الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
8. باب الرُّخْصَةِ في اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ:
قبلہ کی طرف منہ کر کے قضائے حاجت کی رخصت کا بیان
حدیث نمبر: 690
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يزيد بن هارون، حدثنا يحيى بن سعيد، ان محمد بن يحيى بن حبان اخبره، ان عمه واسع بن حبان اخبره، عن ابن عمر رضي الله عنهما، قال: رايت النبي صلى الله عليه وسلم "على ظهر بيتنا"، فرايت النبي صلى الله عليه وسلم"جالسا على لبنتين، مستقبل بيت المقدس".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ أَخْبَرَهُ، أَنَّ عَمَّهُ وَاسِعَ بْنَ حَبَّانَ أَخْبَرَهُ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "عَلَى ظَهْرِ بَيْتِنَا"، فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ"جَالِسًا عَلَى لَبِنَتَيْنِ، مُسْتَقْبِلَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ میں اپنے گھر کی چھت پر چڑھا تو میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ بیت المقدس کی طرف منہ کئے دو اینٹوں پر بیٹھے ہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 694]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [صحيح بخاري 148، 149]، [صحيح مسلم 266]، [ابن حبان 1418]، [دارقطني 61/1] وغيرهم۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 688 سے 690)
نہی اور رخصت کی احادیث میں تطبیق و توفیق کے سلسلے میں علمائے کرام نے یہ وضاحت کی ہے کہ جنگل میں قبلہ رو ہو کر قضائے حاجت منع ہے۔
مذکورہ بالا فعل رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے تحت پختہ بنے ہوئے مکان میں اس کی اجازت ہے۔
واللہ اعلم۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.