الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
45. باب فَضْلِ الْوُضُوءِ:
وضو کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 740
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا احمد بن عبد الله، حدثنا ليث بن سعد، عن ابي الزبير، عن سفيان بن عبد الله، عن عاصم بن سفيان: انهم غزوا غزوة السلاسل، فرجعوا إلى معاوية رضي الله عنه، وعنده ابو ايوب، وعقبة بن عامر رضي الله عنه، فقال ابو ايوب: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: "من توضا كما امر، وصلى كما امر، غفر له ما تقدم من عمل"، اكذاك يا عقبة؟، قال: نعم.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ سُفْيَانَ: أَنَّهُمْ غَزَوْا غَزْوَةَ السَّلَاسِلِ، فَرَجَعُوا إِلَى مُعَاوِيَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، وَعِنْدَهُ أَبُو أَيُّوبَ، وَعُقْبَةُ بْنُ عَامِرٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، فَقَالَ أَبُو أَيُّوبَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: "مَنْ تَوَضَّأَ كَمَا أُمِرَ، وَصَلَّى كَمَا أُمِرَ، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ عَمَلٍ"، أَكَذَاكَ يَا عُقْبَةُ؟، قَالَ: نَعَمْ.
عاصم بن سفیان سے مروی ہے کہ وہ لوگ غزوہ سلاسل کے بعد سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے پاس واپس آئے تو ان کے پاس سیدنا ابوایوب اور سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہما موجود تھے۔ سیدنا ابوایوب رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے سنا: جو شخص وضو کرے جس طرح حکم دیا گیا ہے، اور نماز پڑھے جس طرح حکم دیا گیا ہے، تو پچھلے (برے) عمل سے اس کی بخشش کر دی جاتی ہے۔ اے عقبہ! کیا اسی طرح ہے نا؟ انہوں نے کہا: جی ہاں (یعنی بالکل اسی طرح)۔

تخریج الحدیث: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 744]»
اس روایت کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [صحيح ابن حبان 1044]، [الموارد 166]، [المعجم الكبير 3994، 3995]، [مجمع الزوائد 39، 1162]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد
حدیث نمبر: 741
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا الحكم بن المبارك، حدثنا مالك، عن سهيل بن ابي صالح، عن ابيه، عن ابي هريرة رضي الله عنه، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: "إذا توضا العبد المسلم او المؤمن فغسل وجهه، خرجت من وجهه كل خطيئة نظر إليها بعينه مع الماء او مع آخر قطر الماء، فإذا غسل يديه، خرجت من يديه كل خطيئة بطشتها يداه مع الماء او مع آخر قطر الماء حتى يخرج نقيا من الذنوب".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِذَا تَوَضَّأَ الْعَبْدُ الْمُسْلِمُ أَوْ الْمُؤْمِنُ فَغَسَلَ وَجْهَهُ، خَرَجَتْ مِنْ وَجْهِهِ كُلُّ خَطِيئَةٍ نَظَرَ إِلَيْهَا بِعَيْنِهِ مَعَ الْمَاءِ أَوْ مَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَاءِ، فَإِذَا غَسَلَ يَدَيْهِ، خَرَجَتْ مِنْ يَدَيْهِ كُلُّ خَطِيئَةٍ بَطَشَتْهَا يَدَاهُ مَعَ الْمَاءِ أَوْ مَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَاءِ حَتَّى يَخْرُجَ نَقِيًّا مِنْ الذُّنُوبِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب مسلمان یا مومن بندہ وضو کرتا ہے اور منہ دھوتا ہے تو اس کے منہ سے وہ سب گناہ (صغیرہ) نکل جاتے ہیں جو اس نے آنکھوں سے کئے پانی کے ساتھ یا آخری قطرے