الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث201 سے 400
204. أَيُّ دَاءٍ أَدْوَأُ مِنَ الْبُخْلِ
بخل سے زیادہ بدترین اور کیا بیماری ہو سکتی ہے
حدیث نمبر: 286
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
286 - اخبرنا ابو محمد عبد الرحمن بن عمر بن محمد الصفار، ثنا احمد بن محمد بن زياد، ثنا احمد بن زيد، ثنا ابن ابي عمر، ثنا سفيان، عن ابن المنكدر، قال: سمعت جابر بن عبد الله، يقول: سمعت، رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «اي داء ادوا من البخل» 286 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ زَيْدٍ، ثنا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، ثنا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ الْمُنْكَدِرِ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ، رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «أَيُّ دَاءٍ أَدْوَأُ مِنَ الْبُخْلِ»
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: بخل سے زیادہ بدترین اور کیا بیماری ہو سکتی ہے؟

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه الادب المفرد: 296، وشعب الايمان: 10361،- امثال الحديث لابي الشيخ: 83»
حدیث نمبر: 287
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
287 - اخبرنا ابو محمد عبد الرحمن بن عمر بن محمد الصفار، ثنا احمد بن محمد بن زياد، ثنا احمد بن زيد، ثنا ابن ابي عمر، ثنا سفيان، عن ابن المنكدر، عن جابر بن عبد الله، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «اي داء ادوا من البخل» 287 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ زَيْدٍ، ثنا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، ثنا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «أَيُّ دَاءٍ أَدْوَأُ مِنَ الْبُخْلِ»
سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: بخل سے بدترین اور کیا بیماری ہو سکتی ہے؟

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه الادب المفرد: 296، وشعب الايمان: 10361،- امثال الحديث لابي الشيخ: 83»

وضاحت:
تشریح:
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: بنی سلمہ! تمہارا سردار کون ہے؟ ہم نے عرض کیا: جد بن قس، اگر چہ ہم اسے بخیل قرار دیتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور کون سی بیماری ہے جوبخل سے بھی بڑی ہو؟ بلکہ تمہارا سردار عمرو بن الجموح ہے۔ سیدنا عمرو بن الجموح رضی اللہ عنہ دور جاہلیت میں ان کے بتوں کی دیکھ بھال کیا کرتا تھا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کوئی شادی کرتے تو یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے ولیمہ کیا کرتا تھا۔ [الادب المفرد: 296، صحيح]
اس حدیث میں بخل کی مذمت بیان فرمائی گئی ہے کہ بخل سے بدترین اور کیا بیماری ہو سکتی ہے۔ اس سے زیادہ قبیح عیب اور کیا ہوسکتا ہے؟ جس شخص نے بھوک و افلاس اور غربت کے ڈر سے اللہ کی راہ میں خرچ کرنا چھوڑ دیا ہو، اس نے دراصل شارع کی تصدیق ہی نہیں کی۔ وہ ایک ایسی بیماری میں گرفتار ہے جس کی دنیا میں سزا ملے یا نہ ملے آخرت میں بہر حال ضرور ملے گی، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿وَلَا يَحْسَبَنَّ الَّذِينَ يَبْخَلُونَ بِمَا آتَاهُمُ اللَّهُ مِن فَضْلِهِ هُوَ خَيْرًا لَّهُم بَلْ هُوَ شَرٌّ لَّهُمْ سَيُطَوَّقُونَ مَا بَخِلُوا بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلِلَّهِ مِيرَاثُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ﴾ (آل عمران: 180)
اور وہ لوگ جو اس میں بخل کرتے ہیں جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے دیا ہے وہ ہر گز گمان نہ کریں کہ یہ ان کے لیے اچھا ہے بلکہ یہ ان کے لیے برا ہے عنقریب قیامت کے دن انہیں اس چیز کا طوق پہنایا جائے گا جس میں انہوں نے بخل کیا اور آسمانوں اور زمین کی میراث اللہ ہی کی ہے اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے باخبر ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ظلم سے بچو، کیونکہ ظلم روز قیامت اندھیروں کا باعث ہوگا اور بخل سے بچو کیونکہ اس نے تم سے پہلی قوموں کو برباد کر دیا۔ اس نے ابھار کر انہیں اس بات پر آمادہ کر دیا کہ انہوں نے اپنے خون بہا دیئے اور اپنے آپ پر حرام چیز میں حلال ٹھہرا لیں۔ (مسلم: 2578)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم بخل سے پناہ مانگا کرتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے:
«اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُبْنِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْبُخْلِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ أَنْ أُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا وَعَذَابِ الْقَبْرِ» (بخاری: 6374)
اے اللہ! میں بزدلی سے تیری پناہ مانگتا ہوں، بخل سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور اس بات سے بھی تیری پناہ مانگتا ہوں کہ نکمی عمر کی طرف لوٹایا جاؤں اور دنیا کے فتنے اور عذاب قبر سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.