الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث201 سے 400
261. مَنْ أَحْدَثَ فِي أَمْرِنَا هَذَا مَا لَيْسَ مِنْهُ فَهُوَ رَدٌّ
جس نے ہمارے اس حکم (دین) میں کوئی ایسی بات ایجاد کی جو اس میں سے نہیں تو وہ مردود ہے
حدیث نمبر: 359
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
359 - اخبرنا ابو القاسم علي بن محمد بن آزادمرد ثنا محمد بن عبد الله الشافعي، حدثني عبيد بن خلف البزار، صاحب ابي ثور، ثنا إسماعيل بن عيسى العطار، ثنا إبراهيم بن سعد، قال: حدثني ابي، عن القاسم، عن عائشة، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من احدث في امرنا هذا ما ليس منه فهو رد» 359 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ آزَادْمَرْدَ ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الشَّافِعِيُّ، حَدَّثَنِي عُبَيْدُ بْنُ خَلَفٍ الْبَزَّارُ، صَاحِبُ أَبِي ثَوْرٍ، ثنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عِيسَى الْعَطَّارُ، ثنا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنِ الْقَاسِمِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ أَحْدَثَ فِي أَمْرِنَا هَذَا مَا لَيْسَ مِنْهُ فَهُوَ رَدٌّ»
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہاکہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے ہمارے اس حکم (دین) میں کوئی ایسی بات ایجاد کی جو اس میں سے نہیں تو وہ مردود ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري: 2697، ومسلم: 1718، وأبو داود: 4606، وابن ماجه: 14، وأحمد فى «مسنده» برقم: 25088»
حدیث نمبر: 360
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
360 - وانا ابن السمسار، انا ابو زيد، انا الفربري، انا البخاري، ثنا يعقوب بن محمد، نا ابن سعد يعني إبراهيم، عن ابيه، بإسناده مثله360 - وأنا ابْنُ السِّمْسَارُ، أنا أَبُو زَيْدٍ، أنا الْفَرَبْرِيُّ، أنا الْبُخَارِيُّ، ثنا يَعْقُوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ، نا ابْنُ سَعْدٍ يَعْنِي إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِيهِ، بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ
ابراہیم بن سعد نے اپنے والد سے اپنی سند کے ساتھ اسی کی مثل حدیث بیان کی ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري: 2697، ومسلم: 1718، وأبو داود: 4606، وابن ماجه: 14، وأحمد فى «مسنده» برقم: 25088»
حدیث نمبر: 361
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
361 - واناه محمد بن احمد بن مامون، نا احمد بن الحسن الداري، نا ابو يزيد القراطيسي، نا عبد الرحمن بن شيبة، نا إبراهيم بن سعد، بإسناده مثله361 - وَأَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مَأْمُونٍ، نا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الدَّارِيُّ، نا أَبُو يَزِيدَ الْقَرَاطِيسِيُّ، نا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ شَيْبَةَ، نا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ
ابراہیم بن سعد نے اپنی سند کے ساتھ اسی کی مثل حدیث بیان کی ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري: 2697، ومسلم: 1718، وأبو داود: 4606، وابن ماجه: 14، وأحمد فى «مسنده» برقم: 25088»

وضاحت:
تشریح: -
یہ حدیث مختلف الفاظ سے مروی ہے۔ مثلا:
جس نے ہمارے اس حکم میں کوئی ایسی بات ایجاد کی جو اس میں سے نہیں تو وہ مردود ہے۔ [بخاري: 2697]
جس نے ہمارے دین میں کوئی ایسی بات ایجاد کی جو اس میں سے نہیں تو وہ مردود ہے۔ [شرح السنته: 103وسنده حسن]
جس نے کوئی ایسا کام کیا جس پر ہمارا حکم نہیں تھا تو وہ مردود ہے۔ [المخلصيات لابي الطاهر: 439وسنده حسن]
جس نے کوئی ایسا عمل کیا جس پر ہمارا حکم نہیں تھا تو وہ مردود ہے۔ [مسلم: 1718]
ان جملہ مرویات سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ دین اسلام میں بدعات کی گنجائش قطعاً نہیں۔ یہ دین مکمل ہے۔ اللہ تعالیٰ ٰ نے ہم پر اپنی نعمت پوری فرما دی ہے اور ہمارے لیے دین اسلام کو پسند فرمایا ہے۔ اس دین میں کوئی کمی باقی نہیں چھوڑی کہ جسے بعد والے آکر پورا کریں لہٰذا جو شخص دین کے نام پر کوئی ایسا کام کرے جس کی ادلہ شرعیہ میں کوئی دلیل نہ ہو تو وہ کام مردود ہے ثواب کے بجائے عذاب ہے اور ایسا کرنے والا بدعتی ہے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.