الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث1201 سے 1400
813. الْخَلْقُ كُلُّهُمْ عِيَالُ اللَّهِ فَأَحَبُّهُمْ إِلَيْهِ أَنْفَعُهُمْ لِعِيَالِهِ
ساری مخلوق اللہ کی عیال (زیر کفالت) ہے، ان میں سے اس (اللہ) کو وہی سب سے زیادہ محبوب ہے جو اس کے عیال کے لیے سب سے زیادہ فائدہ مند ہو
حدیث نمبر: 1306
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1306 - اخبرنا ابو محمد عبد الرحمن بن الخضر الخولاني، ثنا ابو الفرج، محمد بن سعيد بن عبدان، ثنا عبد الله بن محمد البغوي، ثنا احمد بن إبراهيم الموصلي، قال: اما ترى، كنا مع المامون بالشماسية، وإلى جنبه يحيى بن اكثم، فنظر إلى الناس، فقال ليحيى: اما ترى، حدثني يوسف بن عطية، عن ثابت، عن انس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «الخلق كلهم عيال الله فاحبهم إليه انفعهم لعياله» 1306 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْخَضِرِ الْخَوْلَانِيُّ، ثنا أَبُو الْفَرَجِ، مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عَبْدَانَ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبَغَوِيُّ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْمَوْصِلِيُّ، قَالَ: أَمَا تَرَى، كُنَّا مَعَ الْمَأْمُونِ بِالشَّمَاسِيَّةِ، وَإِلَى جَنْبِهِ يَحْيَى بْنُ أَكْثَمَ، فَنَظَرَ إِلَى النَّاسِ، فَقَالَ لِيَحْيَى: أَمَا تَرَى، حَدَّثَنِي يُوسُفُ بْنُ عَطِيَّةَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْخَلْقُ كُلُّهُمْ عِيَالُ اللَّهِ فَأَحَبُّهُمْ إِلَيْهِ أَنْفَعُهُمْ لِعِيَالِهِ»
أحمد بن ابراہیم موصلی کہتے ہیں کہ ہم شماسیہ میں خلیفہ مامون کے ساتھ تھے ان کی ایک جانب یحییٰ بن اکثم تھا تو خلیفہ نے لوگوں کی طرف دیکھ کر یحیی ٰسے کہا: کیا تم دیکھتے نہیں، مجھے یوسف ابن عطیہ نے ثابت سے، اس نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ساری مخلوق اللہ کی عیال (زیر کفالت) ہے، ان میں سے اس (اللہ) کو وہی سب سے زیادہ محبوب ہے جو اس کے عیال کے لیے سب سے زیادہ فائدہ مند ہو۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه جدا الطيوريات: 530، شعب الايمان: 7045، 7046»
یوسف ابن عطیہ متروک ہے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.