الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
112. باب مَنْ قَالَ عَلَيْهِ الْكَفَّارَةُ:
حیض کی حالت میں جماع کرنے پر جن حضرات نے کفارے کا کہا ان کا بیان
حدیث نمبر: 1140
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا مسلم بن إبراهيم، حدثنا يزيد بن إبراهيم، قال: سمعت الحسن، يقول في الذي يفطر يوما من رمضان، قال: "عليه عتق رقبة، او بدنة، او عشرين صاعا لاربعين مسكينا، وفي الذي يغشى امراته وهي حائض، مثل ذلك".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَسَنَ، يَقُولُ فِي الَّذِي يُفْطِرُ يَوْمًا مِنْ رَمَضَانَ، قَالَ: "عَلَيْهِ عِتْقُ رَقَبَةٍ، أَوْ بَدَنَةٌ، أَوْ عِشْرِينَ صَاعًا لِأَرْبَعِينَ مِسْكِينًا، وَفِي الَّذِي يَغْشَى امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، مِثْلُ ذَلِكَ".
یزید بن ابراہیم نے بیان کیا کہ میں نے امام حسن بصری رحمہ اللہ کو اس شخص کے بارے میں کہتے ہوئے سنا جو رمضان کے دنوں میں روزہ نہ رکھے، فرمایا: اس کے اوپر ایک غلام آزاد کرنے یا ایک اونٹ ذبح کرنے کا کفارہ ہے یا بیس صاع (تقریباً 45 کیلو) غلہ چالیس مسکینوں کے لئے واجب ہے۔ اور اسی طرح کا کفارہ اس شخص کے اوپر واجب ہے جو بحالت حیض بیوی سے جماع کرے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1144]»
سند اس اثر کی صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 12378]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1139)
یعنی ایسے آدمی پر بھی ایک غلام آزاد کرنے یا ایک اونٹ ذبح کرنے یا بیس صاع صدقہ کرنے کا کفارہ ہے۔
یہ ان کا قول ہے حدیث نہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1141
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو الوليد، حدثنا شريك، عن خصيف، عن مقسم، عن ابن عباس رضي الله عنهما، عن النبي صلى الله عليه وسلم في الذي ياتي امراته وهي حائض، قال: "يتصدق بنصف دينار".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ خُصَيْفٍ، عَنْ مِقْسَمٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الَّذِي يَأْتِي امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، قَالَ: "يَتَصَدَّقُ بِنِصْفِ دِينَارٍ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے اس شخص کے بارے میں جو بحالت حیض اپنی بیوی سے ہم بستری کرے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ نصف دینار صدقہ کرے۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1145]»
اس حدیث کے حوالہ کے لئے دیکھئے: [مسند أحمد 325/1، 272]، [أبوداؤد 266]، [ترمذي 136]، [ابن أبى شيبه 12369] و [مصنف عبدالرزاق 1261، 1264]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1140)
اس حدیث کی سند حسن ہے اور صحیح سند سے بھی مروی ہے کما سیأتی، اور ایک دینار کی قیمت موجودہ دور میں تقریباً بیس ریال سعودی بنتی ہے، تفصیل اس باب کے آخر میں دیکھئے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن
حدیث نمبر: 1142
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) حدثنا حدثنا ابو الوليد، حدثنا شعبة، عن الحكم، عن عبد الحميد، عن مقسم، عن ابن عباس رضي الله عنهما، في الذي ياتي امراته وهي حائض، قال: "يتصدق بدينار، او نصف دينار شك الحكم".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ الْحَكَمِ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ، عَنْ مِقْسَمٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، فِي الَّذِي يَأْتِي امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، قَالَ: "يَتَصَدَّقُ بِدِينَارٍ، أَوْ نِصْفِ دِينَارٍ شَكَّ الْحَكَمُ".
