 15551، 15555»
حدیث نمبر: 1230
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1230 - وانا ابو الحسن احمد بن حامد بن محمود بن ثرثال، انا ابو عبد الله الحسين بن إسماعيل المحاملي، نا محمد بن عثمان بن كرامة، نا خالد، نا سليمان، حدثني عبد الله بن دينار، عن ابن عمر، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: «اليد العليا خير من اليد السفلى» 1230 - وأنا أَبُو الْحَسَنِ أَحْمَدُ بْنُ حَامِدِ بْنِ مَحْمُودِ بْنِ ثَرْثَالٍ، أنا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَحَامِلِيُّ، نا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ كَرَامَةَ، نا خَالِدٌ، نا سُلَيْمَانُ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنَ الْيَدِ السُّفْلَى»
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1429، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1033، ومالك فى «الموطأ» برقم: 1772، وأبو داود: 1648، والطبراني فى «الكبير» برقم: 13887، 13890»
حدیث نمبر: 1231
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1231 - اناه عبد الرحمن بن عمر، انا حمزة بن محمد، نا النسائي، انا قتيبة، عن مالك، عن نافع، عن عبد الله، مثل حديث ابن ثرثال1231 - أَنَاهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ، أنا حَمْزَةُ بْنُ مُحَمَّدٍ، نا النَّسَائِيُّ، أنا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، مِثْلَ حَدِيثِ ابْنِ ثَرْثَالٍ
یہ حدیث سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے ایک دوسری سند کے ساتھ بھی اسی طرح مروی ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1429، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1033، ومالك فى «الموطأ» برقم: 1772، وأبو داود: 1648، والطبراني فى «الكبير» برقم: 13887، 13890»
حدیث نمبر: 1232
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1232 - انا محمد بن الحسين النيسابوري، انا الحسن بن رشيق، نا احمد بن محمد بن عبد العزيز، نا يحيى بن بكير، حدثني ابن لهيعة، عن الاعرج، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «خير الصدقة ما تصدق به عن ظهر غنى، واليد العليا خير من اليد السفلى، وابدا بمن تعول» 1232 - أنا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ النَّيْسَابُورِيُّ، أنا الْحَسَنُ بْنُ رَشِيقٍ، نا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، نا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنِي ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «خَيْرُ الصَّدَقَةِ مَا تُصُدِّقَ بِهِ عَنْ ظَهْرِ غِنًى، وَالْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنَ الْيَدِ السُّفْلَى، وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بہترین صدقہ وہ ہے جو اس حال میں کیا جائے کہ آدمی اس کے بعد بھی غنی رہے اور اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے اور جن کی تو عیال داری کرتا ہے (صدقہ) ان سے شروع کر۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: بخاري: 5355،ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1042، أبو داود: 1676، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3363، والترمذي فى «جامعه» برقم: 680، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1691، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1088، 1089، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7276»

وضاحت:
تشریح: -
بہترین صدقہ وہ ہے جس کے بعد آدمی غنی رہے۔ مطلب یہ ہے کہ آدمی کو سب سے پہلے اپنی ضروریات دیکھنی چاہیے، یہ نہیں کہ جتنا مال ہو وہ تو صدقہ و خیرات میں دے دے اور پھر اپنی ضروریات کے لیے اوروں کے آگے ہاتھ پھیلاتا پھرے۔
اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے۔ اوپر والے ہاتھ سے مراد خرچ کرنے والے اور نیچے والے ہاتھ سے مراد سوالی کا ہاتھ ہے جیسا کہ حدیث میں ہے کہ اوپر والا ہاتھ خرچ کرنے والا ہے اور نیچے والا ہاتھ مانگنے والا ہے۔ (بخاری: 1429)
ایک حدیث میں ہے کہ ہاتھ تین طرح کے ہیں: ایک ہاتھ اللہ کا ہے جو سب سے اوپر ہے، دوسرا دینے والے کا ہے جو اس کے بعد ہے اور سائل کا ہاتھ سب سے نیچے ہے لہٰذا جو زائد ہو وہ دے دو اور اپنے نفس کے سامنے عاجز مت بنو (اس کا کہا: مت مانو)۔ [أبو داود: 1649 وقال شخينا على زئي: إسناده صحيح]
جن کی تو عیال داری کرتا ہے ان سے شروع کر۔ اس کی تفصیل کے لیے ملاحظہ ہوں حدیث نمبر 634۔
جو کوئی بچے گا اللہ اسے بچائے گا۔ یعنی جو کوئی مانگنے یا حرام کاموں سے بچے گا اللہ تعالیٰ ٰ اسے ان چیزوں سے بچائے گا۔ اس سے یہ بھی پتا چلا کہ مانگنے یا حرام کاموں سے بچنے کی صفت اللہ تعالیٰ ٰ کو بہت پسند ہے، اللہ تعالیٰ ٰ ایسے لوگوں کی مدد کرتا ہے جو اللہ تعالیٰ ٰ سے ڈر کر ان کاموں سے بچتے ہیں۔
جو شخص مستغنی رہے گا اللہ اسے غنی کر دے گا۔ یعنی جو شخص دنیاوی امور میں لوگوں سے بے نیازی اختیار کرے گا اللہ اسے لوگوں سے بے نیاز کر دے گا اور اسے لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلانے کی ذلت سے بچا کر فنائے نفس اور صبر و قناعت کی دولت سے نوازے گا۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.