الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث601 سے 800
394. تَجِدُونَ مِنْ شَرِّ النَّاسِ ذَا الْوَجْهَيْنِ يَأْتِي هَؤُلَاءِ بِوَجْهٍ وَهَؤُلَاءِ بِوَجْهٍ
تم لوگوں میں سب سے برا دو رُخے شخص کو پاؤ گے جو ان کے پاس ایک رخ لے کر جاتا ہے اور ان کے پاس دوسرا رخ لے کر جاتا ہے
حدیث نمبر: 605
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
605 - اخبرنا احمد بن محمد بن مرزوق، ابنا احمد بن الحسن بن إسحاق الرازي، ثنا عبيد بن محمد بن موسى بن رجال البزاز، ثنا احمد بن صالح، ثنا ابن ابي فديك، قال: حدثني نافع بن ابي نعيم، عن ابي الزناد، عن الاعرج , عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «تجدون من شر الناس ذا الوجهين ياتي هؤلاء بوجه وهؤلاء بوجه» ورواه مسلم بن الحجاج، عن زهير بن حرب، عن جرير، عن عمارة، عن ابي زرعة، عن ابي هريرة. وفيه: «الذي ياتي هؤلاء بوجه وهؤلاء بوجه» 605 - أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَرْزُوقٍ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ إِسْحَاقَ الرَّازِيُّ، ثنا عُبَيْدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَى بْنِ رِجَالٍ الْبَزَّازُ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، ثنا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي نَافِعُ بْنُ أَبِي نُعَيْمٍ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَجِدُونَ مِنْ شَرِّ النَّاسِ ذَا الْوَجْهَيْنِ يَأْتِي هَؤُلَاءِ بِوَجْهٍ وَهَؤُلَاءِ بِوَجْهٍ» وَرَوَاهُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ، عَنْ زُهَيْرِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ جَرِيرٍ، عَنْ عُمَارَةَ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ. وَفِيهِ: «الَّذِي يَأْتِي هَؤُلَاءِ بِوَجْهٍ وَهَؤُلَاءِ بِوَجْهٍ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم لوگوں میں سب سے برا دو رُخے شخص کو پاؤ گے جو ان کے پاس ایک رخ لے کر جاتا ہے اور ان کے پاس دوسرا رخ لے کر جاتا ہے۔ اسے امام مسلم بن حجاج نے بھی اپنی سند کے ساتھ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے اور اس میں ہے۔ جو ان کے پاس ایک رخ لے کر جاتا ہے اور ان کے پاس دوسرا رخ لے کر جاتا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3494، 3495، 6058، 7179، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2526، ومالك فى «الموطأ» برقم: 1758، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4872، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2025،والحميدي فى «مسنده» برقم: 1074، 1075، 1076، 1166، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7426»
حدیث نمبر: 606
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
606 - وانا ابو سعد احمد بن محمد الماليني نا ابو بكر احمد بن إبراهيم الإسماعيلي نا عمران يعني ابن موسى، نا عثمان بن ابي شيبة، نا جرير، عن عمارة، عن ابي زرعة , عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «تجدون الناس معادن، وخيارهم في الجاهلية خيارهم في الإسلام إذا فقهوا، وتجدون من خير الناس في هذا الشان اشدهم له كراهية حتى يقع فيه، وتجدون من شرار الناس ذا الوجهين الذي ياتي هؤلاء بوجه وهؤلاء بوجه» 606 - وأنا أَبُو سَعْدٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَالِينِيُّ نا أَبُو بَكْرٍ أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْإِسْمَاعِيلِيُّ نا عِمْرَانُ يَعْنِي ابْنَ مُوسَى، نا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، نا جَرِيرٌ، عَنْ عُمَارَةَ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَجِدُونَ النَّاسَ مَعَادِنَ، وَخِيَارِهِمْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الْإِسْلَامِ إِذَا فَقِهُوا، وَتَجِدُونَ مِنْ خَيْرِ النَّاسِ فِي هَذَا الشَّأْنِ أَشَدَّهُمْ لَهُ كَرَاهِيَةً حَتَّى يَقَعَ فِيهِ، وَتَجِدُونَ مِنْ شِرَارِ النَّاسِ ذَا الْوَجْهَيْنِ الَّذِي يَأْتِي هَؤُلَاءِ بِوَجْهٍ وَهَؤُلَاءِ بِوَجْهٍ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم لوگوں کو کانوں کی طرح پاؤ گے، ان میں سے جو لوگ جاہلیت میں اچھے تھے وہ اسلام میں بھی اچھے ہیں جبکہ وہ دین کی سمجھ بوجھ حاصل کریں اور اس (حکمرانی) کے معاملے میں تم لوگوں میں سے سب سے بہتر اسے پاؤ گے جوان میں سے اسے سب سے زیادہ نا پسند کرتا ہو یہاں تک کہ وہ اس میں مبتلا ہو جائے۔ اور تم لوگوں میں سب سے برا دو رخے شخص کو پاؤ گے جو ان کے پاس ایک رخ لے کر جاتا ہے اور ان کے پاس دوسرا رخ لے کر جاتا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري: 3493، 3494، ومسلم: 2526، ومالك فى «الموطأ» برقم: 1758، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4872، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2025،والحميدي فى «مسنده» برقم: 1074، 1075، 1076، 1166، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7426»

وضاحت:
تشریح: -
تم لوگوں کو کانوں کی طرح پاؤ گے۔ اس کی تشریح کے لیے ملاحظہ ہوں: حدیث نمبر 196۔
دو رخے شخص سے مراد ایسا آدمی ہے جو ایک گروہ کے پاس جائے تو اسے یہ باور کرائے کہ وہ اس کا ساتھی اور دوسرے کا مخالف ہے لیکن جب دوسرے کے پاس جائے تو وہاں بھی اسی طرح کا تاثر دے۔ ایسا شخص بدترین انسان ہے۔ حدیث میں آتا ہے: جو شخص دنیا میں دو رخا ہوا تو روز قیامت اس کے لیے آگ کی زبان ہوگی۔ [أبو داود: 4873 ودارمي: 2767]

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.