مقسم سے مروی ہے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: جو آدمی اپنی بیوی سے بحالت حیض ہم بستری کرے وہ ایک دینار یا نصف دینار صدقہ کرے، یہ شک کہ ایک دینار کہا یا نصف دینار حکم سے واقع ہوا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1146]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسند أحمد 230/1، 286]، [أبوداؤد 264]، [نسائي 153/1]، [ابن ماجه 640]، [ابن أبى شيبه 12370]، [بيهقي 314/1]، [مستدرك الحاكم 171/1]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1143
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا سعيد بن عامر، عن شعبة، عن الحكم، عن عبد الحميد، عن مقسم، عن ابن عباس رضي الله عنهما، في الذي يغشى امراته وهي حائض "يتصدق بدينار، او نصف دينار"، قال شعبة: اما حفظي فهو مرفوع، واما فلان وفلان، فقالا: غير مرفوع، فقال بعض القوم: حدثنا بحفظك، ودع ما قال فلان وفلان، فقال:"والله ما احب اني عمرت في الدنيا عمر نوح واني حدثت بهذا، او سكت عن هذا"، قال ابو محمد: عبد الحميد بن زيد بن عبد الرحمن بن زيد بن الخطاب وكان والي عمر بن عبد العزيز على الكوفة.(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ الْحَكَمِ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ، عَنْ مِقْسَمٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، فِي الَّذِي يَغْشَى امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ "يَتَصَدَّقُ بِدِينَارٍ، أَوْ نِصْفِ دِينَارٍ"، قَالَ شُعْبَةُ: أَمَّا حِفْظِي فَهُوَ مَرْفُوعٌ، وَأَمَّا فُلَانٌ وَفُلَانٌ، فَقَالَا: غَيْرُ مَرْفُوعٍ، فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ: حَدِّثْنَا بِحِفْظِكَ، وَدَعْ مَا قَالَ فُلَانٌ وَفُلَانٌ، فَقَالَ:"وَاللَّهِ مَا أُحِبُّ أَنِّي عُمِّرْتُ فِي الدُّنْيَا عُمُرَ نُوحٍ وَأَنِّي حَدَّثْتُ بِهَذَا، أَوْ سَكَتُّ عَنْ هَذَا"، قَالَ أَبُو مُحَمَّد: عَبْدُ الحَمِيدِ بْنُ زَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحمَنِ بْنِ زَيدِ بْنِ الخَطَّابِ وَكَانَ وَالِيَ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَلَى الْكُوفَةِ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: جو آدمی اپنی بیوی سے بحالت حیض ہم بستری کرے اسے ایک دینار یا نصف دینار صدقہ کرنا چاہئے۔ شعبہ نے کہا: میرے حفظ میں یہ حکم مرفوع ہے، اور فلاں فلاں نے غیر مرفوع سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کا قول ذکر کیا ہے۔ کسی نے عرض کیا: اپنے حفظ سے ہم سے بیان کیجئے اور فلاں فلاں کے قول کو پرے چھوڑیئے، فرمایا: اللہ کی قسم مجھے عمر نوح علیہ السلام بھی ملے تو بھی مجھے یہ پسند نہیں کہ میں اسے بیان کروں یا خاموشی اختیار کروں۔ ابومحمد دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: عبدالحميد: ابن زید بن عبدالرحمٰن بن زید بن الخطاب ہیں جو عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ کی طرف سے کوفہ کے گورنر تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1147]»
اس روایت کی سند بھی حسبِ سابق ہے۔ نیز دیکھئے: [المنتقی 109] و [مسند أبى يعلی 2432]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1144
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن ابن جريج، عن عبد الكريم، عن رجل، عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال: "إذا اتاها في دم فدينار، وإذا اتاها وقد انقطع الدم فنصف دينار".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، قَالَ: "إِذَا أَتَاهَا فِي دَمٍ فَدِينَارٌ، وَإِذَا أَتَاهَا وَقَدْ انْقَطَعَ الدَّمُ فَنِصْفُ دِينَارٍ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: جاری خون میں جماع کیا تو ایک دینار، اور خون رکنے کے بعد جماع کیا تو نصف دینار ہے۔

تخریج الحدیث: «في إسناده جهالة، [مكتبه الشامله نمبر: 1148]»
اس اثر کی سند میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کرنے والے راوی مجہول ہیں، اور اثر سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما پر موقوف ہے۔ ديكهئے: [أبوداؤد 265]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: في إسناده جهالة
