الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث201 سے 400
247. مَنْ نُوقِشَ الْحِسَابَ عُذِّبَ
جس سے حساب میں (مکمل) پوچھ گچھ کی گئی اسے عذاب ہوگا
حدیث نمبر: 338
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
338 - اخبرنا الحسن بن محمد المعروف بابن الصباغ الإسكندراني، ثنا ابو الحسن علي بن احمد البغدادي، ثنا محمد بن إبراهيم بن حماد المروزي، ابنا سليمان يعني ابن حرب، ح واخبرنا ابو محمد عبد الرحمن بن عمر التجيبي، ثنا إسماعيل بن يعقوب، ثنا إسماعيل بن إسحاق، ثنا سليمان بن حرب، عن ايوب، عن ابن ابي مليكة، عن عائشة، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من نوقش الحساب عذب» 338 - أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَعْرُوفُ بِابْنِ الصَّبَّاغِ الْإِسْكَنْدَرَانِيُّ، ثنا أَبُو الْحَسَنِ عَلِيُّ بْنُ أَحْمَدَ الْبَغْدَادِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حَمَّادٍ الْمَرْوَزِيُّ، أبنا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ حَرْبٍ، ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، ثنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ يَعْقُوبَ، ثنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ، ثنا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مِنْ نُوقِشَ الْحِسَابَ عُذِّبَ»
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس سے حساب میں (مکمل) پوچھ گچھ کی گئی اسے عذاب ہوگا۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري: 6536، ومسلم: 2876، وأبو داود: 3093، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2426،وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 7369، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24837»

وضاحت:
تشریح: -
مطلب یہ ہے کہ جس شخص سے قیامت کے دن سختی کے ساتھ اور پوری تفصیل سے کرید کرید کر حساب لیا گیا کہ فلاں گناہ کیوں کیا؟ فلاں نیکی کیوں نہیں کی؟ ہر چھوٹے بڑے گناہ کے متعلق پوچھا گیا اور وجہ بھی پوچھی گئی تو ایسا شخص پھنس جائے گا کیونکہ بندہ محدود، اس کی قوتیں محدود اور خطا و نسیان ساتھ لگے ہوئے ہیں لہٰذا جس شخص سے تفصیلی حساب لیا گیا وہ ضرور کہیں نہ کہیں پھنس جائے گا۔ صحیح بخاری کے حوالے سے پوری حدیث یوں ہے: ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہاجب کوئی ایسی بات سنتیں جسے سمجھ نہ پاتیں تو (اسے) دوبارہ معلوم کر لیتیں تا کہ سمجھ میں آجائے چنانچہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس سے حساب لیا گیا اسے عذاب ہوگا۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ یہ سن کر میں نے عرض کیا: کیا اللہ نے یہ نہیں فرمایا: ﴿فَسَوْفَ يُحَاسَبُ حِسَابًا يَسِيرًا﴾ (الانشقاق: 8) پس عنقریب اس سے آسان سا حساب لیا جائے گا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ صرف (اللہ کے دربار میں) پیشی کا ذکر ہے لیکن جس سے حساب میں (مکمل) پوچھ گچھ کی گی (سمجھ لو) وہ ہلاک ہو گیا۔ [بخاري: 103]

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.