الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
مسند الشهاب
احادیث201 سے 400 182. الْيَمِينُ عَلَى نِيَّةِ الْمُسْتَحْلِفِ قسم، قسم کھلانے والے کی نیت پر ہوتی ہے
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قسم، قسم کھلانے والے کی نیت پر ہوتی ہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، و أخرجه مسلم: 1654، وابن ماجه: 2120»
وضاحت:
تشریح: - اس حدیث میں بتایا گیا ہے کہ قسم کھانے میں قسم کھلانے والے کی نیت کا اعتبار ہوگا۔ دوسری روایت میں یوں ہے کہ تیری قسم اسی مفہوم پر واقع ہوگی جس پر تیرا ساتھی (قسم کھلانے والا) تجھے سچا سمجھے۔“ [مسلم: 1653] مطلب یہ ہے کہ اگر کسی نے قسم کھاتے وقت توریہ کیا، کوئی ذومعنی یعنی دو مطلب والی بات کہی، مخاطب نے اس کا کوئی اور مطلب سمجھا اور بات کرنے والے نے دوسرا مطلب مراد لیا، تو ایسی قسم جھوٹی قسم شمار ہوگی جو کہ کبیرہ گناہ ہے۔ ہاں اگر کسی بے گناہ مسلمان کی جان خطرے میں ہو تو ایسی صورت میں جواز ہے۔ سیدنا سوید بن حنظلہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملنے کے لیے روانہ ہوئے، ہمارے ساتھ وائل بن حجر بی رضی اللہ عنہ بھی تھے، انہیں ان کے ایک دشمن نے پکڑ لیا تو لوگوں نے قسم کھانے میں ہچکچاہٹ محسوس کی (کہ یہ وائل نہیں ہیں) میں نے قسم کھا کر کہہ دیا کہ یہ میرے بھائی ہیں لہٰذا دشمن نے انہیں چھوڑ دیا۔ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پہنچے تو میں نے آپ کو بتایا کہ ان حضرات نے تو قسم کھانے میں ہچکچاہٹ محسوس کی تھی لیکن میں نے قسم کھا کر کہہ دیا کہ یہ میرے بھائی ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو نے سچ کہا: کیونکہ مسلمان مسلمان کا بھائی ہی ہوتا ہے۔“ [ابن ماجه: 2119، حسن] |
http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.