حدیث نمبر: 1145
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن خصيف، عن مقسم، عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم في الذي يقع على امراته وهي حائض: "يتصدق بنصف دينار".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ خُصَيْفٍ، عَنْ مِقْسَمٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الَّذِي يَقَعُ عَلَى امْرَأَتِهِ وَهِيَ حَائِضٌ: "يَتَصَدَّقُ بِنِصْفِ دِينَارٍ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو آدمی حائضہ عورت سے جماع کرتا ہے وہ نصف دینار صدقہ کرے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1149]»
اس اثر کی سند صحیح ہے، اور (1142) میں گذر چکی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1146
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يوسف، حدثنا الاوزاعي، عن يزيد بن ابي مالك، عن عبد الحميد بن زيد بن الخطاب رضي الله عنه، قال: كان لعمر بن الخطاب رضي الله عنه امراة تكره الجماع، فكان إذا اراد ان ياتيها اعتلت عليه بالحيض، فوقع عليها، فإذا هي صادقة، فاتى النبي صلى الله عليه وسلم فامره: "ان يتصدق بخمسي دينار".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ امْرَأَةٌ تَكْرَهُ الْجِمَاعَ، فَكَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَأْتِيَهَا اعْتَلَّتْ عَلَيْهِ بِالْحَيْضِ، فَوَقَعَ عَلَيْهَا، فَإِذَا هِيَ صَادِقَةٌ، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهُ: "أَنْ يَتَصَدَّقَ بِخُمُسَيْ دِينَارٍ".
عبدالحمید بن زید بن الخطاب نے کہا: سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ کی ایک بیوی تھی جو جماع سے کراہت کرتی تھی، وہ جب اس سے ارادہ فرماتے تو حیض کا بہانہ لگاتی (ایک مرتبہ) انہوں نے اس سے جماع کر لیا، لیکن دیکھا تو سچ کہہ رہی تھی، چنانچہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دو خمس دینار صدقہ کرنے کا حکم دیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده معضل، [مكتبه الشامله نمبر: 1150]»
اس روایت کی سند میں دو راوی ساقط ہونے کے سبب معضل ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 266] و [بيهقي 316/1] اور اس سے استدلال نہیں کیا جاسکتا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده معضل
حدیث نمبر: 1147
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا عبيد الله بن موسى، عن ابي جعفر الرازي، عن عبد الكريم، عن مقسم، عن ابن عباس رضي الله عنهما، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: "إذا اتى الرجل امراته وهي حائض، فإن كان الدم عبيطا، فليتصدق بدينار، وإن كانت صفرة، فليتصدق بنصف دينار".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ الرَّازِيِّ، عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ، عَنْ مِقْسَمٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِذَا أَتَى الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، فَإِنْ كَانَ الدَّمُ عَبِيطًا، فَلْيَتَصَدَّقْ بِدِينَارٍ، وَإِنْ كَانَتْ صُفْرَةً، فَلْيَتَصَدَّقْ بِنِصْفِ دِينَارٍ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا گیا کہ جو آدمی اپنی بیوی سے حالت حیض میں جماع کر لے تو؟ فرمایا: ایک دینار یا آدھا دینار صدقہ کرے۔ امام ابراہیم نخعی رحمہ اللہ نے فرمایا: اور استغفار بھی کرے۔

تخریج الحدیث: «لم يحكم عليه المحقق، [مكتبه الشامله نمبر: 1151]»
اس اثر کی سند میں عبدالکریم کے نام کے بارے میں اختلاف ہے، اگر ابوامیہ ہیں تو ضعیف اور ابن مالک جزری ہیں تو ثقہ ہیں۔ دیکھئے: [المعجم الكبير 12135] و [مسند أبى يعلی 2432]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: لم يحكم عليه المحقق
حدیث نمبر: 1148
