الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
29. باب الْوُضُوءِ مَرَّةً مَرَّةً:
اعضائے وضو کو ایک بار دھونے کا بیان
حدیث نمبر: 719
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو عاصم، حدثنا سفيان الثوري، حدثنا زيد بن اسلم، عن عطاء بن يسار، عن ابن عباس رضي الله عنه، قال: "الا انبئكم او الا اخبركم بوضوء رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ فتوضا مرة مرة، او قال: مرة مرة".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: "أَلَا أُنَبِّئُكُمْ أَوْ أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِوُضُوءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَتَوَضَّأَ مَرَّةً مَرَّةً، أَوْ قَالَ: مَرَّةً مَرَّةً".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: کیا میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کا طریقہ نہ بتاؤں؟ اس کے بعد انہوں نے اعضائے وضو کو ایک ایک بار دھویا، راوی نے کہا یا فرمایا: کہ وضو ایک ایک بار ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 723]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 157]، [أبوداؤد 138]، [نسائي 80]، [ابن ماجه 411]، [ابن حبان 1095]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 720
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو الوليد، حدثني عبد العزيز بن محمد الدراوردي، حدثنا زيد بن اسلم، عن عطاء بن يسار، عن ابن عباس رضي الله عنه: ان النبي صلى الله عليه وسلم "توضا مرة مرة، وجمع بين المضمضة والاستنشاق".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِيُّ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ: أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "تَوَضَّأَ مَرَّةً مَرَّةً، وَجَمَعَ بَيْنَ الْمَضْمَضَةِ وَالِاسْتِنْشَاقِ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعضائے وضوء کو ایک ایک بار دھویا، اور کلی و استنشاق ایک چلو سے کئے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 724]»
دیکھئے: تخریج سابق و [ابن حبان 1076]، [حاكم 150/1]، [البيهقي 50/1] و [ابن الجارود 69]

وضاحت:
(تشریح احادیث 718 سے 720)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اعضائے وضو کو ایک ایک بار دھویا جائے تب بھی وضو ہو جاتا ہے۔
اور استنشاق سے مراد ناک میں پانی چڑھانا اور ناک کو جھاڑنا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.