الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث601 سے 800
443. تَسَحَّرُوا فَإِنَّ فِي السَّحُورِ بَرَكَةً
سحری کیا کرو کیونکہ سحری میں برکت ہے
حدیث نمبر: 676
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
676 - اخبرنا عبد الرحمن بن عمر الصفار، ابنا احمد بن محمد بن زياد، ثنا احمد بن عبد الجبار، ثنا ابو بكر بن عياش، عن عاصم، عن زر , عن عبد الله، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «تسحروا فإن في السحور بركة» رواه مسلم عن قتيبة، نا ابو عوانة، عن قتادة وعبد العزيز بن صهيب، عن انس يرفعه676 - أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الصَّفَّارَ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ، ثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ زِرٍّ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَسَحَّرُوا فَإِنَّ فِي السَّحُورِ بَرَكَةً» رَوَاهُ مُسْلِمٌ عَنْ قُتَيْبَةَ، نا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ قَتَادَةَ وَعَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسٍ يَرْفَعُهُ
سیدنا عبد اللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سحری کیا کرو کیونکہ سحری میں برکت ہے۔ اسے امام مسلم نے بھی اپنی سند کے ساتھ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مرفوع بیان کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه النسائي: 2146، وابن خزيمة: 1936، والمعجم الكبير: 100235»
حدیث نمبر: 677
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
677 - وانا ابو علي الحسن بن خلف بن يعقوب الواسطي، انا ابو الحسن علي بن محمد بن كيسان النحوي قراءة عليه، نا يوسف بن يعقوب القاضي، نا عارم وابو الربيع ومسدد، قالوا: نا حماد بن زيد، عن عبد العزيز بن صهيب، عن انس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «تسحروا فإن في السحور بركة» 677 - وأنا أَبُو عَلِيٍّ الْحَسَنُ بْنُ خَلَفِ بْنُ يَعْقُوبَ الْوَاسِطِيُّ، أنا أَبُو الْحَسَنِ عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ كَيْسَانَ النَّحْوِيُّ قِرَاءَةً عَلَيْهِ، نا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ الْقَاضِي، نا عَارِمٌ وَأَبُو الرَّبِيعِ وَمُسَدَّدٌ، قَالُوا: نا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَسَحَّرُوا فَإِنَّ فِي السَّحُورِ بَرَكَةً»
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سحری کیا کرو کیونکہ سحری میں برکت ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1923، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1095، والنسائي: 2148، والترمذي فى «جامعه» برقم: 708، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1738، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1692، والطبراني فى «الصغير» برقم: 60، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1937، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3466، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12131»

وضاحت:
تشریح: -
ان احادیث میں سحری کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اہل علم کا کہنا ہے کہ سحری کرنے کا یہ حکم مستحب اور راہنمائی کے لیے ہے۔ فرض اور واجب نہیں کہ نہ کرنے والا گناہ گار شمار ہو کیونکہ صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم نے وصال کے بھی روزے رکھے ہیں اور وصال کے روزے ہوتے ہی وہ ہیں جن میں سحری نہیں کی جاتی لہٰذا مذکورہ حکم بہتری اور استحباب کے لیے ہے نہ کہ فرضیت کے لیے۔ بہر صورت سحری کی ترغیب بہت ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہمارے اور اہل کتاب کے روزوں میں سحری کرنے کا فرق ہے۔ [مسلم: 1099]
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بھی ارشاد ہے کہ بے شک سحری میں برکت ہے جو اللہ نے تمہیں عطا فرمائی ہے لہٰذا تم (بلاوجہ) اسے مت چھوڑو۔ [نسائي: 2164، وسنده صحيح]
ایک حدیث میں ہے: سحری کا کھانا کھایا کرو کیونکہ یہ با برکت ہے۔ [ايضاً: 2166 وسند ه صحيح]
سحری کے کھانے کو بابرکت اس لیے کہا: گیا ہے کہ:
① اس وقت کھائے جانے والے کھانے میں اللہ کی طرف سے ایک خاص برکت ہوتی ہے۔
② اس سے روزے کی تکمیل میں آسانی ہو جاتی ہے۔ ③ روزے دار کو اتنی قوت مل جاتی ہے کہ وہ دیگر عبادات میں چستی دکھا سکے۔ ④ سحری کا وقت نہایت موزوں ہے، سحری کے بہانے اٹھنے سے ان بابرکت لمحات سے دعا واستغفار کے سلسلے میں بھی فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ ⑤ نماز فجر با جماعت مل جاتی ہے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.