الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث601 سے 800
512. مَا نُزِعَتِ الرَّحْمَةُ إِلَّا مِنْ شَقِيٍّ
رحمت کسی بد بخت ہی سے چھینی جاتی ہے
حدیث نمبر: 772
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
772 - اخبرنا هبة الله بن إبراهيم الخولاني، ابنا علي بن الحسين بن بندار، ثنا محمد بن القاسم الدقاق، ثنا محمد بن قدامة، ثنا جرير، عن منصور، عن ابي عثمان، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ما نزعت الرحمة إلا من شقي» 772 - أَخْبَرَنَا هِبَةُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْخَوْلَانِيُّ، أبنا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ بُنْدَارٍ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ الدَّقَّاقُ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ، ثنا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا نُزِعَتِ الرَّحْمَةُ إِلَّا مِنْ شَقِيٍّ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رحمت کسی بد بخت ہی سے چھینی جاتی ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 462، 466، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 7727، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4942، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1923، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 16740، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8116»

وضاحت:
تشریح: -
مطلب یہ ہے کہ صفت رحمت سے وہی لوگ متصف ہوتے ہیں جو اپنا دامن گناہوں سے محفوظ رکھیں، اللہ تعالیٰ ٰ ایسے لوگوں کے دل نرم فرما دیتا ہے لہٰذا وہ اس کی مخلوق پر رحم کرنے لگتے ہیں جبکہ دوسری طرف وہ لوگ ہیں جو گناہوں کی دلدل میں پھنسے ہوں، ان کے دل سے رحمت کا مادہ چھین لیا جاتا ہے۔ شقاوت اور بدبختی ان کا مقدر بن جاتی ہے لہٰذا وہ رحم سے دور ہو جاتے ہیں، ان کے اندر سے وہ جذ بہ ختم بلکہ مر جاتا ہے جو انسان کو اللہ تعالیٰ ٰ کی مخلوق پر رحم اور شفقت کرنے پر مائل کرتا ہے گویا دل کا سخت ہوتا بدبختی اور دل کا نرم ہونا نیک بختی کی علامت ہے

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.