الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
52. باب الرُّخْصَةِ في تَرْكِ الْوُضُوءِ:
بلا ضرورت وضو نہ کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 750
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عبد الله بن صالح، حدثني الليث، حدثني عقيل، عن ابن شهاب، حدثني جعفر بن عمرو بن امية، ان اباه عمرو بن امية رضي الله عنه اخبره، انه راى رسول الله صلى الله عليه وسلم "يحتز من كتف شاة في يده، ثم دعي إلى الصلاة، فالقى السكين التي كان يحتز بها، ثم قام فصلى ولم يتوضا".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ عَمْرِو بْنِ أُمَيَّةَ، أَنَّ أَبَاهُ عَمْرَو بْنَ أُمَيَّةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "يَحْتَزُّ مِنْ كَتِفِ شَاةٍ فِي يَدِهِ، ثُمَّ دُعِيَ إِلَى الصَّلَاةِ، فَأَلْقَى السِّكِّينَ الَّتِي كَانَ يَحْتَزُّ بِهَا، ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ".
جعفر بن عمرو بن اميہ سے مروی ہے کہ ان کے والد سیدنا عمرو بن امیہ رضی اللہ عنہ نے انہیں خبر دی کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ ایک بکری کا دستانہ چھری سے کاٹ کر کھا رہے تھے، اتنے میں نماز کے لئے بلائے گئے تو آپ نے سکین (چھری) چھوڑ دی جس سے گوشت کاٹ رہے تھے، پھر کھڑے ہوئے اور آپ نے نماز پڑھی اور وضو نہ کیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف كسابقه ولكن الحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 754]»
اس حدیث کی سند بھی حسبِ سابق ضعیف ہے، لیکن حدیث اور معنی صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 208]، [صحيح مسلم 355]، [صحيح ابن حبان 1141]، [نيل الأوطار 252/1]

وضاحت:
(تشریح حدیث 749)
یہ حدیث مذکورہ بالا حدیث کی ناسخ ہے جس سے معلوم ہوا کہ پکا ہوا گوشت کھانے سے وضو نہیں ٹوٹتا ہے، نیز اس حدیث میں چھری سے گوشت کاٹنے کی بھی اباحت ہے۔
لہٰذا چھری سے کاٹ کر گوشت کھایا جا سکتا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف كسابقه ولكن الحديث صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.