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا اخبرنا عبد الله بن محمد، حدثنا حفص بن غياث، عن الاعمش، عن الحكم، عن مقسم، عن ابن عباس رضي الله عنهما، انه سئل عن الذي ياتي امراته وهي حائض، قال: "يتصدق بدينار، او بنصف دينار"، وقال إبراهيم:"يستغفر الله".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا حَفْصٌ بْنُ غِيَاثٍ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ الْحَكَمِ، عَنْ مِقْسَمٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ الَّذِي يَأْتِي امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، قَالَ: "يَتَصَدَّقُ بِدِينَارٍ، أَوْ بِنِصْفِ دِينَارٍ"، وقَالَ إِبْرَاهِيمُ:"يَسْتَغْفِرُ اللَّهَ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب آدمی اپنی بیوی سے بحالت حیض جماع کرے تو اگر خون نیا تازہ ہو تو ایک دینار کا صدقہ (بطور کفارہ) کرے، اور زردی مائل خوں ہو تو آدھا دینار صدقہ کرے۔ امام ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: اور استغفار کرے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1152]»
اس روایت کی سند صحیح اور موقوف علی سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1149
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا عمرو بن عون، عن خالد بن عبد الله، عن ابن ابي ليلى، عن عطاء، عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال: «إذا وقع على امراته وهي حائض، فعليه ان يتصدق بدينار» أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ عَطَاءٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: «إِذَا وَقَعَ عَلَى امْرَأَتِهِ وَهِيَ حَائِضٌ، فَعَلَيْهِ أَنْ يَتَصَدَّقَ بِدِينَارٍ»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: جب کوئی آدمی اپنی بیوی سے ایسی حالت میں جماع کر لے جب کہ وہ حالت حیض میں ہو تو اس پر ایک دینار صدقہ کرنا ہو گا۔ امام ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: اور استغفار بھی کرنا ہو گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف محمد بن أبي ليلى، [مكتبه الشامله نمبر: 1153]»
یہ اثر ضعیف اور موقوف بھی ہے۔ دیکھئے: اثر رقم (1147)۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف محمد بن أبي ليلى
حدیث نمبر: 1150
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا يعلى بن عبيد، حدثنا عبد الملك، عن عطاء، في رجل جامع امراته وهي حائض، قال: «يتصدق بدينار» أَخْبَرَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ، عَنْ عَطَاءٍ، فِي رَجُلٍ جَامَعَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، قَالَ: «يَتَصَدَّقُ بِدِينَارٍ»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے ایسے مرد کے بارے میں مروی ہے جو اپنی بیوی سے بحالت حیض جماع کرے، فرمایا: اسے ایک دینار صدقہ کرنا واجب ہو گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1154]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 12381]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1151
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا عبيد الله بن موسى، عن ابن ابي ليلى، عن مقسم، عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال: "يتصدق بدينار، او نصف دينار".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ مِقْسَمٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، قَالَ: "يَتَصَدَّقُ بِدِينَارٍ، أَوْ نِصْفِ دِينَارٍ".
مقسم سے مروی ہے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: ایسا آدمی ایک دینار یا آدھا دینار صدقہ دے گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 1155]»
اس اثر کی سند محمد بن ابی یعلی کی وجہ سے ضعیف اور موقوف ہے، لیکن صحیح سند سے بھی ایسا ہی ذکر آیا ہے۔ دیکھئے: (1147)۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف
حدیث نمبر: 1152
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا وهب بن سعيد، عن شعيب بن إسحاق، عن الاوزاعي في رجل يغشى امراته وهي حائض، او رات الطهر ولم تغتسل، قال: "يستغفر الله، ويتصدق بخمسي دينار".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ شُعَيْبِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ فِي رَجُلٍ يَغْشَى امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، أَوْ رَأَتْ الطُّهْرَ وَلَمْ تَغْتَسِلْ، قَالَ: "يَسْتَغْفِرُ اللَّهَ، وَيَتَصَدَّقُ بِخُمُسَيْ دِينَارٍ".
