الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
120. باب اسْتِبْرَاءِ الأَمَةِ:
لونڈی کے استبراء کا بیان
حدیث نمبر: 1211
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا يزيد، حدثنا شريك، عن ليث، عن طاوس، في استبراء الامة إن لم تكن تحيض، قال: "خمسة واربعين".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ طَاوُسٍ، فِي اسْتِبْرَاءِ الْأَمَةِ إِنْ لَمْ تَكُنْ تَحِيضُ، قَالَ: "خَمْسَةً وَأَرْبَعِينَ".
طاؤوس رحمہ اللہ سے مروی ہے، اگر لونڈی کو حیض نہ آتا ہو تو اس کی استبراء کی مدت پینتالیس (45) دن ہے۔

تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 1215]»
لیث بن ابی سلیم کی وجہ سے اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 226/4] و [مصنف 166/5] میں ہی اس کا شاہد موجود ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:
حدیث نمبر: 1212
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا يزيد، اخبرنا شريك، عن خالد الحذاء، عن ابي قلابة، قال: "ثلاثة اشهر".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ، أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، قَالَ: "ثَلَاثَةُ أَشْهُرٍ".
ابوقلابہ رحمہ اللہ نے کہا: تین مہینے اس کی مدت ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1216]»
اس قول کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [بيهقي 450/7] و [مصنف ابن أبى شيبه 225/4]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن
حدیث نمبر: 1213
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا محمد بن المبارك، عن عمر بن عبد الواحد، عن الاوزاعي، قال: سالت الزهري عن الرجل يبتاع الجارية لا تبلغ المحيض ولا تحمل مثلها، كم يستبرئها؟، قال: "ثلاثة اشهر".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْوَاحِدِ، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ، قَالَ: سَأَلْت الزُّهْرِيَّ عَنْ الرَّجُلِ يَبْتَاعُ الْجَارِيَةَ لَا تَبْلُغْ الْمَحِيضَ وَلَا تَحْمِلُ مِثْلُهَا، كَمْ يَسْتَبْرِئُهَا؟، قَالَ: "ثَلَاثَةَ أَشْهُرٍ".
امام اوزاعی رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ میں نے امام زہری رحمہ اللہ سے دریافت کیا کہ آدمی نابالغ لونڈی خریدے جس کو نہ حیض آیا ہو اور نہ اس جیسی حاملہ ہو سکے، اس کی مدت استبراء کتنی ہو گی؟ فرمایا: تین ماہ۔

تخریج الحدیث: «إسنادهما صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1217]»
اس قول کی سند صحیح ہے، اور رقم (952) میں گذر چکی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسنادهما صحيح
حدیث نمبر: 1214
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مقطوع) وقال يحيى بن ابي كثير: "بخمسة واربعين يوما".(حديث مقطوع) وقَالَ يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ: "بِخَمْسَةٍ وَأَرْبَعِينَ يَوْمًا".
یحییٰ بن ابی کثیر نے لونڈی کے استبراء رحم کی مدت 45 دن بتائی ہے۔

تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 1218]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: اثر رقم (953)۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:
حدیث نمبر: 1215
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا الهيثم بن جميل، عن ابن المبارك، عن يحيى بن بشر، عن عكرمة، قال: "بشهر"، سئل عبد الله: بايهما تقول؟، قال:"ثلاثة اشهر اوثق، وشهر يكفي".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ، عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ بِشْرٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، قَالَ: "بِشَهْرٍ"، سُئِلَ عَبْد اللَّهِ: بِأَيِّهِمَا تَقُولُ؟، قَالَ:"ثَلَاثَةُ أَشْهُرٍ أَوْثَقُ، وَشَهْرٌ يَكْفِي".
یحییٰ بن بشر سے مروی ہے، عکرمہ رحمہ اللہ نے کہا: (اس کی مدت) ایک مہینہ ہے۔ امام دارمی رحمہ اللہ سے پوچھا گیا: آپ کی کیا رائے ہے؟ فرمایا: تین مہینے احتیاطی مضبوط مدت ہے اور ایک مہینہ بھی کافی ہے۔

تخریج الحدیث: «رجاله ثقات، [مكتبه الشامله نمبر: 1219]»
اس روایت کے رواۃ ثقہ ہیں۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 1210 سے 1215)
لونڈی کی مدتِ استبراء میں یہ دو قول مروی ہیں، کچھ علماء نے کہا آزاد عورت کی طرح تین ماہ کی مدت ہے، کچھ علماء نے کہا لونڈی ہونے کے ناتے اس پر حرہ کی آدھی مدت یعنی 45 دن کی مدت استبراء ہے۔
امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: تین مہینے بہتر ہے اور ایک مہینہ کافی ہے، اور یہ اس لئے ہے کہ معلوم ہو جائے کہ حاملہ تو نہیں ہے، ایسی صورت میں اس سے ہمبستری جائز نہیں۔
نیز یہ کہ اتنی مدت میں اس لونڈی کے رحم کی صفائی ہو جائے گی اور دوسرے انسان کے جراثیم لگنے کا خطرہ بإذن اللہ نہیں رہے گا۔
واللہ اعلم

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: رجاله ثقات

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.