الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
50. باب الْوُضُوءِ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ:
ذکر کے چھونے سے وضو کا بیان
حدیث نمبر: 747
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو المغيرة، حدثنا الاوزاعي، عن الزهري، حدثني ابن حزم، عن عروة، عن بسرة بنت صفوان رضي الله عنهما، انها سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: "يتوضا الرجل من مس الذكر".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، حَدَّثَنِي ابْنُ حَزْمٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ بُسْرَةَ بِنْتِ صَفْوَانَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: "يَتَوَضَّأُ الرَّجُلُ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ".
سیدہ بسرہ بنت صفوان رضی اللہ عنہا سے مروی ہے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فرماتے ہوئے سنا: آدمی عضو مخصوص کو چھو لے تو وضو کرے گا۔ یعنی اس کا وضو ٹوٹ گیا، اور اس کو نماز کے لئے تجدیدِ وضو کرنا چاہیے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 751]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداود 181]، [ترمذي 82، 84]، [نسائي 163]، [ابن ماجه 479]۔ نیز دیکھئے: [شرح معاني الآثار 72/1]، [صحيح ابن حبان 1112] و [الموارد 211]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 748
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا احمد بن خالد الوهبي، عن محمد بن إسحاق، عن عبد الله بن ابي بكر، عن عروة، عن مروان بن الحكم، عن بسرة بنت صفوان رضي الله عنهما، انها سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول: "من مس فرجه، فليتوضا"، قال ابو محمد: هذا اوثق في مس الفرج، وقال: الوضوء اثبت.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ الْوَهْبِيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ مَرْوَانَ بْنِ الْحَكَمِ، عَنْ بُسْرَةَ بِنْتِ صَفْوَانَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، أَنَّهَا سَمِعَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: "مَنْ مَسَّ فَرْجَهُ، فَلْيَتَوَضَّأْ"، قَالَ أَبُو مُحَمَّد: هَذَا أَوْثَقُ فِي مَسِّ الْفَرْجِ، وَقَالَ: الْوُضُوءُ أَثْبَتُ.
سیدہ بسره بنت صفوان رضی اللہ عنہا سے مروی ہے انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جو آدمی اپنی شرمگاہ کو مس کرے وہ وضو کر لے۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: شرم گاہ کے سلسلے میں یہ سب سے معتمد روایت ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف ولكن الحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 752]»
یہ روایت اس سند سے ضعیف ہے، لیکن مذکورہ بالا سند صحیح ہے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 746 سے 748)
مس ذکر و فرج سے وضو ٹوٹنے کے بارے میں صحابہ و تابعین علماء و فقہاء میں اختلاف ہے۔
صحیح اور خلاصہ یہ ہے کہ شرمگاہ کو بنا کسی حائل کے چھونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، جیسا کہ مذکورہ بالا احادیث اور حدیث سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ثابت ہوتا ہے، اور جن حضرات نے طلق بن علی کی روایت سے استدلال کیا ہے کہ وہ بھی جسم کا ایک ٹکڑا ہے وہ حدیث مذکور بالا بسره کی حدیث کے پائے کی نہیں، اس لئے راجح یہی ہے کہ مس ذکر سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔
واللہ علم

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف ولكن الحديث صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.