الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث601 سے 800
448. «اسْتَوْصُوا بِالنِّسَاءِ خَيْرًا فَإِنَّهُنَّ عَوَانٍ عِنْدَكُمْ»
عورتوں کے بارے میں خیر کی نصیحت قبول کرو کیونکہ وہ تمہارے پاس قیدی ہیں
حدیث نمبر: 690
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
690 - اخبرنا عبد الملك بن الحسن المعافري، ابنا ابو بكر محمد بن القاسم بن فهد، ابنا احمد بن مطرف، ثنا جعفر بن محمد بن سوار، قال: ثنا احمد بن نصر، ثنا إسماعيل بن ابي اويس، حدثني حسين بن عبد الله بن ضميرة، عن ابيه، عن جده , عن علي بن ابي طالب، عن النبي صلى الله عليه وسلم انه خطب يوم النحر بمنى في حجة الوداع فقال: وذكر خطبة طويلة، وذكر ذلك فيها690 - أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ الْحَسَنِ الْمَعَافِرِيُّ، أبنا أَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ فَهْدٍ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ مُطَرِّفِ، ثنا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَوَّارٍ، قَالَ: ثنا أَحْمَدُ بْنُ نَصْرٍ، ثنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ، حَدَّثَنِي حُسَيْنُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ ضُمَيْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ , عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ خَطَبَ يَوْمَ النَّحْرِ بِمِنًى فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ فَقَالَ: وَذَكَرَ خُطْبَةً طَوِيلَةً، وَذَكَرَ ذَلِكَ فِيهَا
سیدنا على بن ابى طالب رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجتہ الوداع کے موقع پر نحر کے دن منیٰ میں خطبہ دیا تو ارشاد فرمایا۔۔۔۔ اور انہوں نے آپ کے ایک طویل خطبہ کا ذکر کیا جس میں یہ بات بھی بیان کی۔ عورتوں کے بارے میں خیر کی نصیحت قبول کرو کیونکہ وہ تمہارے پاس قیدی ہیں۔

تخریج الحدیث: إسناده ضعيف جدا، حسین بن عبد اللہ بن ضمیرہ کذاب ہے۔

وضاحت:
فائدہ: -
سیدنا عمرو بن احوص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ حجتہ الوداع کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کی حمد وثنا بیان کی، لوگوں کو وعظ و تذکیر فرمائی پھر (دوران گفتگو میں) آپ نے فرمایا: عورتوں کے بارے میں بھلائی کی نصیحت قبول کرو کیونکہ وہ تمہاری قید میں ہیں، تمہیں ان پر اس کے علاوہ کوئی اختیار نہیں ہے سوائے اس کے کہ وہ کھلم کھلا بے شرمی کا کوئی کام کریں، اگر وہ ایسا کریں تو ان سے بستروں میں الگ ہو جاؤ اور انہیں اعتدال سے مارو اگر (اس پٹائی سے) وہ تمہاری فرمانبردار بن جائیں تو ان پر کوئی (زیادتی والا) راستہ اختیار نہ کرو بلاشبہ تمہاری عورتوں پر تمہارا حق ہے۔ اور عورتوں کا تم پر حق ہے تمہاری عورتوں پر تمہارا حق یہ ہے کہ وہ تمہارے بستر کو اسے استعمال نہ کرنے دیں جسے تم (اپنے گھر میں آنے کی وجہ سے) نا پسند کرتے ہو اور نہ ایسے آدمی کو تمہارے گھر میں آنے کی اجازت دیں۔ سنو! تم پر عورتوں کا حق یہ ہے کہ ان کے لباس اور کھانے پینے کے متعلق ان سے حسن سلوک کرو۔ [ابن ماجه: 1851، وسنده حسن]

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.