الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث601 سے 800
402. اشْفَعُوا تُؤْجَرُوا
تم سفارش کرو تمہیں اجر دیا جائے گا
حدیث نمبر: 619
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
619 - اخبرنا ابو الحسن علي بن موسى السمسار بدمشق، ابنا ابو زيد محمد بن احمد المروزي، ابنا محمد بن يوسف الفربري، ابنا محمد بن إسماعيل البخاري، ثنا موسى بن إسماعيل، ثنا عبد الواحد، ثنا ابو بردة بريد بن عبد الله بن ابي بردة، ثنا ابو بردة بن ابي موسى، عن ابيه، كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا جاءه السائل او طلبت إليه حاجة قال: «اشفعوا تؤجروا، ويقضي الله على لسان نبيه ما شاء» 619 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِيُّ بْنُ مُوسَى السِّمْسَارُ بِدِمَشْقَ، أبنا أَبُو زَيْدٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْمَرْوَزِيُّ، أبنا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الْفَرَبْرِيُّ، أبنا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْبُخَارِيُّ، ثنا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، ثنا عَبْدُ الْوَاحِدِ، ثنا أَبُو بُرْدَةَ بُرَيْدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، ثنا أَبُو بُرْدَةَ بْنُ أَبِي مُوسَى، عَنْ أَبِيهِ، كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا جَاءَهُ السَّائِلُ أَوْ طُلِبَتْ إِلَيْهِ حَاجَةٌ قَالَ: «اشْفَعُوا تُؤْجَرُوا، وَيَقْضِي اللَّهُ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّهِ مَا شَاءَ»
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جب کوئی سائل آتا یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی حاجت طلب کی جاتی تو آپ فرماتے: تم سفارش کرو تمہیں اجر دیا جائے گا اور اللہ اپنے نبی کی زبان پر جو چاہے گا فیصلہ فرمائے گا۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1432، 6027، 6028، 7476، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2627، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 531، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2557، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2348، وأبو داود فى «سننه» برقم: 5131، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2672، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 16777، وأحمد فى «مسنده» برقم: 19893، والحميدي فى «مسنده» برقم: 789، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 7296، والبزار فى «مسنده» برقم: 3181»
حدیث نمبر: 620
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
620 - انا إسماعيل بن رجاء الخصيب، نا محمد بن محمد القيسراني، نا الخرائطي، نا عمر بن شبة، نا عمر بن علي المقدمي، قال: سمعت الثوري، يحدث، عن ابن ابي بردة، عن ابيه، عن ابي موسى، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إني اوتى واسال في الحاجة وانتم عندي، فاشفعوا تؤجروا، ويقضي الله على لسان نبيه ما احب» 620 - أنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ رَجَاءٍ الْخَصِيبُ، نا مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقَيْسَرَانِيُّ، نا الْخَرَائِطِيُّ، نا عُمَرُ بْنُ شَبَّةَ، نا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ الْمُقَدَّمِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ الثَّوْرِيَّ، يُحَدِّثُ، عَنِ ابْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنِّي أُوتَى وَأُسْأَلُ فِي الْحَاجَةِ وَأَنْتُمْ عِنْدِي، فَاشْفَعُوا تُؤْجَرُوا، وَيَقْضِي اللَّهُ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّهِ مَا أَحَبَّ»
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک میرے پاس کوئی سائل لایا جاتا ہے اور مجھ سے کسی حاجت کے سلسلے میں سوال کیا جاتا ہے اور تم میرے پاس ہوتے ہو تو تم سفارش کر دیا کرو تمہیں اجر ملے گا اور اللہ اپنے نبی کی زبان پر جو پسند کرے گا فیصلہ فرمائے گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه مكارم الاخلاق للخرائطي: 602» سفیان ثوری مدلس کا عنعنہ ہے۔
حدیث نمبر: 621
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
621 - انا محمد بن جعفر المقرئ، نا ابو الحسن، محمد بن عبد الله النيسابوري نا احمد بن عمرو البزار، نا إبراهيم بن سعيد الجوهري، نا ابو اسامة، عن بريد، عن ابي بردة , عن ابي موسى، عن النبي صلى الله عليه وسلم، وذكره مختصرا وفيه: «اشفعوا ولتؤجروا» 621 - أنا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُقْرِئُ، نا أَبُو الْحَسَنِ، مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ النَّيْسَابُورِيُّ نا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرٍو الْبَزَّارُ، نا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ الْجَوْهَرِيُّ، نا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ , عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَذَكَرَهُ مُخْتَصَرًا وَفِيهِ: «اشْفَعُوا وَلْتُؤْجَرُوا»
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں اور انہوں نے اختصار کے ساتھ اسے ذکر کیا اور اس میں ہے کہ سفارش کرو تمہیں ضرور اجر دیا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه ترمذي: 2672، وأحمد فى «مسنده» برقم: 19893، والحميدي فى «مسنده» برقم: 789، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 7296، والبزار فى «مسنده» برقم: 3181»

وضاحت:
تشریح: -
ان احادیث میں سفارش کرنے کا حکم فرمایا گیا ہے اور اس عمل کو حصول ثواب کا ذریعہ بتایا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ٰ کا فرمان ہے:
﴿مَّن يَشْفَعْ شَفَاعَةً حَسَنَةً يَكُن لَّهُ نَصِيبٌ مِّنْهَا وَمَن يَشْفَعْ شَفَاعَةً سَيِّئَةً يَكُن لَّهُ كِفْلٌ مِّنْهَا وَكَانَ اللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ مُّقِيتًا﴾(النساء: 85)
جو کوئی اچھی سفارش کرے گا اس کے لیے اس میں سے ایک حصہ ہوگا اور جو کوئی بری سفارش کرے گا اس کے لیے اس میں سے ایک بوجھ ہوگا اور اللہ ہر چیز پر نگہبان ہے۔
اس آیت کریمہ سے استدلال کرتے ہوئے علماء کرام نے سفارش کی دو قسمیں بیان کی ہیں:
شفاعت حسنہ (اچھی سفارش):
دین و دنیا کے بھلے کاموں میں کسی کی سفارش کرنا جس سے لوگوں کو فائدہ ملے اور کسی کا نقصان نہ ہونے پائے۔
شفاعت سیئہ (بری سفارش):
۔معصیت و گناہ کے کاموں میں سفارش کرنا یا بدعت کے رواج دینے میں سفارش کرنا دوسروں پر ظلم ڈھانے اور کسی حق دار کا حق مارنے کے سلسلے میں کسی کی سفارش کرنا۔
اول الذکر سفارش مستحب ہے اور اس پر اجر و ثواب ہے جبکہ موخر الذکر سفارش حرام ہے اور اس پر گناہ ہے۔ سفارش کے فضائل اور احکام کے سلسلے میں شہزادہ نائف بن ممدوح آل سعود کی ایک عمدہ تالیف ہے جس کا سفارش کرو اجر و ثواب پاؤ کے نام سے اردو ترجمہ بھی چھپ چکا ہے، اہل ذوق کے لیے مفید ہے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.