امام اوزاعی رحمہ اللہ سے بھی ایسے آدمی کے بارے میں مروی ہے جو اپنی بیوی سے حالت حیض میں یا پاک ہو جانے کے بعد غسل سے پہلے ہم بستری کر لے، فرمایا: وہ آدمی اللہ سے مغفرت طلب کرے اور دینار کا پانچواں حصہ صدقہ دے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1156]»
اس قول کی سند تو صحیح ہے لیکن اکثر روایات دینار یا نصف دینار کی وارد ہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1153
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا محمد بن عيينة، عن علي بن مسهر، عن عبد الملك، عن عطاء، قال: "إذا وقع الرجل على امراته وهي حائض يتصدق بنصف دينار"، فقال له رجل من القوم: فإن الحسن، يقول: يعتق رقبة، فقال:"ما انهاكم ان تقربوا إلى الله ما استطعتم".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُسْهِرٍ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ، عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ: "إِذَا وَقَعَ الرَّجُلُ عَلَى امْرَأَتِهِ وَهِيَ حَائِضٌ يَتَصَدَّقُ بِنِصْفِ دِينَارٍ"، فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ: فَإِنَّ الْحَسَنَ، يَقُولُ: يُعْتِقُ رَقَبَةً، فَقَالَ:"مَا أَنْهَاكُمْ أَنْ تَقَرَّبُوا إِلَى اللَّهِ مَا اسْتَطَعْتُمْ".
عطاء رحمہ اللہ نے فرمایا: جب آدمی اپنی بیوی سے حیض کے دوران ہم بستری کر لے تو آدھا دینار صدقہ کرے۔ حاضرین میں سے کسی نے عرض کیا کہ حسن (بصری رحمہ اللہ) تو کہتے ہیں کہ ایک غلام آزاد کرے؟ فرمایا: میں تمہیں اس سے نہیں روکتا، جتنا ہو سکے الله تعالیٰ کی قربت اختیار کرو۔ یعنی توبہ و استغفار کے ساتھ جتنا صدقہ کر دو بہتر ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 1157]»
اس روایت کی سند جید ہے۔ یہ روایت کہیں اور نہیں مل سکی۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد
حدیث نمبر: 1154
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا عبيد الله بن موسى، عن ابن ابي ليلى، عن عطاء، عن ابن عباس رضي الله عنهما، في الذي يقع على امراته وهي حائض، قال: "يتصدق بدينار".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، فِي الَّذِي يَقَعُ عَلَى امْرَأَتِهِ وَهِيَ حَائِضٌ، قَالَ: "يَتَصَدَّقُ بِدِينَارٍ".
عطاء رحمہ اللہ سے مروی ہے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: جو آدمی بحالت حیض اپنی بیوی سے جماع کرے وہ ایک دینار صدقہ کرے گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 1158]»
اس اثر کی سند ضعیف ہے، اور موقوف بھی ہے۔ پیچھے تخریج گذر چکی ہے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 1141 سے 1154)
خلاصہ ان تمام آثار کا یہ ہے کہ حیض کی حالت میں جماع کرنا گناہ ہے اور استغفار و توبہ کرنی چاہیے۔
ایک یا آدھا دینار صدقہ کر دیں تو بہتر ہے واجب نہیں۔
ایک دینار کی قیمت اس دور میں 20 سعودی ریال کے قریب بنتی ہے اور ایک ریال کے اس وقت تقریباً ہندوستانی 18 روپئے اور پاکستانی ایک ریال کے 40 روپے بنتے ہیں، اس طرح بیس ریال کی قیمت 360 روپئے ہندوستانی اور پاکستانی روپے اس وقت دینار کی قیمت 800 روپئے بنے گی۔
واللہ علم۔
تفصیل کے لئے دیکھئے: [المجموع 259/2]، [المحلى و التلخيص 161/1] و [نيل الأوطار 351/1] ۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.