کے ساتھ، پھر جب ہاتھ دھوتا ہے تو اس کے ہاتھوں سے ہر گناہ جو اس نے ہاتھ سے کیا تھا پانی کے ساتھ یا آخری قطرے کے ساتھ نکل جاتا ہے، یہاں تک کہ وہ سب گناہ (صغیرہ) سے پاک و صاف ہو کر نکلتا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 745]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [صحيح مسلم 244]، [ترمذي 2]، [صحيح ابن حبان 1040]، [شعب الإيمان 2732] و [الترغيب و الترهيب 1164]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 742
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا يحيى بن حسان، حدثنا حماد بن سلمة، عن علي بن زيد، عن ابي عثمان، قال: كنت مع سلمان رضي الله عنه تحت شجرة، فاخذ منها غصنا يابسا فهزه حتى تحات ورقه، قال: اما تسالني: لم افعل هذا؟ قلت له: لم فعلته؟، قال: هكذا فعل بي رسول الله صلى الله عليه وسلم، ثم قال: "إن المسلم إذا توضا فاحسن الوضوء، وصلى الخمس تحاتت ذنوبه كما تحات هذا الورق"، ثم قال: واقم الصلاة طرفي النهار وزلفا من الليل سورة هود آية 114 إلى قوله ذلك ذكرى للذاكرين سورة هود آية 114.(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ سَلْمَانَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ تَحْتَ شَجَرَةٍ، فَأَخَذَ مِنْهَا غُصْنًا يَابِسًا فَهَزَّهُ حَتَّى تَحَاتَّ وَرَقُهُ، قَالَ: أَمَا تَسْأَلُنِي: لِمَ أَفْعَلُ هَذَا؟ قُلْتُ لَهُ: لِمَ فَعَلْتَهُ؟، قَالَ: هَكَذَا فَعَلَ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: "إِنَّ الْمُسْلِمَ إِذَا تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوءَ، وَصَلَّى الْخَمْسَ تَحَاتَّتْ ذُنُوبُهُ كَمَا تَحَاتَّ هَذَا الْوَرَقُ"، ثُمَّ قَالَ: وَأَقِمِ الصَّلاةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنَ اللَّيْلِ سورة هود آية 114 إِلَى قَوْلِهِ ذَلِكَ ذِكْرَى لِلذَّاكِرِينَ سورة هود آية 114.
ابوعثمان سے روایت ہے کہ میں سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کے ہمراہ ایک درخت کے نیچے تھا کہ انہوں نے اس کی ایک سوکھی شاخ کو توڑا اور ہلایا تو اس کے سارے پتے جھڑ گئے، فرمایا: کیا تم مجھ سے پوچھو گے نہیں کہ میں نے ایسا کیوں کیا؟ عرض کیا: آپ نے ایسا کیوں کیا؟ فرمایا: اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا جب میں آپ کے ہمراہ تھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان جب اچھی طرح وضو کرے، اور پانچوں نمازیں ادا کرے، تو اس کے گناہ انہیں پتوں کی طرح جھڑ جاتے ہیں، پھر آپ نے یہ آیت شریفہ تلاوت فرمائی: «﴿وَأَقِمِ الصَّلَاةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنَ اللَّيْلِ﴾ إِلىٰ قَوْلِهٖ ﴿ذَلِكَ ذِكْرَى لِلذَّاكِرِينَ﴾» [هود 114/11 ] دن کے دونوں سروں پر اور رات کی کچھ ساعتوں میں نماز پڑھو یقیناً نیکیاں برائیوں کو دور کر دیتی ہیں، یہ نصیحت ہے نصیحت پکڑنے والوں کے لئے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف ولكن يتقوى بشواهده، [مكتبه الشامله نمبر: 746]»
دیکھئے: [مجمع الزوائد 1674، 1691]، [الترغيب و الترهيب 236/1]، اگرچہ اس حدیث کی سند ضعیف ہے، لیکن اس کے شواہد موجود ہیں جس سے اس حدیث کو تقویت ملتی ہے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 739 سے 742)
ان احادیث سے وضو اور نماز کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف ولكن يتقوى بشواهده

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.