اللباس والزينة واللهو والصور لباس، زینت، لہو و لعب، تصاویر पहनना ओढ़ना, सजना संवरना, खेलकूद और तस्वीरें عورتیں ضرورت کے پیش نظر گھروں سے باہر جا سکتی ہیں “ ज़रूरत पड़ने पर औरतें घर से बाहर जा सकती हैं ”
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: پردے کا حکم نازل ہونے کے بعد سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا اپنی کسی ضرورت کے لیے نکلیں، وہ بڑے جسم والی خاتون تھیں، اس لیے (پہلے سے) ان کی معرفت رکھنے والا ان کو پہچان لیتا تھا۔ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے ان کو دیکھ کر کہا: سودہ! اللہ کی قسم! تم ہم پر مخفی نہیں رہ سکتیں، خود غور کر لو کہ کیسے نکلتی ہو؟ وہ واپس لوٹ آئیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر پر تھے اور شام کا کھانا کھا رہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں گوشت والی ہڈی تھی۔ اتنے میں سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا اندر داخل ہوئیں اور کہا: اے اللہ کے رسول! میں اپنے کسی کام کے لیے باہر نکلی تھی، لیکن عمر رضی اللہ عنہ نے مجھے یوں یوں کہہ دیا۔ (اسی اثنا میں) اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی اتارنا شروع کر دی، پھر وحی والی کیفیت ختم ہو گئی، اس دوران ہڈی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں ہی رہی۔ پھر فرمایا: ”تمہیں ضرورت کے لیے باہر نکلنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔“
|