الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث201 سے 400
178. أَعْمَارُ أُمَّتِي مَا بَيْنَ السِّتِّينَ وَالسَّبْعِينَ
میری امت کی عمریں ساٹھ سے ستر سال کے درمیان ہیں
حدیث نمبر: 252
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا هبة الله بن ابي غسان الفارسي، ثنا محمد بن محمد بن الروزبهاني، ببغداد، ثنا ابو الحسن علي بن الفضل بن إدريس السامري، ثنا الحسن بن عرفة، ح واخبرنا ابو محمد إسماعيل بن رجاء , ابنا محمد بن صالح , ثنا ابو محمد بن جعفر بن سهل، ثنا الحسن بن عرفة، ثنا عبد الرحمن بن محمد المحاربي، عن محمد بن عمرو، عن ابي سلمة، عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «اعمار امتي ما بين الستين إلى السبعين، واقلهم من يجوز ذلك» أَخْبَرَنَا هِبَةُ اللَّهِ بْنُ أَبِي غَسَّانَ الْفَارِسِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الرُّوزْبَهَانِيُّ، بِبَغْدَادَ، ثنا أَبُو الْحَسَنِ عَلِيُّ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ إِدْرِيسَ السَّامِرِيُّ، ثنا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ، ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ إِسْمَاعِيلُ بْنُ رَجَاءٍ , أبنا مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحٍ , ثنا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ سَهْلٍ، ثنا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ، ثنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُحَارِبِيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَعْمَارُ أُمَّتِي مَا بَيْنَ السِّتِّينَ إِلَى السَّبْعِينَ، وَأَقَلُّهُمْ مَنْ يَجُوزُ ذَلِكَ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت (کے لوگوں) کی عمریں ساٹھ سے ستر سال کے درمیان ہوں گی اور بہت کم لوگ ایسے ہوں گے جو اس سے متجاوز ہوں گے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه ترمذي: 3550، وابن ماجه: 4236، وابويعلي: 5990»

وضاحت:
تشریح:
اس حدیث مبارک میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کے لوگوں کی عمروں کے حوالے سے پیش گوئی فرمائی ہے کہ زیادہ تر لوگوں کی عمریں ساٹھ سے ستر سال کے درمیان ہوں گی اور حقیقت بھی یہی ہے کہ اکثر لوگ عمر کے اسی حصے میں اللہ تعالیٰ ٰ کو پیارے ہورہے ہیں، بہت کم لوگ ایسے ہیں جو ستر سے اوپر جاتے ہیں، ساٹھ سے ستر تک کی عمر متوسط عمر ہے۔ نہ تو بہت کم کہ انسان دنیا ہی نہ دیکھ سکے اور زندگی کا لطف ہی نہ اٹھا سکے اور نہ بہت زیادہ کہ انسان اپنی زندگی سے تنگ آجائے۔ اللہ تعالیٰ نے جس طرح اس امت کو معتدل امت بنایا ہے۔ اسی طرح ان کی عمریں بھی اعتدال والی رکھی ہیں، لہٰذا انسان کو چاہیے کہ عمر کے اس حصہ میں آکر ہی کم از کم اپنے خالق و مالک کی نافرمانی چھوڑ دے۔ حدیث مبارک ہے کہ اللہ تعالیٰ ٰ نے اس آدمی کے لیے کوئی عذر نہیں چھوڑا جس کی موت کو اتنا مؤخر کر دیا کہ وہ ساٹھ سال کو پہنچ گیا۔ [بخاري: 6419]

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.