الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
38. باب الْمَسْحِ عَلَى الْعِمَامَةِ:
عمامہ پر مسح کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 733
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو المغيرة، حدثنا الاوزاعي، عن يحيى، عن ابي سلمة، عن جعفر بن عمرو بن امية الضمري، عن ابيه رضي الله عنه، انه راى رسول الله صلى الله عليه وسلم "مسح على الخفين، والعمامة"، قيل لابي محمد: تاخذ به؟، قال: إي والله.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ أُمَيَّةَ الضَّمْرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "مَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ، وَالْعِمَامَةِ"، قِيلَ لِأَبِي مُحَمَّدٍ: تَأْخُذُ بِهِ؟، قَالَ: إِي وَاللَّهِ.
سیدنا عمرو بن امیہ ضمری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو موزے اور عمامہ پر مسح کرتے دیکھا۔ ابومحمد (دارمی) سے پوچھا گیا: کیا آپ اس کو حجت مانتے ہیں؟ فرمایا: ہاں قسم اللہ کی۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 737]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 205]، [نسائي 119]، [ابن ماجه 562]، [صحيح ابن حبان 1343]، [ابن الجارود 83]، نیز دیکھئے: [نيل الأوطار 204/1] و [التلخيص الحبير 157/1]

وضاحت:
(تشریح احادیث 731 سے 733)
اس حدیث سے موزوں اور عمامے پر مسح کرنا ثابت ہوا، بعض علماء نے عمامے پر مسح کرنے سے انکار کیا ہے اور اس جیسی احادیث کی تاویلات کی ہیں جو صحیح نہیں۔
آیتِ شریفہ: « ﴿وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ ....﴾ [الحشر: 7] » اور جو کچھ تم کو رسول دیں اسے اپنا لو.... پر ایسے علماء کو غور کر کے عمل کرنا چاہئے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.