الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث1201 سے 1400
779. خَيْرُ مَسَاجِدِ النِّسَاءِ قَعْرُ بُيُوتِهِنَّ
عورتوں کی بہترین مسجدیں ان کے گھروں کے اندرونی حصے ہیں
حدیث نمبر: 1252
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1252 - اخبرنا الحسن بن خلف الواسطي المقرئ، ثنا محمد بن المظفر، ثنا عبد الله بن محمد، ثنا محمد بن يحيى بن كثير الحراني، ثنا محمد بن موسى بن اعين، قال: قرات على ابي، عن عمرو بن الحارث، عن ابي السمح، عن السائب، مولى ام سلمة، عن ام سلمة رضي الله عنها عن رسول الله صلى الله عليه وسلم انه قال: «خير مساجد النساء قعر بيوتهن» 1252 - أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ خَلَفٍ الْوَاسِطِيُّ الْمُقْرِئُ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُظَفَّرِ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ كَثِيرٍ الْحَرَّانِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى بْنِ أَعْيَنَ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى أَبِي، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ أَبِي السَّمْحِ، عَنِ السَّائِبِ، مَوْلَى أُمِّ سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: «خَيْرُ مَسَاجِدِ النِّسَاءِ قَعْرُ بُيُوتِهِنَّ»
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورتوں کی بہترین مسجدیں ان کے گھروں کے اندرونی حصے ہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه ابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1683، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 761، والبيهقي فى «سننه الكبری» برقم: 5443، وأحمد فى «مسنده» برقم: 27185، 27213، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 7025، والطبراني فى «الكبير» برقم: 709»

وضاحت:
تشریح: -
اس حدیث سے پتا چلا کہ عورتوں کا مسجد کے بجائے اپنے گھر میں نماز پڑھنا زیادہ بہتر ہے۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ عورتوں کا مسجد میں آ کر نماز پڑھنا ممنوع ہے، اصل بات ان کی اپنی مرضی اور شوق ہے، اگر وہ مسجد میں آکر نماز پڑھنا چاہیں تو اجازت ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ اللہ کی بندیوں کو اللہ کی مسجدوں سے منع نہ کرو۔ [بخاري: 900]
دوسری حدیث ہے کہ اللہ کی بندیوں کو اللہ کی مسجدوں سے منع نہ کرو لیکن انہیں چاہیے کہ زیب و زینت کے بغیر نکلیں (یعنی سادہ کیفیت میں آئیں)۔ [أبو داود: 565، وسنده حسن]
اس سلسلے میں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کا ایک بڑا ایمان افروز واقعہ ہے، انہوں نے حدیث بیان کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: عورتوں کو رات کے وقت بھی مسجدوں میں جانے کی اجازت دے دیا کرو۔ تو ابن عمر رضی اللہ عنہ کا بیٹا کہنے لگا قسم اللہ کی! ہم تو انہیں اجازت نہیں دیں گے، وہ اسے (باہر نکلنے کا) ایک بہانہ بنا لیں گی۔ اللہ کی قسم! ہم انہیں اجازت نہیں دیں گے، اس پر سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سخت ناراض ہوئے اور اسے برا بھلا کہا: اور فرمایا کہ میں تجھے بتا رہا ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ان کو اجازت دے دیا کرو۔ اور تو کہتا ہے کہ ہم انہیں اجازت نہیں دیں گے۔ [مسلم: 442]
پتا چلا کہ اگر عورتیں اجازت لے کر مسجد میں آنا چاہیں تو ان کو روکا نہ جائے بشرطیکہ وہ باپردہ ہو کر سادہ لباس میں آئیں جیسے صحابیات آیا کرتی تھیں تاہم افضل یہی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں نماز پڑھیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے اپنی عورتوں کو مسجدوں سے منع نہ کرو مگر ان کا اپنے گھروں میں نماز پڑھنا ان کے لیے بہتر ہے۔ [أبو داود: 67 5، صحيح]

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.